اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 

Email:-azamazimazam@gmail.com

Telephone:- 03222777698            

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

 
 
 
 
   
 

 

 
 
 
   
 

 

 
 
 
 
   
 

 

 
 
 
   
 

 

 

تاریخ اشاعت14-06-2010

امریکی سفیر کا اعتراف

کالم۔۔۔ محمداعظم عظیم اعظم

 
امریکی سفیر کا اعتراف ...!!!اور نواب غنی تالپور کا انکشاف .....؟؟؟؟
کراچی میں اِکادُکا ٹارگٹ کِلنگ بھی کیوں ہورہی ہے........؟؟؟؟

کوئی کچھ بھی کہئے مگر حقیت تویہی ہے کہ آج امریکا خود بھی پاکستان کی موجودہ سیاسی ،سماجی اور معاشی واقتصادی صورتِ حال کے حوالے سے شدید قسم کے تذذب کا شکار ہے کیونکہ اَب آپ اِسی کو ہی دیکھ لیں کہ کہیںساتھ سمند ر پار بیٹھے ہوئے امریکی تھنک ٹینک کے کارندے پاکستان کے موجودہ حالات سے مطمئن نظر نہیں آتے تو کہیں اِن کی سوچوں کے بالکل برعکس پاکستان میں مقیم امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن پاکستان کے اِن حالات سے پوری طرح مطمئن ہیں اِس کا اندازہ اِس سے بھی لگایا جاسکتاہے کہ اُنہوں نے جس طرح بوسٹن میںپاکستانی تاجروں اور کاروباری اداروںکے حکام سے خطاب کے دوران والہانہ طور پر اِس کا اعتراف کرکے ایک طرف پاکستانیوں کے حوصلے بڑھادیئے ہیں تو وہیں اُنہوں نے امریکی تھینک ٹینک کی اُن کوششوں پر بھی پانی پھیر دیاہے جو ایک عرصہ سے پاکستان کو دنیاکے سامنے ہر لحاظ سے ناکام ریاست منوانے پر تلے بیٹھے تھے ۔
یقینا این ڈبلیو پیٹرسن کا یہ خطاب جس میں اُنہوں نے”امریکی تاجروں پر زور دیاہے کہ وہ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کریں اِس لئے کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لئے دنیا کے کئی ممالک سے اَبھی(اِن گھمبیر حالات میں بھی) سب سے زیادہ محفوظ اور سازکار ہے “اُنہوں نے نہ صرف یہ کہا بلکہ اِس موقع پر پیٹرسن نے اپنی اِسی بات کی وضاحت میں پاکستان کا موازنہ کرتے ہوئے یہ بھی کہاکہ” امریکی عوام مذہبی تشدد کے عادی نہیں(مگر یہ بات تو پیٹرسن جی! آپ نے غلط کردی ہے کہ دنیا میں مذہبی تشدد کے عادی جتنی امریکی عوام ہے آج شائد دنیا کے دیگر ادیان کے پیروکاروں کے مقابلے میں کوئی دوسرے نہیں ہیں یہاں ایک میں ہی کیامجھ جیسے اِس دنیا میںکروڑوں ایسے ہوں گے جو آپ کی اِس بات سے قطعاََ اتفاق نہیں کریں گے کہ امریکی عوام مذہبی تشدد کے عادی نہیں ہیںبہر حال یہ موقع اِس بحث میں جانے کا نہیں ہے اِسے پھر کسی کالم کے لئے رکھ چھوڑتے ہیں ہاں !تو بات ہورہی تھی پیٹرسن کے اُس خطاب کی جس میں اُنہوں نے کہاتھا کہ )”اگر امریکی عوام اعدادوشمار کو دیکھیں تومیکسیکو، کولمبیا اور گوئے مالا میں تشدد کی صُورتِ حال پاکستان کی نسبت کئی گنا زیادہ خراب ہے جو ایک بڑامس ¾لہ ہے اِن کا اپنے اِس خطاب میں اپنے امریکیوں کو یہ کہہ کر مخاطب کرناکہ ”اِس لئے پاکستان کی جزوقتی موجودہ صورتِ حال کے حوالے سے امریکیوں کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے رکاوٹ نہیں بننی چاہئے “پاکستان میں امریکیوں کو سرمایہ کاری کی کھولی طور پر دعوت دینااِن گھمبیر حالات میں کہ جب خود پاکستانی بھی پاکستان کی موجودہ صورت حال کے باعث اپنا سرمایہ لگانے سے کنی کٹارہے ہیں ایسے میں پیٹرسن کا امریکی تاجروں کو پاکستان میں سرماریہ کاری کے لئے متحرک کرنا یقینا ہم پاکستانیوں کے لئے بڑے حوصلے کی بات ہے۔اِس کے علاوہ اُنہوں نے اِس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہاکہ پاکستان کے موجودہ جزوقتی مسئلے کا واحد اور حقیقی حل یہ ہے کہ پاکستان میں جس قدر جلدممکن ہوسکے نجی شعبے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی جائے اگرچہ یہ حقیقت ہے کہ یہ ساری باتیں اپنی جگہ بالکل درست ہیں کہ پاکستان کے حالات دنیاکے دیگر ( حتی ٰکہ بھارت جیسے شورش زدہ)ممالک کے نسبت بہت بہتر ہیں مگر پھر بھی پاکستان کے دشمن ممالک(جن میں بھارت سرِ فہرست اور امریکا) دنیا بھر میں پاکستان کو ایک ہوّا بناکر پیش کررہے ہیںتاکہ پاکستان میں کوئی سرمایہ کاری نہ کرسکے جس کی وجہ سے پاکستان کا دیوالیہ ہوجائے اور پاکستان دنیا کے سامنے ایک ناکام ریاست بن جائے۔
اُدھر ہی ایک اِنتہائی حیران کن خبر یہ بھی ہے کہ جس کے مطابق قومی اسمبلی میں جب آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث وتکرار جاری تھی کہ اِسی دوران حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نواب غنی تالپور نے جہاں بجٹ کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا تو وہیں اُنہوں نے اِس بات کا بھی انکشاف کیا کہ”سندھ میں امن و امان کی صُورتِ حال اتنی خراب ہے کہ پانچ بجے شام کے بعد باہر نکلنامشکل ہے“تو یہاں سوال یہ پیداہوتاہے کہ جب سندھ میں امن وامان کی صُورتِ حال اتنی ہی خراب ہے تو حکومت اِسے سُدھرانے کے لئے کیااقدامات کررہی ہے....؟خود نواب غنی تالپور صاحب !نے سندھ کی بگڑتی ہوئی صورتِ حال کے حوالے سے خود کیاکرلیاہے.....؟ جو اُنہوں نے بڑی آسانی سے یہ کہہ دیاکہ سندھ میں امن وامان کی صُورتِ حال اِتنی خراب ہے.....؟ اور اُتنی خراب ہے....؟کہ شام 5بجے کے بعد باہر نکنا مشکل ہے“میرااِس موقع پر اِن سے صرف یہ کہنا سے کہ جنابِ محترم !آپ کی اپنی پارٹی کی حکومت ہے اور آپ خود بھی اِس حکومت کے حصہ ہیں تو آپ ہی سندھ میں امن و امان کی بہتری کے لئے امن کا جھنڈااٹھاکر نکل کھڑے ہوں تو پھر دیکھیں کہ آپ کے پیچھے کتنے امن کے متلاشی پروانے ہوں گے ....؟یوں بس یہ کہہ دنیاکہ سندھ میں امن و امان کی صورت حال بہت خراب ہے ....بہت آسان ہے....اگر خراب ہے تو اِس کو ٹھیک کرنے کے لئے جلد ازجلدضرور کچھ کریں تاکہ ملک میں زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری ہوکیونکہ امریکی سفیر پیٹرسن تو بوسٹن میں امریکی اور پاکستانی تاجروں اورکاروباری اداروں کے حکام سے اپنے خطاب کے دوران پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لئے دنیاکے دیگرممالک سے زیادہ محفوظ ہے “اور اُلٹا آپ کہہ رہے ہیںکہ سندھ میں امن و امان کی صُورتِ حال خراب ہے شام پانچ بجے کے بعد باہر نکلنامشکل ہے“ آپ کو ایسا غیر ذمہ داری والا بیان نہیں دیناچاہئے تھا کہ جس سے حکومت اور آپ کی اپنی پارٹی کی سُبکی ہو۔
بہرکیف!یہ حکمرانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہوناچاہے کہ کراچی جو گزشتہ کئی دنوں سے ایک بار پھر ٹارگٹ کلنگ کرنے والے وحشٰیوں کے نرغے میں ہے اور کراچی کی سڑکیں معصوم اور نہتے انسانوں کے خون سے رنگین ہوئی پڑی ہیں اور کراچی کی زمین کا ایک ایک زرہ زرہ اپنی پیاس بے گناہ اور معصوم انسانوں کے خون بجھارہاہے اِس دوران ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے کئی خاندان اپنے پیاروں کی ناگہانی موت سے اِ ن کی جدائی کے غم سے نڈھال ہیںاورشہر پر موت کاراج ہے اور ہر طرف خوف وہراس کا عالم ہے لوگ مررہے ہیں اور ملک کے تجارتی اور معاشی حب کراچی کا نظام درہم برہم ہوکررہ گیاہے افسوس کی بات تو یہ ہے کہ کراچی کی اِس بگڑتی ہوئی صورتِ حال پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اپنی ایک پریس کانفرنس کے دوران تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ”کراچی میں اِکادُکاٹارگٹ کِلنگ ہورہی ہے اور مجموعی طور پر کراچی کے حالات اور امن وامان کی صُورتِ حال قابو میں ہے“مگرمیں یہاں یہ سمجھتاہوں کہ کیا ہی اچھا ہوتاکہ قائم علی شاہ اِکادُکا کا لفظ استعمال ہی نہ کرتے صرف یہ کہہ دیتے کہ کراچی میں ٹارگٹ کِلنک کے جو واقعات رونماہوئے ہیں وہ قابل مذمت ہیں مگر ہم نے اِس کے باوجود بھی امن و امان کی صُورتِ حال کو کنٹرول کرلیاہے۔مگر اُنہوں نے تو کراچی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کو اِکادُکاکہہ کہ اِن واقعات کی احساسیت کو کم کرکے جیسے اِن کا مزاق اڑیاہے۔
جبکہ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کراچی کی موجودہ صُورتِحال پروزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے ملاقات کے دوران تبادلہ خیال کیا اور اِس کے بعد میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کِلنک کے واقعات میں کوئی تیسری قوت شیعہ سُنی فسادکرانے کی سازش کررہی ہے اور اِن کالعدم قوتوں کے پیچھے جن عناصر کا ہاتھ کارفرماہے اِن کاتعاقب کررہے ہیںاور اِن کا یہ بھی کہناتھا کہ کراچی کے شہری فکرنہ کریں شرپسند عناصر کبھی کامیاب نہیں ہوپائیں گے اور کراچی کی صورت حال کے حوالے سے حکومت نے اگلے ہفتے اہم اجلاس طلب کرلیاہے“یہاں ہم رحمن ملک کے اِس عزم پر یقین کرتے ہوئے ربِ کائنات کے حضور دعاکرتے ہیں کہ اللہ کرے کہ کراچی کی صورت حال کے حوالے سے اِس مرتبہ ہونے والے اپنی نوعیت کے اہم اجلاس میں حکومت کسی نتیجے پر پہنچے اور کوئی ایسا لائحہ عمل مرتب کرے کہ حکومت اور قانون نافذکرنے والے اداروں کے ہاتھ کراچی میں شرپسندی کرنے والے عناصر کے گریبانوں اور اِن کے نیٹ ورک تک پہنچے.....اوریوں حکومت اور قانون نافذکرنے والے اداروں کے اہلکار اِس شہر کو شرپسندوں سے پاک کرکے اِس شہرِ کراچی کو امن وامان کا گہوارہ بنائیں۔اور پھر اِس طرح آئندہ شہر کراچی میں اِکادُکابھی ٹارگٹ کِلنگ کے واقعات رونمانہ ہونے پائیں۔

 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team