چاشت کي نماز
کي کم از کم دواور زيادہ سے زيادہ بارہ رکعتيں ہيں، اس نماز کي
ادائيگي کا وقت آفتاب بلند ہونے سے زوال سے پہلے تک ہے، يعني نصف
النہار شرعي تک ہے، اس نفل نماز کے پڑھنے کي فضيلت بھي بہت زيادہ ہے۔
حضور نبي کريم نے ارشاد فرمايا۔
جس نے چاشت کي بار رکعتيں پڑھيں اس کے لئيے اللہ تعالي جنت ميں سونے
کا محل بنائے گا اور جو چاشت کي ہميشہ دو رکعتيں پڑھے گا اس کے گناہ
بخش دئيے جائيں گے اگر چہ سمندر کي جھاگ کے برابر کيوں نہ ہو۔
ترمذي۔ابن ماجہ۔
حضرت ابو ذر رضي اللہ عنہ سے مروي ہے کہ حضور نبي کريم عليہ صلواتہ
والسلام نے ارشاد فرمايا ہے کہ۔
دن کا آغاز ہوتے ہي تم ميں سے ہر ايک کي يڈيوں پر صدقہ لازم ہوتا ہے،
لہذا ہر تسبيح صدقے ہے اور ہر تمحيد صدقہ ہے، اورہر تہليل صدقہ ہے،
بھلائي کي ترغيب اور برائي سے روکنا صدقہ ہے اور ان سب کي برابري اور
کفايت چاشت دو رکعتيں کرليتي ہيں۔
مسلم شريف۔
حضرت بريدہ رضي اللہ تعالي عنہ فرماتے ہيں کہ ميں نے حضور سے يہ سنا
ہے کہ۔
انسان کے جسم ميں سو ساٹھ جوڑ ہيں اور اس کيلئے لازم ہے کہ ہر جوڑ
کيلئے صدقہ کرے، صحابہ کرام نے عرض کيا يارسول اللہ يہ استطاعت کسي
ميں ہے؟ آپ نے فرمايا مسجد ميں پڑے ہوئے تھوک کو دفن کرنا، راستہ سے
تکليف دينے والي چيز کو ہٹانا صدقہ ہے اور اگر يہ نہ ہوسکے تو چاشت
کي دو رکعتيں تيرے لئے کافي ہيں۔
ابودائود۔
حضرت ابو ہريرہ سےمروي ہے کہ حضور نبي کريم نے ارشاد فرمايا۔
جنت کي ايک دروازے کا نام ضحي ہے قيامت کےدن ندا دي جائے گي کہ چاشت
نماز پڑھنے والے کہاں ہيں؟ آئو اس دروازے سے داخل ہو۔
غنيتہ الطالبين۔