اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

                    

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309
 

Email:-      m.wajiussama@gmail.com 

Telephone:-                                                  +92-334-5877586          

 

 

تاریخ اشاعت21-01-2010

یہ وہی لو گ ہیں حکومتوں والے

کالم:۔ محمد وجیہہ السماء


آ ج ملک کی طرف دیکھا جا ئے تو دل خو ن کے آ نسو روتا ہے کہ جس کو لا الہ الہ اللہ کے مطلب کیا ”پاکستان “ کہہ کر حاصل کیا گیا ہے کیایہ وہی ملک ہے ۔ کیا یہ وہ دھرتی ہے جس کے لئے لاکھوں قربا نیاں دی گئیں تھیں ماوﺅں بہنوں نے اپنی عزتوں کا خون اس کی جروں کو دیا جس کے لئے بوڑھے ، اور جوانوں نے دن رات ایک کر دیا کیا یہ وہی حالات ہیں کیا ہمیں آ زادی مل گئی ہے کیا انگریز کے ”کارندے“ ہمیں چھوڑ چکے ہیںیا آ ج بھی ہم ان کی ” باقیات “ کی زد میں ہیں ہر وہ بندہ کو ان کا ” خصوصی “ تھا آ ج اس کے پاﺅں تلے اس ملک کی عوا م ہیں ہر دریچے میں ایک ڈاکو کھڑا ہے ہر وہ بندہ جیسے لوگ مسیحا سمجھتے ہیںوہ عوام کا مداوہ کر نے کی بجائے ”مرواہ“ بنا بیٹھا ہے چا ہے اسکی وجہ سے کتنے گھر کتنے لوگ برباد ہوں اس سے سے کو ئی غر ض نہیں
ملک نام کا تو آ زاد ہو چکا ہے مگر ابھی تک اس میں عوام کو اس طرح ہر بات پر زلیل و خوا ر کیا جا تا ہے جیسے وہ ان حکمرانوں ، وڈیڑوں ،یا جا گیراروں کی اولاد ہیں ہر کسی نے اپنے اپنے طر یقے سے ”دوکان“ سجائی ہو ئی ہے کو ئی حکومتی سر پر ستی میں چینی ، تیل، مہنگا کر رہا ہے تو کو ئی این آ ر او سے مستفید ہو چکا ہے یہی وہ لوگ ہیں جو پاکستان کو کھا بھی رہے ہیں ٹکڑے کر نے پر بھی تلے ہو ئے ہیں اور ملک حالات کو بھی یہی لو گ کنٹرول کر ر ہے ہیں
یہ وہی لو گ ہیں جو کھاتے ا کٹھا ہیں پیتے اکٹھا ہیں مگر عوام کی” جڑوں“ میں ایسا زہر انڈیل چکے ہیں کہ چار صوبوں کے عوام ایک دوسرے کے ”خون کے پیاسے “ہو چکے ہیں کو ئی کچھ بھی کہے مگر یہ بات” روز عیاں “کی طر ح صاف ہے کہ انہی لو گوں کے فیصلوں اور قانون کی وجہ سے ہماری ترقی رک گئی ہے انہوں نے ہی جمہوری حکومت میں لوگوں کو جس اذیت میں ڈالا ہو ا ہے اس پر نا”آ سمان سر خ ہو ا اور نا ہی زمین ہلی“۔
انہی لو گوں نے نا رمضا ن دیکھا نا کو ئی اور مقد س مہینہ صرف نا جا ئز منافع خوری کو اپنا” منشور“ بنا ئے رکھااور نو منتخب حکومت ان کے سامنے ایسے لیٹ گئی جیسے۔۔۔۔۔۔۔
اس کے ساتھ ساتھ ہماری حالیہ حکومت نے خو دکو اس جگہ پر نا لا یا جو اس کا حق تھا ان کی وزیروں کی فوج نے ان کو گمراہ کیا ہوا ہے اور تو اور پنجاب جو سب کا بڑا بھا ئی ہے اس میں گورنر صاحب انھوں نے وزیراعلی پنجاب کے ناک میں دم کیا ہو اہے وہ کو ئی بھی کام سیدھا کر یں وہ اس پر” لب کشا ئی“ کر نا اپنا فر ض اولین سمجھتے ہیں اور وہ س پر کڑی تنقید کر نا اپنا حق سمجھتے ہیں حالانکہ یہ حق مسلم لیگ کا اور چو ہدری برادران کا ہے
سوری قارنئین بات تھوڑی سی دور چلی گئی بات ہو رہی تھی حکومت کی ناکامی کی تو قار نئین حکومت ہر محاذ پر ناکام نظر آ تی ہے۔کو ئی بھی چیز جب مر ضی کو ئی مہنگی کر لیتا ہے بلیک میل کر لیتا ہے۔اور حکومت نے ان چند بندوں کو نہیں سمجھا یا جو ان کی بغل میں بیٹھے ہیں البتہ 18 کڑور ”مرُدوں“کو کہہ دیا یہ چند بندے جو فرما رہے ہیں وہی ٹھیک ہے اور وہی ہو نا چا ہیئے
آ ج کو ئی بھی چیز غریب اور متواتر خاندانوں کی پہنچ میں نہیں چینی 70-روپے کلو ۔اور وہ بھی ذلیل ہو کے ۔آ ٹا 25/30 روپے فی کلو ۔گھی120وہ بھی نقص کو الٹی کا۔ دالیں 80-120تک مل رہی ہیں کون سی ایسی چیز ہے جو ان میں سے 5000/ روپے کما نے والابندہ پورا مہینہ لے کر استعما ل کر سکتا ہے؟؟؟؟؟ یا حکومت ہی اس کا بجٹ بنا کر دیکھا دے
یہ تو ایک اندرونی بات تھی ہماری حکومت تو انٹرنیشنل لیول پر بھی بری طر ح ناکام ہو چکی ہے کیونکہ امریکہ اور اس کے اتحادی پاکستان کو اپنا پالتو سمجھے ہو ئے ہیں جس پر جیسے مرضی کر لیا جا ئے تو وہ بولے گا نہیں اور صرف چند ”ٹکوں“ کے لئے یہ چپ رہے گا واہ واہ کیا حکومت ہے جو ہر محاذ پر ناکام ہے اس جماعت کا تو منشور” روٹی ، کپڑا ، مکان ‘ ‘ تھا لیکن اب یہ چیزیں ”اتارنے“ والی کیسے بن گئی؟؟؟
اب حکومت کیسے کہتی ہے کہ میں غریب عوام کی بھلائی والی حکومت ہو ں ۔ اس میں تو غریب کی حالت جو بنی ہو ئی ہے کبھی پہلے نہیں تھی۔ اب عوام کس کی طرف دیکھیں حکومت ہی بتا دے جس نے اپنے بلیک میلرز دوستوں کو سینے سے لگا یا ہوا ہے اور عوام کو ذلت کی سولی پر لٹکایا ہوا ہے ۔
نا ہماری حکومت مہنگائی کو روک سکتی ہے نا اپنے پیاروں کو عوام کی ذلت سے روک سکتی ہے نا اپنے پیارے” اتحادی “کو دست اندازی سے روک سکتی ہے تو پھر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب عوام کیا کر ے اسے تو کو ئی سمجھ نہیں آ رہی۔ جو بھی ”تخت اقتدار “پر آ ئے گا وہ امریکی ”حکموں“ کا غلام آ ئے گا یا جسیے” امریکہ جی“ کہیں گے وہ اس ملک کی تقدیر سمبھلنے آ ئے گا۔ اب قا رنئین آ پ کیا کہتے ہیں فیصلہ آ پ پر چھو ڑ تے ہیں اس بارے میں آ پ کیا کہتے ہیں
 

 

 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team