اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

                    

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309
دل سے
 

 

 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 

Email:-affafazhar@hotmail.com

تاریخ اشاعت:۔27-06-2010

جی ٹوینٹی اور میرا ٹورانٹو

کالم۔۔۔------------- عفاف اظہر

 
آج جون کی چھبیس کی تاریخ میں پہلی بار منعقد ہونے والے جی ٹوینٹی کے اجلاس کا پہلا دن ٹورانٹو میں مقیم ہر شہری کے لئے یادگار ثابت ہوا ایک ایسی یاد جو ہر کینیڈین شہری کے لئے تو ہمیشہ تکلیف دہ ہو گی ہی لیکن عالمی رہنماؤں کے لئے بھی یقیناً ایک لمحہ فکر ثابت ہو گی . میرا کینڈا جو ہیشہ سے امن و سلامتی کا علمبردار رہا ہے جہاں کے ہر شہری مختلف انواع رنگ و نسل کے باوجود انسانیت کو اپنا مذہب مانتا ہے اور ہر حال میں ملکی قوانین کی عزت کرنا اپنا فرض اولین گردانتا ہے . کوئی بھی صورت ہو کینڈین شہری ہمیشہ سے امن کو قائم رکھنے میں بے مثال ہیں تو مہمان نوازی میں بھی اپنی مثال آپ .....مگر آج کیا ہو گیا میرے اس ٹورانٹو کو کہ یہاں عالمی رہنماؤں کی اس آمد پر استقبال شادیانے بجا کر نہیں کیا بلکہ پولیس کی گاڑیاں جلا کر انھیں خوش آمدید کہا گیا .؟ کس کی نظر لگ گی میری امن پسندی کو کہ آج یہاں مہمان نوازی کا حق ہم نے اخلاص و محبت سے نہیں بلکہ اپنی ہی ملکی املاک کی توڑ پھوڑ کر کے ادا کیا ؟ کیا ہوا میری خاموشی کو ؟ کہاں ہوا ہوئی میری انسانیت؟ کہاں گی میری وطن پرستی؟ اور کہاں چلی گی میری وہ قانون کی عزت ؟
آج تاریخ میں پہلی بار ہزاروں کی تعداد میں کینڈین شہری ڈاون ٹاؤں ٹورانٹو کی سڑکوں پر جنگوں کے خلاف ، غربت کے خلاف ، بیروزگاری کے خلاف ، اور دنیا میں ہونے والے ظلم بربریت غیر انسانی افعال کے خلاف بینرز اٹھاے انتہائی غم و غصہ سے نکلے اور تمام تر حدود پار کر گئے پولیس کی گاڑیاں جلاہیں، تو دو کانوں کے شیشے توڑے . .گویا کہ .برسوں کی یہ خاموشی جب ایک چیخ بن کر نکلی تو ہر زی شعور کو ہلا کر رکھ گی ہر کسی کو کچھ نہ کچھ سوچنے پر مجبور کر گی جہاں آج ٹورانٹو کی .پولیس کو تاریخ میں پہلی بار آنسو گیس ، مرچ گیس استعمال کرنے کی ضرورت پیش آیی تو وہاں بیشمار گرفتاریاں بھی عمل میں آییں اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے کی نوبت بھی . ایسا شدت پسندی کا مظاہرہ ٹورانٹو کی آنکھ نے پہلے کبھی نہ دیکھا تھا . میڈیا کی نظریں ٹکی ہوئی تھیں اور حفاظتی ادارے چاک و چوبند پھر بھی ہر کوئی پریشان حال تھا کوئی آنکھ یقین کرنے کو تیار نہ تھی کہ یہ ہی ہمارا ٹورانٹو ہے ؟
. آج جہاں یہاں ٹورانٹو میں مقیم ہر دل میں یہ ہی سوال ہے کہ آخر کیا ہو گیا ہے اس خاموش سے پرسکوں ٹورانٹو کو ؟ وہاں دنیا بھر کی آنکھیں بھی یقیناً ورطہ حیرت میں ہونگی مگر موسم کی شدت اور بارش کے باوجود ہزاروں مظاہرین کاآج یہ شدت پسندانہ مظاہرہ مہمان عالمی رہنماؤں کو شاہانہ ڈنر کے دوران بھی لمحہ بھر کو سوچنے پر ضرور مجبور کرے گا . کہ ان کے غلط فیصلے مفاد پرستیاں اور نظر اندازیاں پرسکوں سمندر میں بھی طوفانی لہریں پیدا کر سکتی ہیں .
گہری خاموش جھیل کے پانی کو یوں نہ چھیڑ
چھینٹے اڑے تو تیری قبا پہ بھی آیئں گے
ٹورانٹو کو یہ ناز ہے کہ اس کا حسن دنیا بھر سے آے ہوے مختلف رنگ و نسل کی اقوام ہیں جو رنگ رنگ کی تہذیب و ثقافت سے ٹورانٹو کو مزین کیے ہوے ہیں .اپنے اپنے ممالک سے آے ہوۓ زخم خوردہ غریب الوطن ٹورانٹو کے وسیح دامن میں اتے ہی اپنے دکھ درد بھولنے کی نا ممکن کوششوں میں لگ جاتے ہیں . نیی راہوں نیی منزلوں کے ساتھ ساتھ نیے ہم وطنوں کوبھی گلے لگانے لگتے ہیں . زخم آلود ماضی ایک خاموشی بن کر رہ جاتا ہے . مگر آج جی ٹوینٹی کانفرنس پر ہونے والے پر شدت مظاہروں نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ٹورانٹو کا سکوں اپنے اندر ایک طوفان لئے ہوۓ ہے . ٹورانٹو چاہے پرسکوں ہو مگر اپنے اندر دنیا بھر کا درد سمیٹے ہوۓ ہے آج ہمیں ان عالمی رہنماؤں کی آمد کی کوئی خوشی نہیں کہ ہمیں انسانی برادری پر ہونے والے مظالم کا حساب لینا ہے .آج ہمیں صرف اپنا لئے امن نہیں دنیا کی بد امنی کا حساب بھی لینا ہے . آج ہم مہمان نواز نہیں کیوں کہ ہمیں اپنے رستے ہوے زخموں کو بھی تو سینا ہے . آج ہمارے عالمی راہنما چاہے حفاظتی دستوں سے لیس جی ٹوینٹی کانفرنس کے ہنگاموں میں لاکھ مصروف سہی مگر رنگ و روشنی کے اس فانوس نما شہر ٹورانٹو کی یہ حالت زار انھیں بھی زیادہ دیر پرسکوں نہ رہنے دے گی .
 

 
 
 
 
 
 
 
 
 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team