اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-1-514-970-3200 

Email:-jawwab@gmail.com
 

تاریخ اشاعت:۔16-08-2011

’قومی اعزازات سے نوازنے پر احتجاج‘

فائل فوٹو،پاکستان میں حزب اختلاف کی بڑی جماعت مسلم لیگ نون نے یومِ آزادی کے موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو قومی اعزازات سے نوازئے جانے پر احتجاج کرتے ہوئےاعلان کیا ہے کہ اس معاملے کو قومی اسمبلی میں اٹھایا جائے گا۔

قومی اعزازات حاصل کرنے والوں میں قومی اسمبلی کی سپیکر، چیئرمین سینیٹ، وزیر داخلہ، صدر مملکت کے سیکرٹری جنرل اور ترجمان بھی شامل ہیں۔

لاہور سے علی سلمان کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے صدر مملکت کی جانب سے قومی اعزازات کے اعلان کو قوم سے ایک مذاق قرار دیا ہے۔

کلِک اعزازات کس کے لیے؟

انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ’یہ اعزازات صدر مملکت نے اپنے ذاتی مداحوں، پارٹی کارکنوں سٹاف ممبروں اور خوشامدیوں میں بانٹے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’جہاں ایک طرف سارا عمل قانون اور انتظامی ضابطے سے متصادم ہے وہاں دوسری طرف یہ قومی اعزازات کے مرتبے اور مقام کو بھی کم کرنے کے مترادف ہے۔‘

صدر مملکت نے یوم آزادی پر جن لوگوں کے لیے قومی اعزازات کا اعلان کیا ہے ان کی مجموعی تعداد تو ایک سو پچاسی ہے لیکن ان میں سے درجن بھر ایسے ہیں جو حکمران پیپلز پارٹی کے رہنما اور صدر اور وزیراعظم کے قریبی حلقوں میں سے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے نہیں لگتا ہے کہ یہ ایک جمہوری اور آئینی دورِ حکومت ہے بلکہ سارے عمل سے راجہ رنجیت سنگھ کے دور کی یاد تازہ ہوگئی۔

صدر مملکت نے یوم آزادی پر جن لوگوں کے لیے قومی اعزازات کا اعلان کیا ہے ان کی مجموعی تعداد تو ایک سو پچاسی ہے لیکن ان میں سے درجن بھر ایسے ہیں جو حکمران پیپلز پارٹی کے رہنما اور صدر اور وزیراعظم کے قریبی حلقوں میں سے ہیں۔

عوامی خدمات کے عوض نشان امتیاز حاصل کرنے والوں میں سپیکرقومی اسمبلی فہمیدہ مرزا،چئیرمین سینیٹ فاروق نائیک،صدر کے سیکرٹری جنرل سلمان فاروقی اور وزیر داخلہ رحمان ملک بھی شامل ہیں۔

مسلم لیگ نون کے قائم مقام سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا قومی اعزازات ریوڑیوں کی طرح بانٹے گئے ہیں۔

جہاں ایک طرف سارا عمل قانون اور انتظامی ضابطے سے متصادم ہے وہاں دوسری طرف یہ قومی اعزازات کے مرتبے اور مقام کو بھی کم کرنے کے مترادف ہے
چوہدری نثار
جن لوگوں کو ستارہ امتیاز سے نوازا گیا ان میں صوبہ سندھ کی سابق مشیر شرمیلا فاروقی، موجودہ کیبنٹ سیکرٹری وزیر اعظم کی سابق پرنسپل سیکرٹری نرگس سیٹھی،ہلال امتیاز حاصل کرنے والوں میں ایوان صدر کے صدراتی ترجمان فرحت اللہ بابر،امریکہ کے سفیر حسین حقانی، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سربراہ فرزانہ راجہ، زمرد خان اور ایم کیو ایم کی خوش بخش شجاعت بھی شامل ہیں۔

پیپلز پارٹی کے چند رہنماؤں کو پچھلے برس بھی اسی طرح قومی اعزازات سے نوازا گیا تھا۔ ان رہنماؤں میں رضا ربانی، بابر اعوان، نوید قمر اور راجہ پرویز اشرف بھی شامل ہیں۔

مسلم لیگ نون نے اس سال یہ معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔مسلم لیگ نون کےقائم مقام سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ اس معاملے کو قومی اسمبلی کے آئندہ سیشن میں اٹھایا جائے گا۔

جن لوگوں کے ناموں کا اعلان یوم آزادی پر کیا گیا ہے انہیں تیئس مارچ کو یوم پاکستان کے موقع پر یہ تمغے باضابطہ طور پر دیے جائیں گے۔

آئینی ماہرین کے مطابق قومی اعزازات کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک کمیٹی ضرور قائم ہوتی ہے لیکن حتمی فیصلہ اس کا مکمل اختیار صدر مملکت کے پاس ہے۔

مسلم لیگ نون کا کہنا ہے کہ صدر مملکت کے ان فیصلوں نے قومی اعزازات جانچنے کے طریقۂ کار پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved