اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-1-514-970-3200 

Email:-jawwab@gmail.com
 

 
 

تاریخ اشاعت:۔07-09-2010

اسے سنگسار نہ کریں
 
’خاتون کو بچانے کیلیے جو ہوا کروں گا‘

مئی دو ہزار چھ میں ایک ایرانی عدالت نے سکینہ اشتیانی کو اپنے شوہر کے مرنے کے بعد دو افراد کے ساتھ ناجائز جنسی تعلق کا مرتکب قرار دیا تھا
فرانس کے وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ وہ اس ایرانی خاتون کو بچانے کے لیے جو بھی ممکن ہو کرنے کو تیار ہیں جسے ’ناجائز جنسی تعلقات کے ارتکاب‘ پر سنگساری کی سزا سنائی گئی ہے۔

فرانسیسی وزیر نے کہا: ’اگر مجھے اس خاتون کو بچانے کے لیے تہران جانا پڑا تو میں تہران بھی چلا جاؤں گا‘۔ سکینہ اشتیانی کو اس سال جولائی میں سنگساری کی سزا سنائی گئی تھی جسے کچھ دنوں بعد عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا کیونکہ دنیا بھر میں اس سزا پر شور مچ گیا تھا۔

فرانس کے وزیرِ خارجہ برنڈ کوچنر نے خاتون کو بچانے کے لیے سب کچھ کرنے کی بات پیرس میں سکینہ اشتیانی کے وکیل سے ملاقات کے بعد کہی۔ انھوں نے کہا کہ ’سکینہ اشتیانی کا معاملہ میرے لیے ذاتی حیثیت اختیار کر گیا ہے‘۔

تینتالیس سالہ سکینہ محمدی اشتیانی کو سنائی جانے والی سنگساری کو ختم کروانے کے لیے عالمی سطح پر مہم شدید ردِ عمل دیکھنے میں آیا تھا۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ اگر ایران نے سزا پر عمل کیا تو پوری دنیا کو بہت برا لگے گااتوار کو ویٹیکن نے بھی عندیہ دیا تھا کہ وہ اشتیانی کی زندگی بچانے کے لیے سفارتی طور پر ایران سے اپیل کرنے کو تیار ہے۔

اٹلی کے ایک خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے اشتیانی کے صاحبزادے سجاد نے پوپ بینیڈکٹ اور اطالوی حکومت سے اپیل کی تھی کہ ان کی والدہ کی جان بچانے کے لیے مدد کی جائے۔

اٹلی کے ایران کے ساتھ مضبوط اقتصادی روابط ہیں۔

اٹلی کے وزیرِ خارجہ فرانکو فریٹینی نے تہران سے اپیل کی ہے کہ وہ اشتیانی کے لیے رحم پر غور کرے۔

سنیچر کو سجاد نے کہا تھا کہ ایرانی جج نے ان کی والدہ کو ننانوے کوڑوں کی سزا سنائی ہے کیونکہ ’سکینہ اشتیانی نے ایک تصویر کے ذریعے اخلاقی کرپشن کی۔‘ یہ تصویر ایک برطانوی اخبار میں شائع ہوئی تھی اور اس میں بظاہر اشتیانی کو سر ڈھانپے بغیر دکھایا گیا ہے۔

یہ تصویر اٹھائیس اگست کو چھپی تھی لیکن کئی دن بعد ٹائمز اخبار نے یہ کہہ کہ معذرت کی تھی کہ تصویر اشتیانی کی نہیں بلکہ کسی اور خاتون کی تھی۔

مئی دو ہزار چھ میں ایک ایرانی عدالت نے اشتیانی کو اپنے شوہر کے مرنے کے بعد دو افراد کے ساتھ ناجائز جنسی تعلق کا مرتکب قرار دیا تھا۔ انھیں ننانوے کوڑوں کی سزا سنائی گئی تھی۔

تاہم اسی سال ستمبر میں اشتیانی کے شوہر کے قتل کے سلسلے میں ایک شخص کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران، کسی دوسری عدالت میں اشتیانی کے خلاف ناجائز جنسی تعلقات کا مقدمہ شروع کر دیا گیاتھا جس کی بنیاد ان واقعات پر رکھی گئی تھی جو اشتیانی کے شوہر کے قتل سے پہلے پیش آئے۔

اشتیانی نے اس سلسلے میں ایک بیان بھی دیا تھا جو انھوں نے یہ کہہ کر واپس لے لیا کہ یہ بیان انھوں نے دباؤ کے نتیجے میں دیا تھا۔ تاہم انھیں شادی شدہ ہونے کے باوجود ناجائز جنسی تعلقات رکھنے پر سنگساری کی سزا سنائی گئی۔

تینتالیس سالہ سکینہ محمدی اشتیانی کو سنائی جانے والی سنگساری کو ختم کروانے کے لیے عالمی سطح پر مہم شدید ردِ عمل دیکھنے میں آیا تھا۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ اگر ایران نے سزا پر عمل کیا تو پوری دنیا کو بہت برا لگے گا۔
 
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved