اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
ایڈیٹر کی ڈاک
ڈاکٹرز کارنر
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 1-514-970-3200

Email:-jawwab@gmail.com

 

نفلی نمازیں

نماز چاشت
نماز چاشت کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔
نماز اوابین
نماز اوابین کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔
تہجد
نماز تہجد کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔

صلواتھ تسبیح

صلواتھ تسبیح کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔

صلواتھ حاجات

صلوتھ حاجات کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔

نماز اشراق

نماز اشراق کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔

نماز کسوف

نماز کسوف کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔

نماز خسوف

نماز خسوف کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔

نماز توبہ

قرآن پاک میں توبہ کے بارے میں ارشاد ہوتا ہے اوراپنے پروردگار سے مغفرت چاہو اور اس کے آگے توبہ کرو، بلاشبہ میرا پروردگار بڑا ہی رحم فرمانے والا اور بہت ہی محبت کرنےوالا ہے۔
سورہ ہود۔٩
تماز توبہ کے بارے میں ایک حدیث پاک میں آتا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ مجھ سے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے حدیث بیان کی اور ابو بکر نے سچ فرمایا کہ میں نے حضور نبی کریم سے سنا فرماتے تھے کہ۔
کوئی آدمی نہیں ہے جو کوئی گناہ کا کام کرے، پس وضو کرے پھر نماز پڑھے، پھر اللہ تعالی سے بخشش مانگے مگر اللہ تعالی اسے بخش دیتا ہے، پھر یہ آیت مبارکہ پڑھی اور اگر کبھی ان سےکوئی فحش کام سرزد ہوجاتا ہے یا وہ اپنے اوپر کبھی زیادتی کر بیٹھتے ہیں تو معا انہیں اللہ یاد آجاتا ہے اور وہ اس سے اپنے گناہوں کی معافی چاہتے ہیں۔
ترمذی شریف۔
نماز توبہ کے بارے میں حضرت عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ تعالی عنہ اپنے والد محترم سے روایت کرتےہیں کہ ان کے والد نے فرمایا کہایک دن حضور نبی کریم نے علی الصبح بلال رضی اللہ تعالی عنہ کو بلایا اور فرمایا، اے بلال کس عمل کی وجہ سے تم جنت میں مجھ سے پہلے چلے گئے؟ میں گزشتہ شب جنت میں داخل ہوا تو میں نے تمہارے جوتوںکی کھڑ کھڑا ہٹ اپنے اگے سنی تو حضرت بلال رضی اللہ تعالئ عنہ نے جواب دیا کہ یا رسول اللہ مجھ سے جب کوئی خطا سرد ہوئی تو میں نے دو رکعت نماز پڑھی اور جب کبھی میرا وضو ٹوٹتا تو میں اسی وقت وضو کرلیتا اور دو رکعت نماز پڑھ لیتا۔
ابن خزیمہ۔
ہر مسلمان کو چاہئیے کہ وہ اللہ تعالی کے حضور اپنے گناہوں کی معافی طلب کرتے ہوئے سچے دل سے توبہ کرے اور دو رکعت نفل نماز توبہ اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد جو بھی سورتھ یاد ہو پڑھے، نماز سے فارغ ہونے کے بعد یہ دعا مانگے جو کہ حضور نبی کریم نے حضرت شداد بن رضی اللہ تعالی عنہ کو بتائی تھی اور فرمایا کہیہ سید الااستغفار یعنی سب سے اچھی دعا ہے۔
اے اللہ تو میرا پروردگار ہے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں تونے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہو اور میں نے تجھ سے بندگی اور اطاعت کا جو عہد و پیمان باندھا ہے اس پر اپنے بس بھر قائم رہوں گا اور جو گناہوں بھی مجھ سے سرزد ہوئے انکے نتائج بد سے بچنے کیلئے میں تیری پناہ گاہ کا طالب ہو، تونے مجھے جن جن نعمتوں سے نوازا ہے ان کا میں اقرار کرتا ہوں، اور مجھے اعتراف ہےکہ میں گنہا گار ہوں، پس اے میرے پروردگار میرے جرم کو معاف فرمادے، تیرے سوا کون میرے گناہوں کو معاف کرنے والا ہے۔
بخاری۔ترمذی۔

 
 
فرض نمازوں کے بعد نفلی نمازروں کو پڑھنے کی بہت زیادہ فضیلت اور اجر و ثواب ہے، نوافل کے ذریعہ اللہ تعالی کی قربت حاصل ہوتی ہے، اللہ تعالی اس بندے پر اپنا خصوصی کرم و فضل نازل کرتا ہے، چنانچہ ایک حدیث پاک میں آتا ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے۔
میرا بندہ جن اعمال سے میرا قرب حاصل کرتا ہے، ان میں سب زیادہ محبوب مجھ کو وہ اعمال ہیں جن کو میں نے اس کے اوپر فرض کیا اور میرا بندہ برابر نفلوں کے ذریعہ مجھ سے قریب ہوتا رہتا ہے، یہاں تک کہ وہ میرا محبوب بن جاتا ہے، اور جب میرا محبوب بن جاتا ہے تو میں اس کا کان بن جاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے، اور اس کی آنکھ جس سے وہ دیکھتا اور میں اس کا ہاتھ بن جاتا ہوں جس سے وہ پکڑتا ہے اور میں اس کا پائوں بن جاتا ہوں۔
بخاری شریف
بلاشبہ مجھ سے بالشت بھر قریب ہوتا ہے میں اس سے ایک ہاتھ قریب ہوتا ہوں اور جو میری طرف ایک ہاتھ بڑھتا ہے میں اس کے طرف دو ہاتھ بڑھتا ہوں اور جو میرے پاس پیدل چل کر آتا ہے میں اس کی طرف دوڑ کر جاتا ہوں۔
مسلم شریف
حضور اکرم نے فرمایا فرض نمازوں کے ساتھ ساتھ رات اور دن کے مختلف اوقات میں نفلی نمازوں کی ادائیگی فرمائی، اکثر نفلی نمازیں تو آپ نے باقاعدہ پابندی سے پڑھی اور خصوصیت کے ساتھ نوافل کی فضیلت بیان کرتے ہوئے صحابہ کرام اور اپنے اہل بیت اطہار کو بھی نوفل اداکرنے کی ترغیب دیا کرتے تھے۔
ایک حدیث پاک میں آیا ام المومینین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم نے ارشاد فرمایا کہ جو مسلمان اللہ تعالی کیلے ہر روز فرض نماز کے علاوہ تطوع نفل کی بارہ رکعتیں پڑھے، اللہ تعالی اس کیلئے جنت میں ایک مکان بنائے گا، چار ظہر سے پہلے اور دو ظہر کے بعد اور دو مغرب کے بعد اور دو عشا کے بعد اور دو نماز فجر سے قبل۔
مسلم۔ابودائود۔ترمذی۔نسائی۔

اس حدیث پاک سے معلوم ہوتا ہے کہ حضور سرکار مدینہ نے فرض نمازوں کے علاوہ جن نوافل کی پابندی فرمائی وہ ہمارے لئیے سنت مطہر ہیں اور حضور کی سنت مطہرہ پر عمل کرنا ہی دین و دنیا میں بھلائی اور بہتری کا باعث ہے، حضرت انس فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم نے ارشاد فرمایا۔
جس نے میری سنت سے محبت کی تو بلا شبہ اس نے مجھ سے کی وہ جنت میں میرے ساتھ رہے گا۔
مسلم شریف
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم نے فرمایا۔
فجر کی دو رکعتیں دنیا دمافیہا سے بہتر ہیں۔
ایک اور حدیث پاک میں ہے کہ عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں کہ حضور ان کی فجر کی دو رکعت جتنی محافظت فرماتے کسی اور نفل نماز کی نہیں کرتے۔
بخاری۔مسلم۔ابودائود۔
حضرت عبداللہ بن عمر سے مروی ہے کہ جس شخص نے عرض کی کہ یا رسول اللہ کوئی ایسا عمل ارشاد فرمائیں کہ اللہ تعالی مجھے اس سے نفع دے دی۔آپ نے فرمایا فجر کی نماز میں دو رکعتوں کو لازم کرلو بڑی فضیلت ہے۔
طبرانی۔
حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم نے ارشاد فرمایا کہ۔
فجر کی سنتیں نہ چھوڑو اگرچہ تم پر دشمنوں کے گھرڑے آپڑیں۔
ابودائود شریف۔
حضرت عبداللہ بن سئاب سے وایت ہے کہ حضور نبی کریم سورج ڈھلنےکے بعد نماز ظہر سے پہلے چار رکعتیں پڑھتے اور فرماتے یہ ایسی ساعت ہے کہ اس میں آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں لہذا میں محبوب رکھتا کہ اس میں میرا کوئی عمل صالح بلند کیا جائے۔
احمد وترمذی۔

ام المومنین حضرت ام حبیبہ سے روایت ہے کہ حضور نے فرمایا کہ جو شخص ظہر سے پہلے چار اور بعد میں چار رکعتوں پر محافظت کرے اللہ اس کو آگر پر حرام فرمادے گا۔
احمد ، ابودائود، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ۔
حضرت ابو ایوب انصاری سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم نے ارشاد فرمایا کہ۔
ظہر سے پہلے چار رکعتیں جن کے درمیان سلام نہ پھیرا جائے ان کیلئے آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔
ابودائود۔ابن ماجہ۔
حضرت ثوبان سے روایت ہے کہ حضور دوپہر کے بعد چار رکعت پڑھنےکو محبوب رکھتے، حضرت عائشہ صدیقہ نے عرض کیا یارسول اللہ میں دیکھتی ہوں کہ حضور اس وقت میں نماز محبوب رکھتے ہیں۔ارشاد فرمایا۔
اس وقت آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں اور اللہ تعالی مخلوق کی طرف نظر رحمت کرتا ہے، اور اس پر آدم و نوح و ابراہیم و موسی و عیسی علیہم محافظت کرتے ہیں۔
براز۔
حضرت با بن عازب سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم نے ارشاد فرمایا۔
جس نے ظہر سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں گویا اس نے تہجد کی چار رکعتیں پڑھیں اور جس نے عشا کی نماز کے بعد چار پڑھیں تو یہ شب قدر میں چار کے مثل ہیں۔
طبرانی۔
حضرت عبداللہ عمر سے روایت ہے کہ حضور نے ارشاد فرمایا۔
اللہ تعالی اس شخص پر رحم کرے جس نے عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں۔
احمد۔ابودائود۔ترمذی۔
ام المونین حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم نے فرمایا کہ۔
جو عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھے اللہ تعالی اس کے جسم کو آگ پر حرام فرمادے گا۔
طبرانی۔
غضرت عمر بن عاصی سے روایت ہے کہ حضور نے صحابہ کرام کے مجمع میں جس میں حضرت عم بن خطاب بھی تھے، ارشاد فرمایا۔
جو عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھے اسے آگ نہ چھوئے گی۔
طبرانی۔
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved