اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
ایڈیٹر کی ڈاک
ڈاکٹرز کارنر
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 1-514-970-3200

Email:-jawwab@gmail.com

 

نفلي نمازيں

نماز اشراق
نماز اشراق کے بارے ميں تفصيل سے پڑھيں۔
نماز چاشت
نماز چاشت کے بارے ميں تفصيل سے پڑھيں۔
نماز اوابين
نماز اوابين کے بارے ميں تفصيل سے پڑھيں۔
تہجد
نماز تہجد کے بارے ميں تفصيل سے پڑھيں۔

صلواتھ تسبيح

صلواتھ تسبيح کے بارے ميں تفصيل سے پڑھيں۔

صلواتھ حاجات

صلوتھ حاجات کے بارے ميں تفصيل سے پڑھيں۔

نماز توبہ

نماز توبہ کے بارے ميں تفصيل سے پڑھيں۔

نماز کسوف

نماز کسوف کے بارے ميں تفصيل سے پڑھيں۔

نماز خسوف

نماز خسوف کے بارے ميں تفصيل سے پڑھيں۔

قسم اول کے منکرات
محرم الحرام
قسم اول کے منکراتتعزيہ بنان جس کي وجہ سےچرح چرح کا فسق و شرک صادر ہوتا ہے،بعض جہلا کا اعتقاد ہوتا ہے کہ نعوذ باللہ اس ميں حضرت امام حسين رونق افروز ہيں اور اس وجہ سے اس کے آگے نذر نياز رکھتے ہيں جس کا اہل بہ بغير اللہ ميں داخل ہو کر کھانا حرام ہے، اس کے آگے دست بستہ تعظيم سے کھڑے ہوتے ہيں اس کي طرف پشت نہيں کرتے اس پر عرضياں لٹاکتے ہيں اس کو ديکھنے کو زيارت کہتے ہيں اور اس قسم کے واہي تباہي معاملات کے اعتابر سے تعزيہ اس آيت کے مضمون ميں داخل ہے، اتعبدون ماتحبون يعني کيا ايسي چيز کو پوچتے ہين جس کو خود تراشتے ہو، اور اس کي بيحد تعظيم و تکريم ہو رھي تھي،اور ياد دفعتہ اس کو جنگل ميں لے جا کر توڑ پھوڑ برابر کيا معلوم نہيں آج وھ ايسا بے قدر کيوں ہوگيا ہے واقعي جو مار خلاف شرع ہوتا ہے وہ عقل کے بھي خلاف ہوتا ہے، بعض نادان يوں کہتے ہيں کہ صاحب اس کو حضرت امام عالي مقام کے ساتہ نسبت ہوگئي اور ان کا لگ گيا اسلئے تعظيم کے قابل ہوگيا ہے، جواب اس يہ ہے کہ نسبت کي تعظيم ميں کوئي کلام نہيں مگر جبکہ نسبت واقعي ہو مثلا حضرت امام حشين کاکئي لباس ہو اور کوئي ان کا تبرک ہو، ہمارے نصديک بھي وھ قابل تعظيم ہيں اور جو نسبت اپني طرف سے تراشي ہوئي ہو وہ ہر گز اسباب تعظيم سے نہيں ورنہ کل کو کوئي خود کو اما حسين ہونےکا دعوے کرنے لگے گا تو چاھے کہ اس کو اور زيادہ تعظيم کرنے لگو، حالانکہ باليقين اس کو گستاخ وبے ادب قراردے کر اس کي سخت توہين کے درپے ہو جائو گے، اس سے معلوم ہوا کہ نسبت کا ذبہ سے وہ شے معظم نہيں ہوتي ہے بلکہ اس کذب کي وجہ سے زيادہ اہانت کے قابل ہوتي ہے اس بنا پر انصاف کرلو تعيہ تعظيم کے قابل ہے يا اہانت کے۔
معازف و مزمير کا بجانا جس کي حرمت حديث ميں ہے صاف صاف مذکورہ ہے اور باب اول ميں وہ حديث لکھي گئي ہيں اور قطع نظر خلاف شرع ہونے کے عقل کے بھي تو خلاف ہے، معازف و مزامير تو سامان سرور ہيں سامان غم ميں اس کے کيا معني ہيں، يہ تو در پردہ خوشي منان ہے، برچنيں دعواے الفت آفريں۔
مجمع فساق و فجار کا جمع ہونا جس ميں وہ فحش واقعات ہوتے ہيں کہ نافگتہ با ہيں۔
نوحہ کرنا جس کے بارے ميں سخت و عيديں آئي ہيں ابو سعيد سے روايت ہے کہ لعنت فرمائي ہے رسول اللہ صلي اللہ عليہ وسلم نے نوحہ کرنے والے اور اس طرف کان لگانے والے کو روايت کيا اس کو ابودائود نے۔
مرثيہ پڑھنا جس کي نسبت حديث ميں صاف ممانعت آئي ہے ابن ماجہ ميں ہے کہ رسول اللہ صلي اللہ عليہ وسلم نے مرثيوں سے منع فرمايا ہے۔
اکثر موضوع روايت پڑھنا جس کي نسبت احاديث ميں سخت وعيديں آئي ہيں۔
ان ايام ميں قصد زينت ترک کرنا جس کو سوگ کہتے ہيں اور حکم اس کا شرعيت ميں يہ ہے کہ عورت کو چرف خاوند پر چار ماہ دس دن يا وضع حمل تک واجب ہے اور دوسرے عزيزوں کے مرنے پر تين دن جائز ہے باقي حرام ، سو اب تيرہ سو سال کے بعد يہ عمل کرن بلا شک حرام ہے۔
کسي خاص لباس يا کسي خاص رنگ ميں اظہار غم کرنا ابن ماجہ ميں حضرت عمران بن ہصين سے ايک قصے ميں منقول ہے کہ ايک جنازہ ميں رسول اللہ صلي اللہ عليہ وسلم نے لوگوں کو ديکھا کہ غم ميں چادر اتار کر صرف کرتا پہنے ہيں، يہ وہاں غم کي اصلاح تھي، آپ نہايت ناخوش ہوئے اور فرمايا کيا جاہليت کے کام کرتے ہو يا جاہليت کي رسم کي مشابہت کرتے ہو؟ اميرا تو يہ ارادہ ہوگيا تھا کہ تم پر ايسي بددعا کروں کہ تمہاري سورتين مسخ ہو جائيں، پس فورا ان لوگوں نے اپني چادرين لے ليں اور پھر کبھي ايسا نہيں کيا، اس سے ثابت ہوا کہ کوئي خاص وضع و ھئيت اظہار غم کيلئے بنانا حرام ہے۔
بعض لوگ اپنے بچوں کو امام حسين رضي اللہ تعالي عنہ کا فقير بناتے ہيں اور ان سےبعض بھيک بھي منگواتے ہيں اس ميں اعتقادي فساد تو يہ ہے کہ اس عمل کو اس کي طويل حيات ميں موئثر جانتے ہيں يہ صريح شرک ہے کہ بھيک مانگنا بلا اضطرار حرام ہے۔
حضرت اہل بيت کي اہانت برسربازار کرتے ہيں، اگر ايام عذر کے واقعات جس ميں کسي خاندان کي عورتوں ک اہتک ہوا ہو اس طرح علي الاعلان گائے جاويں، اس خاندان کے مردوں کو کس قدر غیض وغضب آئے گا، پھر سخت افسوس ہے کہ حضرات اہل بيت کے حالات اعلان کرنے ميں غيرت بھي نہ آئے۔
اور اس طرح کےبہت سے امور قبيحہ ہيں جو ان دنوں ميں کئے جاتے ہيں اور انکا اختار کرنا اور ايسے مجمع ميں جانا سب حرام ہے اور ہيہي تمام تر فضيحتيں پھر چہلم کو دہرائي جاتي ہيں۔
 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved