اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

                    

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309
 
Email:-awamkisoch@yahoo.com

Telephone:-03004060262 

 

 

 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-03004060262 

Email:-awamkisoch@yahoo.com

تاریخ اشاعت:۔25-06-2010

جمہوری نظام حکومت اور عوام

کالم۔۔۔ عبدالماجد ملک
پاکستان میں خود کشےوں ،بے روزگاری اور مہنگائی کی شرح میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے عوام موجودہ حکمرانوں سے ماےوس ہو چکے ہیں غربت اور بے روزگاری نے عوام کا جینا دوبھر کر دےا ہے غریب عوام کو دو وقت کی روٹی مےسر نہیں اس لئے وہ فاقوں سے تنگ آکر خود کشی کر رہے ہیں روزانہ کئی اس طرح کی خبریں اخبارات کی زینت بنتی ہیں لیکن حکمران طبقہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔
پاکستان میں طبقاتی تفریق پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے امیر اور غریب دو حلقے بن چکے ہیں جن میں سے امراءکو اس معاشرے میں امتےازی مقام حاصل ہے غرباءکے نمائندے جو اراکین اسمبلی ہیں وہ کروڑوں کی جائیداد کے مالک ہیںاور امپورٹ کی ہوئی مہنگی گاڑےوں میں گھومتے ہیں ائیر کنڈیشنڈ کوٹھیوں اور گاڑےوں میں رہتے ہیں سیکیورٹی کے لئے اور خدمت کے لئے نوکروں کی فوج رکھتے ہیں وہ کیا جانیں گے غریبوں کے دکھ درد کو ،انہیں کیا پتا کہ ایک غریب آدمی کی گزر بسر کیسے ہوتی ہے انہیں کیا معلوم کہ جن کے ووٹوں سے وہ اسمبلی میں آئے ہیں وہ کس حال میں رہ رہے ہیں ۔
ان امراءاور اسمبلی اراکین کو پتا ہونا چاہئے کہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اور وہ بھی ہمارے خلیفہ تھے جو بھیس بدل کر اپنی رعاےا کی خبر گیری کرتے تھے اور اپنی رعاےا کی تکالیف اور مسائل کو دور کیا کرتے تھے جو عوام کو براہ راست جواب دہ تھے اور عوام کو حق حاصل تھا کہ جب بھی جس مسئلہ پر ان کو اعتراض ہوتا تھا وہ براہ راست امیر الموءمنین کو کہ دےا کرتے تھے اوروہ امیرالموءمنین ان کے اعتراضات کو دور کیا کرتے تھے آج کے حکمران جنہیں کچھ کہنا تو درکنار ملنا بھی انتہائی مشکل ہے جو صرف ٹیلیویژن سکرین پر دکھائی دیتے ہیں ان حکمرانوں کوخلیفہ ءدوم حضرت عمر بن خطابؓ کا ےہ فرمان بھی ےاد رکھنا چاہئے جس میں کہا گےا ہے کہ © ©”اگردرےائے فرات کے کنارے ایک کتا بھی پےاسا مرجائے تو پوچھ عمر ؓ سے ہوگی“لیکن ان امراءکے نزدیک ایک غریب آدمی کی کوئی وقعت نہیں ہے وہ غریبوں کو کیڑے مکوڑے سے زےادہ اہمےت نہیں دیتے۔
ہمارے قومی ہیرو اورمحسن پاکستان جناب ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب نے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام بے بس ہیں ،انہیں لاتیں ماریں ےا جوتے ماریں ےہ شکایت نہیں کریں گے ،ایسی جمہوریت پر لعنت بھیجتے ہیں جس میں عوام فاقوں سے مر رہے ہیں۔
موجودہ حالات میں اگر اقتدار کے اےوانوں میں بیٹھے ہوئے لوگوں نے کچھ نہ کیا توان کے لئے بھی لمحہ فکرےہ اور عوام کے لئے بھی سوچنے کی بات ہے
اٹھو وگرنہ حشر نہ ہوگا پھر کبھی
دوڑو کہ زمانہ چال قےامت کی چل گےا
موجودہ حکومت نے بھاری شرائط پرقرضہ لے کرغریب عوام کی گردنیں آئی۔ایم۔ایف کے شکنجے میں دے دی ہیں اورمزید ویلےو ایڈڈ ٹیکس نافذ کیا جا رہا ہے جس سے غریب عوام کا جینا دوبھر ہو جائے گا اور پھر مہنگائی ،اور بے روزگاری میں خطرناک حد تک اضافہ ہو جائے گا لیکن حکمرانوں کو کچھ بھی نہیں ہو گاکہ عوام 7000کی تعداد میں خود کشےاں کریں ےا اس سے بھی زےادہ کی تعداد میں موت کو گلے لگائیں۔
موجودہ حالات میں لوگ آمر کے دور کو ےاد کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں کہ انہیں اس وقت ان بنےادی مسائل کا سامنا نہیں تھاےہ مانتے ہیں کہ جمہوریت آمریت سے ہزار درجہ بہتر ہے لیکن ان موجودہ اورمشکل حالات کو دیکھ کر ارسطو کا قول ےاد آرہا ہے کہ © ©”جمہوریت حکومت کی بد ترین شکل ہے“۔
قوم پھر بھی پر امید ہے کہ اس جمہوری دورمیں حکومت کوئی ایسا کارنامہ انجام دے گی جس سے پاکستان میں ہرےالی اور خوشحالی آجائے گی اور پاکستان ایک بار ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوگا۔
 

 
 
 
 
 
 
 
 
 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team