اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

                    

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309
 

 

 

 

 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 

Email:-mabdullah_87@hotmail.com

تاریخ اشاعت:۔04-03-2010

یہ کردار کے غازی ہیں

کالم۔۔۔-------------محمد عبداللہ شارق

ان سے ملئے ، یہ کردار کے غازی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ” ایک مسلمان صرف اللہ کے حضور ہی سر جھکاتا ہے ۔ ریمنڈ ڈیوس کے معاملہ میں امریکا کے آگے مَیں کیسے سرنگوں ہوسکتا تھا؟“ انکشاف کا بہت بہت شکریہ مسٹر شاہ محمود قریشی! آ پ کی قوم کو واقعی معلوم نہ تھا کہ ایک مسلمان صرف اللہ کے حضور سرجھکاتا ہے ۔ وہ تو اب تک یہ دیکھتے چلے آرہے تھے کہ مسلمان دولت ، شہرت ، جاہ ومنصب اور مخدومیت سمیت ہر چمکنے والی چیز کا غلام ہوسکتا ہے ۔ وہ کسی کے آگے بھی صرف سر نہیں ، کمر بھی ٹیڑھی کرسکتا ہے ۔ بھیک لینے کے لیے وہ کسی بھی چوکھٹ پر دستِ سوال پھیلا سکتا ہے ۔ انسانیت کے مجرم ، بے درد قاتل اور خون خوار درندوں سے دوستی کی پینگیں بڑھا سکتا ہے ۔ ڈرون حملوں پر خاموش رہ سکتا ہے ، عافیہ صدیقی کے معاملہ پر مصلحتوں کا لحاف اوڑھ سکتا ہے اور ....
ابتداءمیں ہم بھی یہی سمجھے تھے کہ ریمنڈ ڈیوس کے معاملہ کو طول دے کر موجودہ پوزیشن تک پہنچانے ، اس کو جال میں مضبوطی کے ساتھ کسنے اور فرار کا راستہ نہ دینے میں شاہ محمود کا بھی کردار رہا ہے اور عین ممکن ہے کہ کسی حدتک رہا بھی ہو ، مگر وزارت کا قلم دان ہاتھ سے نکل جانے کے بعد وہ جس طرح سیاسی مہم پر چل نکلے ہیں، اس سے کسی اور ہی کھیل کی بو محسوس ہوتی ہے ۔ ریمنڈ کے معاملہ میں اگر سب سے زیادہ قابلِ تحسین کردار کسی کا رہا ہے تو وہ پنحاب حکومت ہے ، مگر شاہ محمود کے ہلے گلے نے بے چاری پنجاب حکومت کے کردار کو دھندلا دیا ہے ۔ اس سے محسوس ہوتا ہے کہ شاہ محمود کی معطلی وفاقی حکومت کی ایک چال ہے جو اس نے اپنی حریف پنجاب حکومت کے خلاف چلی ہے اور مخدوم شاہ محمود قریشی بھی اس کھیل کا شعوری حصہ ہیں کیونکہ اب تک ان کا کردار قوم کے لیے ایک پر اسرار معمہ بنا ہوا ہے ۔ نہ وہ کھل کر اپنی پارٹی پر تنقید کرتے ہیں اور نہ ہی اس سے علیحدگی کا برملا اعلان کررہے ہیں ۔ انہیں اپنی پوزیشن کو واضح کرنا چاہئے کہ آیا وہ واقعی کردار کے غازی ہیں یا گفتار کے غازی بنے ہوئے ہیں ؟ریمنڈ کے معاملہ میں فی الواقع ان کا کوئی قابلِ تعریف کردار رہا بھی ہے یا محض پنجاب حکومت کو نیچا دکھانے کے لیے کھیلے گئے کھیل کا حصہ ہیں ؟ان کو واضح کرنا چاہئے کہ آیا وہ پیپلز پارٹی کو اس کی احسان فراموشی کی بناءپر فراموش کرچکے ہیں یا اپنی پارٹی کے لیے ہی تاش کے ایک باحفاظت رکھے گئے پتہ اور شطرنج کی سنبھال کر رکھی گئی ایک نرد ہیں ؟ان کی آئندہ ہم دردیاں کن کے ساتھ ہوں گی ؟ محسوس تو یہی ہوتا ہے کہ وہ پیپلز پارٹی کا حصہ ہیں اور پیپلز پارٹی کا ووٹ بینک محفوظ رکھنے کے لیے ایک نپا تلا کردار ادا کررہے ہیں۔ان کے حق میںنعرے لگانے والے اور ملتان بھر کے چوراہوں کو بینرز سے سجادینے والے ظاہر ہے کہ نون لیگ کے جیالے تو نہیں ہوسکتے اور نہ ہی شاہ محمود کے صرف ذاتی تعلق دار ہوسکتے ہیں ، ضرور یہ پی پی پی کے منچلے ہی ہیں جو اگر ڈ یوس کے معاملہ میں پنجاب حکومت کی بجائے شاہ محمود کے کردار کو سراہ رہے ہیں تو اتنا کچھ حاصل کرلینا بھی پی پی کی کچھ کم کامیابی نہیں۔ یہ صورتِ حال پی لی کے حق میں ہی بہتر ہے ۔ شاہ محمود جیسی قیمتی چڑیا کو نہ تو پی پی اپنے ہاتھ سے نکا ل سکتی ہے اور نہ ہی مخدوم صاحب ہی اس کے لیے آمادہ اور پر عزم نظر آتے ہیں ۔ ان کا تازہ بیا ن ملاحظہ کیجئٍے تو معلوم ہوتا ہے کہ وہ آ ج کل کسی خاص مشن پر ہیں۔ریمنڈ کے معاملہ میں پنجاب حکومت کے کردار کے حوالہ سے جب ان سے سوال کیا گیا تو ارشاد فرمایا کہ ” آپ پنجاب حکومت کی کیا بات کرتے ہیں ، پنجاب حکومت نے ہی تو سارامعاملہ خراب کیا ہے ۔ اس نے قومی مفاد پر مقامی سیاست کو ترجیح دی ہے ۔“ پنجاب حکومت سے ہمار کوئی قلبی وابستگی نہیں اور نہ ہی ہم اس کو غیرت وحمیت کا قطب مینار سمھتے ہیں ۔ ہمار ی نظر میں ڈیوس کیس کے اندر پنجاب حکومت کا کردار بھی شکوک وشبہات سے ماوراءنہیں ۔ اگر اس کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فوری اور جراءت مندانہ فیصلہ پنجاب حکومت نے سیاسی مفادات کے لیے کیا ہے تو یہ عین ممکن ہے اور ”سیاست زادوں “ سے بالکل بعید نہیں۔ اگر نون لیگ وفاق میں بر سرِ اقتدر ہوتی تو اس معاملہ میں اس کا کردار بھی پی پی کی طرح مبہم اور مصالحانہ ہوتا ۔ شریف برادران اگر اب بھی اقتدار میں آجائیں تو ڈرون حملوں ، عافیہ صدیقی کیس اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ممکن ہے کہ ان کاموقف پی پی کے مقابلہ میں قدرے بہتر ثابت ہو ، مگر ان سے کسی معجزاتی تبدیلی کی توقع رکھنا سراسر نادانی اور خود فریبی ہے ۔ فی الجملہ قومی ایشوز پر ان کی ٹون بھی وہی ہوگی کہ جناب ! یہ ڈکٹیٹر کے بوئے ہوئے کانٹے ہیں اور یہ سب ہمیں ورثہ میں ملا ہے ۔ انہی کے عہد ِاقتدار میں ہی پہلے ، امریکا نوازی اور بے حمیتی پرمبنی کئی اقدامات کیے گئے جن کی ایک فہرست مرتب کی جاسکتی ہے ۔ مگر مخدوم جی ! آپ بھی جان لیجئے کہ کردار کے کسی غازی کو کبھی بھی ا پنے کردار کے ڈونگرے برسانے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ یہ معمہ آ پ خود ہی حل کردیں تو اچھا ہے کہ آپ ہی کے عہدِ وزارت میں پہلے بھی کئی مواقع ایسے آئے جب آپ کے اجلے کردار اور غیرت مند ضمیر کو چوں وچرا کرنا چاہئے تھا ، مگر قوم چیختی رہی اور آپ کانوں میں روئیاں ڈال کر پڑے رہے ۔ یہ ” کردار ¾‘ کا جن صرف ریمنڈ ڈیوس کے معاملہ میںہی نمودار کیوں ہوا ہے ؟ پہلے یہ کہا بًکل مار کے بیٹھا رہا ہے ؟ اشکالات آپ خود ہی حل کردیں ورنہ لوگ بہت باتیں بنا رہے ہیں۔
دوسری طرف میاں صاحب کی عقل وفرست کو بھی داد دینے کو جی چاہتا ہے کہ ان کو مخض تین سال کے ” قلیل عرصہ “ میں احساس ہوگیا ہے کہ لوگ بھوک سے مررہے ہیں اور مسٹر زرداری ان کے ساتھ ٹوپی ڈرامہ کھیل رہے ہیں ۔ آپ کا بھی بہت شکریہ میاں صاحب! ہمارے اندازے کے مطابق تو اندر کی بات کچھ یوں ہے کہ ریمنڈ کے معاملہ پرمیاں صاحب اپنی مقبولیت کی جو توقعات باندھے بیٹھے تھے ، پی پی نے بڑی زہریلی چال چل کر ان توقعات پر پانی پھیر دیا ہے ۔ میاں صاحب کے اچانک بپھر جانے کا سبب یہی ہے ۔ ممکن ہے کہ حقیقتِ حال ایسی نہ ہو، لیکن لگتا کچھ یوں ہی ہے ۔
mabdullah_87@hotmail.com
 

 
 
 
 
 
 
 
 
 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team