اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

                    

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309
 

Email:-      m.wajiussama@gmail.com 

Telephone:-                                                  +92-334-5877586          

 

محمد وجیہہ السماء

تاریخ اشاعت23-03-2010

خدارا ملک کو بچا لو

کالم:۔  محمد وجیہہ السماء

بھارت نے پا کستان کی شہ رگ پر انگو ٹھارکھ دیا ہے اور اگر ہم نے اپنی شہ رگ سے اس کا انگو ٹھا نہ اٹھا یا تو وہ ہماری شہ رگ کا ٹ کر سر سبز و شاداب پا کستان کو بنجر کر دے گا
پاکستان کی سیا سی جماعتیں اور سیاسدان صرف اپنی اقتدار کی جنگ میں مصروف عمل ہیں کو ئی اس نازک کام کی طرف نہیں دھیان کر رہا ۔

پاکستان میں جو بھی حکومت آتی ہے اس کا کام ہوتا ہے کہ اپنی سیٹ کو زیادہ سے زیادہ دیر تک کیسے ”محفوظ“ کیا جا ئے چا ہے اس کے لئے ”عوام “ کا قتلِ عام مہنگائی ، لاقانونیت، بےروزگاری،بجلی،سے کرنا پڑے۔یا پھر کسی ”ڈر سے “ عوام کو رگڑا دیا جا ئے۔ ا س کے ساتھ ساتھ اس ملک کے حکمران ہم پر ”حکومت “ ہی کر نے آ تے ہیں کیو نکہ ان کو عوامی مسا ئل سے دور دور کا بھی کو ئی واسطہ نہیں ہوتا۔ ان کا کا م صرف ملک کو نئے بحرا نوں سے نوازنا اور اور ملکی عوام کی مشکلات میں اضا فہ کر نا ہو تا ہے اس کے لئے نت نئے ٹیکسز کا سہار الیا جا تا ہے
اور تو اور ہماری حکومت بھی اپنے ”آقا“ کو خوش کر نے کے چکر میں خود اپنی عوام کو مر رہی ہے تو دوسری طرف ہمارا ازلی دشمن بھی ہمیں مو ت کے منہ میں ڈالنے پر تلا ہوا ہے ۔ ہماری حکومت کا ”غلطی“ سے بھی اس طرف دھیان نہیں جا رہا کہ ہماری عوام بھو کی پیا سی مر رہی ہے ۔ ہماری فصلیں نہیں پیدا ہو رہیں۔نا ہی کو اس طرف دھیان دے رہا ہے کہ اس با ر جو آ ٹا کا بحران آ ئے گا ۔ اس میں خا نہ جنگی کا عنصر شا مل ہو جا ئے گا۔ کیو نکہ ہمارا ازلی دشمن بھا رت ہمارے دریا ﺅوں پر کئی ایک ڈیم بنا کر پا کستان کو بنجر کر چکا ہے ۔ ہماری حا لیہ فصلیں ایک ایک فٹ سے اوپر نہیں جا رہیں ۔ اور ہمارے حکمرانو ں کو اپنی عیا شیوں سے اور اپنے مقد مات سے” فر صت “نہیں
کسان ، مزدور چیخ رہے ہیں ۔ مگر ہماری حکو مت اس طرف دیکھنا بھی گوارا نہیں کر رہی ۔ہمارے وفو د جو سیر سپاٹا کر نے انڈیاآ تے جا تے رہتے ہیں ۔اور انڈےا نے انہیں ایک ہی طرف الجھا ئے ہوا ہے کہ بھا رت میں دہشت گردی بند کرو۔ ہمارے لوگ یہ نا کہہ سکے کہ ہمارے حصے کا پا نی دو۔اور اپنے معائدے پر رہو۔ اس سے تو صا ف ظا ہر ہو رہا ہے کہ ہماری حکومت بے بس ہے اور ہما ری ہر حکو مت خود بھارت کی جھولی میں ملک ڈال دے گی ۔ جیسے ہمارا ملک63سال سے امریکی گود میں ہے
پچھلے دنوں شیخو پو رہ میں ”جہاد آ ب “ کا نفرنس کا انعقاد کیا گیا وہا ں پر معزز مہمانِ گرامی نے جو جو کہاوہ کچھ اس طر ح سے ہے۔
ضلع نا ظم رحمت علی ڈوگر نے کہا کہ پا نی چا ہیئے چا ہے بھارت سے چھینا ہی کیوں نا پڑے۔ایسا نا کیا تو دس سال میں اس کی جھولی میں چلے جا ئیں گے ۔ پروفیسر ذوالفقار اعوان نے کہا کہ کسانوں کی تنظیم بننے تک ہماری بڑی آ بادی منظم نہیں ہو سکتی پا نی کے لئے بھارت سے جنگ کر نا پڑے گی۔ نیک محمد صاحب نے کہا کہ 5ایکڑ والے کسان 55%ہیں یقین ہے وہ جہا د کے لئے سر حد پر ضرور جا ئیں گے
ملک منظورالحق صدر شیخوپورہ چیمبر زراعت ہی نہیں صنعت کو بھی پا نی کی ضرورت ہے تعلیم پر توجہ ، نہروں کی آ پ گریڈیشن اور منصوبہ بندی سے مسئلہ حل کر سکتے ہیں
احسا ن کھوکھر نے کہا کہ موجو دہ سندھ طاس کمشنر کو تبدیل کیا جا ئے وہ بھا رت کا برا نہیں چا ہتا
چوہدری نور محمد صد ر شیخوپورہ بار نے کہا کہ کسانوں کو اپنی جما عت بنا نی چا ہیئے
منظور آ صف ورک نے کہا دریا ئے سند ھ پر پوری وادی کا حق پو نا چا ہیئے ایک نہیں 15 کا لا باغ ڈیم بننے چا ہیئےںیہ نسلیں بچا نے کا سوا ل ہے
چو ہدری نصراﷲ وٹو نے کہا بھارت نے قوم پر ستو ں کو پیسہ دیا ۔کہ وہ کالا با غ ڈیم نا بننے دیں
چوہدری سرور گجر نے کہا کاشتکار کا سارا بجٹ پا نی پر ضائع ہو جا تا ہے کسان کا حال برا ہے اس کے جو تے ، کپڑے اور اب پگڑی غا ئب ہو گئی ہے
دریں اثناءہمارے کمشنر برائے انڈ واٹرٹریٹی جماعت علی شاہ نے بھی ہمدرد شوری کی ایک نشست میں اس بات کا کھلے دل سے اعتراف کیا ہے کہ انڈیا مستقبل میں 125/ کے قریب پروجیکٹ تعمیر کر نا چاہتا ہے۔
اب ہم اپنے ملک کی طرف دیکھیں تو ایک ڈیم بنتا نظر نہیں آ تا ہر منصبوبے کو ” سیاست “ کی نذر کر نا ہمارے اپنے پیارے لیڈروں کا مقبول تر ین وطیرہ بن چکا تے ۔ اس میں پنجا ب بھی شامل ہے ۔سند ھ بھی۔ بلوچستان بھی ہے اور سرحد بھی۔ یہ لو گ انڈیا کی طر ف کیو ں نہیں دیکھتے کہ ہندو بنےا ءاس ملک خداداد کو ختم کر نے پر تلا ہو اہے ۔ یا ان کو امریکی خو شنودی سے فر صت نہیں؟؟؟
ہندو بنئیے نے درجنوں ڈیمز بنا کر پا کستان کی حکومت کو واضع پیعام دیا ہے کہ ”ہندوﺅں اکٹھے ہیں ۔مگر مسلمان خصوصی طور پر پا کستانی کبھی اکٹھے نہیںہو سکتے “اور تم نے ایک کالا با غ ڈیم پر ”سیاست“ چکمائی ہو ئی ہے اگر ایک بھی ڈیم بنا دیتے تو تمھا ری سیاست کو چار چاند لگ جا تے ۔ مگر۔۔۔۔۔۔اور یہ کہ ہم نے(انڈیا) نے تمھا رے کس دریا میں پا نی رھنے دیا ہے؟؟؟اگر کہیں با قی بچا ہے تو وہ ہماری ”مہربانی“ سمجھو۔
اس کے ساتھ ساتھ آ جکل پنجاب اور سندھ میں جو ”کھیل“ شروع ہو چکا ہے وہ بھی حیرت کا ایک عظیم الشا ن منصبو بہ نظر آ ر ہا ہے ۔ اس کی وجہ سے ہماری دنیا بھر میں ”عز ت“ میں ا ضا فہ ہو رہا ہے۔مگر ہمارے صوبوں کے بڑوں کو ان با توں سے کو ئی فرق نہٰیں ان کے لئے عام اور” معمولی“ سی با تیں ہیں۔۔
بھارت نے پا کستان کی شہ رگ پر انگو ٹھارکھ دیا ہے اور اگر ہم نے اپنی شہ رگ سے اس کا انگو ٹھا نہ اٹھا یا تو وہ ہماری شہ رگ کا ٹ کر سر سبز و شاداب پا کستان کو بنجر کر دے گا
پاکستان کی سیا سی جماعتیں اور سیاسدان صرف اپنی اقتدار کی جنگ میں مصروف عمل ہیں کو ئی اس نازک کام کی طرف نہیں دھیان کر رہا ۔
اب پوری قوم کی نظریں اپنی حکومت پر لگی ہو ئی ہیں ۔ کیو نکہ ہمارے اعلی دانشور تو یہ تک کہہ رہے ہیں کہ اگر انڈیا ہمارے حصے کا پا نی نہیں دیتا تو اس کے ڈیمز بموں سے اڑادیئے جائیں ۔ مگر ہمارے حکومت کے کان پر ابھی تک جوں نہیں رینگ رہی اور نا ہی وہ اس معا ملے کی شادیدگی کو جان پا رہی ہے ۔
اب بھی وقت ہے کہ اس معا ملے کو عالمی عدالت میں لے جا ئے جا ئے۔ اور کو شش کی جا ئے کہ ایسا ٹینک ٹھنک بنا ئا جا ئے جو اس معا ملے کو لے کر عا لمی عدالت میں اپنے ملک کا د فا ع کر سکے اور یہ بھی کو شش کی جا ئے کہ عالمی عدالت میں انڈس واٹر معاہدہ کو کالعدم قرار دلا یاجا ئے ۔کیونکہ اس معا ہد ے کی وجہ سے آ ج ملک کا بچہ بچہ پا نی کو تر س گیا ہے ۔ ہمارے ہزاروںصعنتی یو نٹ بند ہو چکے ہیں ۔ مزدور بے روزگا رہیں ۔ ما لکان بجلی نا ہو نے کی وجہ سے اپنی ملیں بند کر کے گھر بیٹھے ہو ئے ہیں۔ اور عوام کو مہنگی ترین بجلی مل رہی ہے ۔ فصلیں تبا ہ ہو کر رہ گئی ہیں ۔ انا ج کا بحران آنے والا ہے ۔ کوئی بھی فصل اپنا مقررہ حدف حا صل کرتی نظر نہیں آ تی۔

 

 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team