اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

                    

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309
 

Email:-      m.wajiussama@gmail.com 

Telephone:-                                                  +92-334-5877586          

 

 

تاریخ اشاعت15-02-2010

جنر ل کیانی اور پا ک فوج کو سلام اور چند تجاویز

کالم:۔ محمد وجیہہ السماء


پا ک سرزمین اس وقت بہت سارے مسا ئل سے دوچار ہے جس کی وجہ سے ملک میں عوام کااستحصال زوروں پر ہے ان مسائل میں حکومت،عوام ، اداروں کاپورا پورا حصہ ہے اور یہ تمام ان مسائل کے ذمہ دار بھی ہیں مگر ہماری جو بھی حکومت آ ئی اس نے اپنا تشخص عمومی طور پر لیٹرے، بھکاری، ڈالڑوں کے محبوب کی طرز پر کروایا جس کا اثر ملک کے ہر ادارے پر پڑا اس وجہ سے آ ج کو ئی بھی ادارہ ہے وہ کرپشن کے ریکارڈ بنا ئے ہوئے ہے ہر کو ئی اپنا کام سیدھا کر نے کی مگن میں گم ہے
مگر اس ساری کاروائی میں اور ملک کی اس حالت میں ایک ادارہ © ©”فوج“ کا ہے جس نے اس ملک کو اس وقت بھی بچا یا جس وقت ملک کی عالی سیاست بھی جواب دی جا تی تھی یہ بھی حقیقت ہے کہ پا ک فوج حکومت پا کستان کے زیر اثر ہے ۔ مگر اس کے ڈسپلن ، اس کی ملکی محبت اور کرپشن فری ہو نے کی وجہ سے اس کی ہر دور حکومت میں عزت بحال رہی ۔ مگر اس کے چند © ©” لالوں “ کی وجہ سے جہنوں نے ملکی حکومتوں پر” شب خون“ مار کر اس ادارے کو بھی اس ”دلدل “میں دھکیلنے کی کو شش کی کہ لو گ اس ادارے سے بھی نفرت کر نے لگے مگر یہ حقیقت اب بھی ر وز عیاں کی طر ح ہے کہ ”پاک فوج کو ہر کو ئی سلام پیش کر تا ہے “ اور پوری قوم اب بھی اس فوج کو ”سلوٹ “ پیش کر تی ہے جو اس ملک کو اب دہشت گردی سے نجات دیلانے میں دن رات ایک کئے ہو ئے ہے ۔پا ک فوج کی موجود لیڈر شپ نے اپنے ملک کی جو تصویر عا لمی دنیا کو دیکھا ئی ہے وہ ان کی خدادار صلا حیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ امریکہ جو ہر لیڈر کو ”ڈومور“ ”ڈومور‘ ‘ کہا جا رہا تھا اسے بھی تسلیم کر نا پڑا کہ پا کستانی فوج نے تقریبا ایک سال کی مدت میں جو کر دیکھایا و ہ امریکی اور نیٹو کی فوج نا کر سکی اور پا کستانی فوج کی کامیابیوں پر رشک آ تا ہے ۔ اور اس لیڈر شپ نے امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر با ت کی
پاک فوج جو ایک منظم ادارہ ہے اور ملکی سرحدوں کی حفا ظت کی ضا من ہے اس کے لئے خصوصا جنرل کیا نی صاحب کے لئے یہ تجاویز قا بل غور ہیںا ن پر پوری قوم اور فوج کی نظر ہو نی چا ہیئے جو کہ یہ ہیں
اگر وسیع نظر ی سے دیکھا جا ئے تو امریکہ ایشیا پر حکمرانی کے خواب کو پورا کر نا چاہتا ہے اس کے ایشیا میں وسیع مفادات ہیں کیونکہ
۱۔ امریکہ افغانستان میں موجود ہے۔ تو پاکستان اس کی جا گیر ہے (جو کہ بن چکا ہے)
۲۔ چا ئینہ جواگلی” سپر پا ور“ ہے اس پہ نظر رکھنی ضروری ہے جو پاکستان کی وجہ سے ممکن ہے۔
۳ ۔انڈیا کو پاکستان پہ چڑھا ئی کے لئے تیار کر نا اور انڈیا، امریکہ اور اسرائیل کو جو پاکستان کا ایٹمی پروگرام نظر آتا ہے اس پر حملہ کرنا اس کو اپنے قبضے میں کر نا
۴ ۔ ایران پر حملے کی تیاری کرنا اس کے ساتھ ساتھ
۵۔کشمیر کا مسئلہ انڈیا کی منشاہ کے مطابق حل کرنا
۶۔پاکستان کو مکمل طور پر غیر مستحکم ۔ خاموش،اور فیل ریاست بنا دینا۔جو کسی بھی لحا ظ سے خود کفیل نا ہو جیسے اتھوپیا، عراق اور سامولیا ہیں
۷۔پاکستان کی رکاوٹیں ختم کرنا جو افغانستان کی طرف ہیں۔
۸۔دہشت گرد گروہوں کو متحرق کرنا ان کی مالی مددکرنا۔تا کہ وہ پاکستان، ایران میں اور باڈر پر بدنامی اور دہشت پیدا کریں ۔ جن کی مثال BLA/TTPہیں۔
۹۔پاکستان کی افغانستان میں مدا خلت بند کرنا۔
۰۱۔افغانستان کو محفوظ ”بیس“ بنانا۔جس کو مستقبل میںمسلمانوں کے importantملکوںپر نظر رکھی جائے گی۔اور ضرورت پڑنے پے ان ملکوں پہ آپریشن بھی کیا جا ئے گا۔جن میں پاکستان بھی شامل ہو گا۔ جوکہ امریکہ پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ اگر پا کستان کی ”حفا ظت کر نا“ پڑی تو وہ آ نے سے دریغ نہیں کر ے گا
۱۱۔ بلوچستان کے ذریعے افغانستان کا رستہ بند کر نا۔
یہ سب ایشیا کی وجہ سے ہو نا ہے۔ اگردیکھا جا ئے تو امریکہ پورے ایشیا کو اور ایران کو اپنی جاگیر میں شا مل کر نا چاہتا ہے۔ جو کہ یہاں رہ کے پورا ہو سکتا ہے۔
یہ تو تھے ا مریکی مفادات مگر اس کے ساتھ اتھ ہماری چند گزراشات اور کیانی صا حب کے لئے ہیں کہ پورے ملک اس وقت بم دھماکوں کی زد میں ہے اور پوری قوم اس بات پر بھی متفق ہے کہ اپنے ایٹمی تنصیبات کی حفاظت کر نی ہے ۔ اپنی فوجی چھاونیئیوں کی حفا ظت کر نی ہے ۔ جس کے لئے ہر طرف منظم چیکنگ کا انتظام ہو نا چا ہیئے اور موجود بھی ہے مگر اس نا مکمل نظام کی وجہ سے بہت سارے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ لو گوں کے عا م کام جو کہ چھا ئینوں میں ہو تے ہیں۔ یا اپنے بچوں کو وہ کینٹ ایرزز میں پڑ ھا تے ہیں ۔ وہ پر یشان ہیں ۔ مریض جن کو سی ایم ایچ کے لئے کسی ہسپتال سے ریفر کیا جا تا ہے وہ ایمبولینس میں ہی تڑ پتے رہتے ہیں ۔ اور ایم پی والے جو بیچارے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اپنے ڈیو ٹی انجام دے رہے ہیں ۔ وہ اس ٹریفک کو کنٹرول نہیں کر پا رہے گا ڑیوں کی لمبی لمبی لانئیں لگ جا تی ہیں ۔ جو عوام کے لئے اذیت کا با عث بن رہی ہیں ۔ تو ایک گزارش ہے کہ کو ئی ایسا سسٹم متعارف کر وائیں کہ ایک منٹ میں گا ڑی کی چیکنگ کی جا سکے اور اگر ہو سکے تو سکینرر کی مدد لی جا ئے ۔ اور پوری کی پوری گا ڑی کو سکینرز کی مدد سے چیکنگ کی جا ئے اس کے لئے سکینزر کو دو تین سو میٹر ایم پی سے دور لگا کر گا ڑی کو گزارا جا ئے ۔۔ تو یہ بہت آ سان ہو جا ئے گا اور عوام کا اور ارعتماد بھی بڑہ جا ئے گا۔ اس کے لئے کسی مغربی ملک سے سکیرز منگوائے جا سکتے ہیں جہاں اب تو ایک ایک بال تک سکیزز ہر چیز دیکھا سکتے ہیں
اس کے ساتھ ساتھ جس شہر میں فوجی چھاونئین ہیں اس شہر کے لو گوں کو کو ئی خصوصی کارڈ جا ری کر دیئے جا ئیں تو بہت سارے مسا ئل کا خا تمہ ہو گا۔ اور چیکنگ میں بھی آ سا نی ہو گی کیو نکہ آ ج کل جو جدید ترین ”ریڈ کار ڈ“ متعارف کروائے گئے ہیں وہ تو سب کے لئے ہیں تو اس شہر کے لو گوں کو الگ سے کوئی کارڈجا ری کر دیئے جا ئیںتو بہت بہتر ہو گا
یہ چند تجا ویز تھیں جو کہ میرے قلم کا اپنے ملک کے لئے قر ض تھا اور میرے قلم کا فر ض تھا اب آ پ اس بارے میں کیا سوچتے ہیں اس بارے میں کیا فیصلے لیتے ہیں ۔ یہ آ پ کی اچھی لیڈرشپ کی ایک اور جھلک ہو گی ۔



 

 

 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team