اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-1-514-970-3200 

Email:-jawwab@gmail.com
 

تاریخ اشاعت:۔02-04-2011

حکایت ایک حیرت انگیز عمل کی، ماہر نفسیات اور نماز کی ورزش
اٹالین ماہرین کے تجربات
اٹلی کے ایک نو مسلم جمال عبدالرحمن ماہر نفسیات نے نماز کی ورزش کو کچھ اس طر ح بیان کیا ہے ”ورزش کا یہ عملی اصول ہے کہ اگر آپ کسی ورید، شریان یا کسی اور مخصوص عضو کی سختی دور کرنا چا ہتے ہیں تو سب سے پہلے جسم کو بالکل ڈھیلا چھوڑ دیجئے پھر اس حصہ جسم میں تنا ئو پیدا کیجئے اور کچھ دیر تنا ئو کی حالت برقرار رکھنے کے بعد پھر ڈھیلا چھوڑ دیجئے میں نے ورزش کے اصول اور ضوابط اور ورزش کے لئے نشستیں بھی تخصیص کی ہیں ۔ الگ الگ امراض کے لئے الگ الگ نشست یا آسن ہیں مثلاً ریڑھ کی ہڈی کے مر ض کو رجع کرنے کے لیے ایک الگ انداز سے نشست ہے اور دل کی تکلیف سے نجا ت پانے کے لئے دوسرا انداز نشست ہے کوئی گردوں کا مریض ہے تو اس کے لئے ایسا طریقہ تجویز کیا جائے گا ۔ جس سے گردے صحت مند ہو جا ئیں۔ “
نماز ایک مکمل زندگی، بندگی،حیات اور ضیا ءدارین ہے۔ اسلام نے اس کو پڑھنے یعنی اس نماز کے عمل کو شروع کر نے سے قبل کچھ شرائط مقرر کی ہیں ۔ان میں:
(1) فرائض نماز
(2) سنن نماز
(3) واجبات نماز
(4) مستحبات نماز
(5) مکروھا ت نماز
(6) مفسدات نماز
وغیرہ احکامات اسلامی تعلیما ت میں ملتے ہیں۔یعنی جس طرح کسی بھی ورزش شروع کرنے سے قبل اس کی تیاری کی جاتی ہے۔ یا اس ورزش کی معلومات کر کے پھر اس عمل کو کیا جا تا ۔ بالکل اسی طرح چونکہ نماز ایک مکمل اور متوازن ورزش ہے ۔ اس لیے اس عمل کو شروع کر نے سے قبل اس کا علم ضروری ہے۔ چونکہ نماز علاج ہے دکھی لو گو ں کے لئے اس لئے اس شفائی عمل کو شرو ع کر نے سے قبل جن چیزوں کا ہونا ضروری ہے وہ شرائط ہیں۔ جس طر ح ایک شفائی دوائی کی تیاری کے لئے جڑی بو ٹیوں یا کیمیکل پھر اس کی تیاری کے اوزار اور اس کے ماہرین اس کا طریقہ، بالکل یہ چیزیں نماز کا بھی حصہ ہیں۔

فرائض نماز اور سائنسی حقائق
زیر نظر سطور میں نماز اور اس کے متعلقات یعنی فرائض، واجبات ، سنن مکروھات وغیرہ کا ارحمالی سائنسی تحقیقی جائزہ لیا جاتا ہے ۔ اسلام دین فطرت ہے اس لیے اس کا ہرحکم ازل سے ابد تک مفید ہے زمین بدلے زمان بدلے، مکیں بدلے لیکن حکم ربانی کبھی نہیں بدل سکتا ۔

جگہ کا پاک ہونا
چونکہ نماز کی ادائیگی ایک مکمل عمل ہے اس لئے اس کے لئے ایسی جگہ جہا ں کسی مر ض کے جراثیم نہ ہو ں کیونکہ بعض اوقات وہ جگہ جسے ہم نا پاک سمجھتے ہیں وہاں پتھا لو جی

(Pathology)

 کے مطابق چھوتی امراض کے جراثیم ہوتے ہیں کیونکہ گوبر میں تشنج آنتو ں کے کیڑوں کے انڈے ہیضہ اور ٹائی فائڈ کے جراثیم ہو تے ہیں لیکن یہ تحقیقات تو اب ہو ئی ہیں اسلام نے صدیوں پہلے اس سے اگا ہ کر دیا تھا۔بالکل یہی کیفیت بدن کے پاک ہونے کی ہے۔کیونکہ جب مسلمان نمازی مسجد میں نماز کے لیے جا ئے گا تو اگر اس کے کپڑے اور بدن صاف نہ ہوئے تو اس سے مندرجہ ذیل نقصا نا ت پھیلنے کے خطرات ہیں۔ نمازی کا بدن اگر صاف نہ ہوا اور اس کے بدن پر بے شمار قسم کے جراثیمی مادے لگے ہوئے ہو ں گے۔ تو یہی نمازی دوسرے نمازیوں کے لئے ان چھوتی امراض کے پھیلا نے کا ذریعہ بن جا ئے گا۔ یہی نمازی نفرت اور کراہت کا ذریعہ بن جائے گا۔ یہی نمازی نفرت اور کراہت کا ذریعہ بن جا ئے گا ۔ اور لوگ اس کے قریب نہیں آئیں گے۔ پھر اگر نا صاف کپڑوں اور ناپاک و نا صا ف بدن نمازی جس جگہ بیٹھے گا تو وہاں یہ امراض کے پھیلا نے کا ذریعہ بن جا ئے گا۔ اگر اس نے مسجد کی ٹوپیاں استعمال کیں تو گنج جلدی خارش ، مصفہ اور دیگر چھوتی امراض پھیلا نے کا ذریعہ بن جا ئے گا۔
 

 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved