اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

                    

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309
 

 

 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 03222777698

Email:-azamazimazam@gmail.com

تاریخ اشاعت:۔25-06-2010

وارننگ.. ...؟؟

کالم۔۔۔ محمداعظم عظیم اعظم
 
وارننگ.. ...؟؟خبریںدو اور المیہ ایک .......؟؟
اَب اِس بات سے حکمران لاکھ انکار کرنابھی چاہیں توبھی یہ نہیں کرسکتے کیونکہ یہ رپورٹ جوآج میرے کالم کے تحریر کرنے کی وجہ بنی ہے وہ کسی غیر ملکی ادارے کی نہیں بلکہ اپنے ہی ملک کے حساس ا داروں کی مرتب کردہ (خطرے کا الارم بجاتے) ایک ایسی وارننگ نما رپورٹ ہے جو اِن تمام حقائق کوہی مدِنظر رکھ کر بنائی گئی ہے جس کی جیتی جاگتی تصویر آج ہماراملک پیش کررہاہے مگر معاف کیجئے گا کہ ہمارے حکمران اور سیاستدان اِس سے بھی اپنا منہ چرا رہے ہیں اور یہ گاتے پھر رہے ہیں کہ ملک میںچاروں طرف خوشحالی کا دور رورہ ہے مہنگائی ، بیروزگاری اور کرپشن سب کے سب حکومتی کنٹرول میں ہیںاوراِسی طرح آج حکومتی اراکین یہ بھی کہتے نہیں تھک رہے کہ ہم نے ملک سے غربت اور بھوک و افلاس کا خاتمہ کردیاہے اور سب کچھ ٹھیک ہے ۔اگرچہ پوری پاکستانی قوم یہ بات بھی اچھی طرح سے جانتی اور سمجھتی ہے اور یہ اِس سے بھی انکار نہیںکررہی ہے کہ ہمارے حکمران اِس رپورٹ پرمن و عن کسی حد تک یقین بھی کرلیں گے... کہ یہ رپورٹ جوہمارے حساس اداروں نے حکومت کو دی ہے وہ سچائی کے جذبوں کے تحت نہایت ہی نیک نیتی کے ساتھ مرتب کی گئی ہے مگر اِس کے ساتھ ہی افسوس کی بات تو یہ ہوگی کہ اِس کے باوجود بھی ہمارے اپنے اپنے چکّروں میں پڑے حکمران اور سیاستدان اِس سارے معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیں گے اور اِس کی حساسیت کے باوجود بھی ہمارے یہی حکمران اور سیاستدان دانستہ طور پر کسی ایسے لمحے کا انتظار کریں گے.....؟ جب ملکی حالات وہی رُخ اختیارکرجائیں گے جس کاتذکرہ ہمارے حساس اداروں نے اپنی اِس رپورٹ میں جابجاکیاہے تو پھر ہمارے حکمران اور سیاستدان اپنی تباہی اور بربادی کا ڈھنڈورا ہاتھوں میں لئے اپنا منہ پیٹے دوڑتے پھریں گے.....کہ یہ ہم نے کیاکرلیا....؟اگر بروقت اِس رپورٹ کی نزاکت اور اِس کی حساسیت کو سنجیدگی سے چھان پھٹک لیتے تو شائد یہ دن ہرگز نہ دیکھنے پڑتے جس سے پورا پاکستان اَب دوچار ہوچکاہے۔خبر یہ ہے کہ جِسے ملک کے ایک مو ¿قر اخبار نے گزشتہ دنوںاپنے صفحہ ¿ اوّل پر اپنے نمائندے کے نام کے ساتھ ایک رپورٹ شائع کی ہے جو اپنے ہی ملک کے حساس اداروں کی تیارکردہ ہے جو حکمرانو! کے لئے یقینا کسی وارننگ سے کم نہیں ہے تو وہیں یہ رپورٹ ملک کے ساڑھے سولہ کروڑ عوام کے لئے بھی فکر کاباعث ہے کہ ملکی حساس اداروں نے وزیر اعظم ہاو ¿س اور ایوانِ صدر میںملکی حالات و واقعات سے متعلق ترجیحی بنیادوں پرایک ایسی وارننگ رپورٹ مرتب کرکے بھیجی ہے جس میں ملک میںمعاشی بدحالی کا حوالہ دیتے ہوئے واضح طور پر یہ تحریر کیاگیاہے کہ ملک کے 13علاقوں میں معاشی بدحالی اور غربت کے باعث خانہ جنگی کا شدید خطرہ ہے اور اِس رپورٹ میںملک میں گزشتہ تین ماہ سے(اور اِن سطور کے تحریر کرنے تک )غربت اور بھوک و افلاس کی وجہ سے ہونے والے خودکشیوں کے واقعات کا احاطہ کرتے ہوئے بالخصوص صوبہ ¿ سندھ اور پنجاب کے اُن علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں غربت اور بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے اِن علاقوں کی صُورتحال تیزی سے اِنتہائی تشویشناک شکل اختیار کررہی ہے۔ اگرچہ یہ بھی حقیقت ہے کہ اِس رپورٹ میں ہمارے حساس اداروں نے جذبہ ¿ حب الوطنی کے تحت اِس کا بھی ذکر کرتے ہوئے حکمرانو!اور سیاستدانوں کے مشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ اِن علاقوں میںجہاں اَب تک حکومت کی جانب سے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی ہے اِن علاقوں میں لوگوں کے مسائل فوری طور پر حل کرنے کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔جبکہ خبر کے ذرائع مطابق ہمارے حساس اداروںکی مذکورہ وارننگ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ملک کے سرکاری اداروں میں کام کرنے والے نچلے درجے کے ملازمین جوملک میں بگڑتی ہوئی معاشی بدحالی اور کرپشن کی وجہ سے شدید ذہنی دباو ¿ کی وجہ سے نفسیاتی امراض میں مبتلاہورہے ہیں جس کی وجہ سے سرکاری اداروںجن میں لازمی سروسز کے ملازمین سمیت بالخصوص ملک بھر کے محکمہ ¿ فائر برگیڈکے اہلکاروں کی کارکردگی بھی بُری طرح سے متاثر ہورہی ہے اور اِن سارے اپنی نوعیت کے اہم نکات کے علاوہ حساس اداروں نے اپنی اِسی رپورٹ میں ملک کے سب سے بڑے تجارتی اور دنیاکے بارہویں انٹرنشینل شہر کراچی میں گزشتہ کئی ماہ سے جاری ٹارگٹ کِلنگ کی شکل میں ہونے والے واقعات کے باعث پیداہونے والی کشیدگی کا بھی ترجیحی بنیادوں پر ذکرکرتے ہوئے کہاہے کہ کراچی میں قائم اِس کشیدگی کے خاتمے کے لئے بھی حکومت کو جلدازجلد ایسے اقدامات انتہائی سنجیدگی سے کرنے ہوں گے کہ شہرِ کراچی میں پھیلی ہوئی بدامنی کاخاتمہ ہواور یہاں امن و امان فوری طور پر قائم ہوسکے اوراِس کے ساتھ ساتھ ہمارے حساس اداروں نے اپنی اِس رپورٹ میںماضی میںوفاقی حکومت کو بھیجی گئی اپنی اِسی نوعیت کی ایک اور رپورٹ کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ اِن اِنتہائی غربت زدہ علاقوں کی نشاندہی کے باوجود بھی ماضی کی حکومت نے اِن متاثرہ علاقوں میں کسی قسم کا کوئی اقدام نہیں کیاجس کی وجہ سے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اِن علاقوں کی صُورتحال مزید تشویشناک ہوگئی ہے۔اِس ساری صُورتحال کے سامنے آجانے کے بعداَب دیکھنا یہ ہے کہ اِس وارننگ نمارپورٹ میںجس طرح ہمارے حساس اداروں نے تمام حالات و واقعات کا جائزہ لے کر حائق پر مبنی رپورٹ مرتب کرکے حکمرانو!اور سیاستدانوں کو جھنجوڑدیاہے اوراَب یہ لوگ اس سارے معاملے کوکس طرح خوش اسلوبی اور خندہ پیشانی سے نمٹاتے ہیں....؟یاپھراِس رپورٹ کو سُرخ فیتے کی نظرکرکے حسب روایت سردمہری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اُس وقت کا انتظار کریں گے کہ جب پانی سر سے بہت اُونچاہوچکاہوگا.....؟؟؟؟بہر حال! اَب فیصلہ تو آنے والا وقت ہی کرے گا کہ ہمارے حکمران اور سیاستدان ملک اور عوام کی بقا ¿ و سا لمیت اور اِس کے استحکام کے لئے کتنے مخلص ہیں۔اور کتنے نہیں....اوراُدھرہی ایک دوسری خبر یہ بھی ہے کہ پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت کو ایک خط لکھاہے جس میں واضح طور پرعندیہ دیتے ہوئے یہ کہاگیاہے کہ پنجاب میںرمضان المبار کی آمد سے قبل چینی کی درآمد مکمل کرلی جائے اِس نے اِس جانب بھی اشارہ کیاہے کہ قیمتیں بڑھانے کی غرض سے چینی کی درآمد میں جان بوجھ کر تاخیری حربہ استعمال کیاجارہاہے اور ساتھ ساتھ پنجاب حکومت نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے پنجاب میں اِمپورٹ ڈیوٹی کا نفاذ بھی عوام کے مفادات کے خلاف ہے جو کسی قومی المیے سے کم نہیں ہے..... میں سمجھتاہوں کہ ملک میں پیداہونے والی گھمبیر صُورتحال کی ذمہ داربھی ہمارے حکمران، سیاستدان اور وفاقی حکومت ہے

 
 
 
 
 
 
 
 
 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team