اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-1-514-970-3200 

Email:-jawwab@gmail.com
 

تاریخ اشاعت:۔20-06-2011

بینظیر بھٹو۔ جمہوریت پسندوں کے لئے جدوجہد کی علامت
 
اکیس جون 1953ء وہ شاندار دن تھا جب محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے جنم لیاـ اپنے عظیم والد کی طرح وہ بھی پیدائشی قائد تھیں اور آگے چل کر اُنہوں نے پاکستان کے کروڑوں عوام کی رہنمائی کے علاوہ اُمید وجدوجہد کی علامت بننا تھاـ آج شہید بی بی کی 58 ویں سالگرہ مناتے ہوئے میرے ذہن میں اُن کی بصیرت اور مستقبل سے ہم آہنگ پالیسیوں کے علاوہ ملک کے غریب عوام سے اُن کی محبت اور پھر اُن کے ساتھ گذرے انمول لمحات کی یادیں تازہ ہو کر اُبھر رہی ہیںـ جمہوریت پسندوں کے لئے محترمہ شہید کا نام ہمیشہ جدوجہد کی علامت بن کر رہے گاـ قومی مفاہمت اورمعاف کرنے پر مبنی اُن کی بصیرت آج بھی اُن کے سیاسی ورثا کے لئے مشعل راہ ہے جو اس وقت ان منفی قوتوں کے خلاف برسرپیکار ہیں جو پاکستان کو ناکام ریاست بنانے کے درپے ہیںـ محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی زندگی بھی پاکستان کے عوام کے لئے وقف رہی اور اُنہوں نے اپنی جان کا نذرانہ بھی پاکستان کو بچانے اور جمہوریت کی بحالی کی جدوجہد میں پیش کیاـشہید قائد اپنی زندگی کو لاحق خطرات سے پوری طرح آگاہ تھیںـ جب لوگوں نے اُنہیں اِن خطرات کے بارے میں بتایا تو اُن کا جواب تھا کہ اگر وہ پاکستان واپس نہیں آتیں تو اس سے پارٹی کمزور ہو گی اور اس کے نتیجے میں پاکستان کی سلامتی اور وحدت کے لئے خطرات بڑھ جائیں گےـ اپنے والد شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نقش قدم پر چلتے ہوئے محترمہ شہید کا دل غریب عوام کی محبت اور ہمدردی سے موجزن تھاـ وہ معاشرے کے محروم طبقات کے لئے اُمید کی کرن بن کر قومی سیاسی اُفق پر طلوع ہوئیںـ اُنہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ اس ملک کے اصل وارث عوام ہیں اور اُنہیں محفوظ معاشی مستقبل فراہم کیا جائے گاـ عوامی رہنما ہونے کے ناطے شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنے شہید والد کے مشن کو آگے بڑھانے کا بیڑہ اُٹھایاـ وہ پاکستان کو فعال جمہوریت اور مذہب، رنگ و نسل کی تفریق کے بغیر تمام شہریوں کے لئے یکساں حقوق کی حامل جدید ریاست میں بدلنے کی خواہاں تھیں ـ ''میں پاکستان کے مستقبل سے متعلق پُریقین ہوںـ مجھے یقین ہے کہ ایک ایسی قوم جو جمہوریت، انسانی حقوق اور معاشی مواقع کی خواہاں ہے وہ فیصلہ کُن طور پر انتہا پسندی کو مسترد کر دے گی ـ میں وہ دن دیکھنے کی متمنی ہوں جب دنیا میں پاکستان انتہا پسندی اور آمریت جیسی رکاوٹوں کے بغیر ایک حقیقی جمہوریت کے طور پر سامنے آئے گا'' محترمہ کے مذکورہ الفاظ پاکستان کے بارے میں محترمہ شہید کی بصیرت کی بھرپور عکاسی کرتے ہیںـ
 
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved