اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 

Email:-hameedafridi99@hotmail.com

Telephone:-  03462514083      

 

 

 
 
   
 

 

 
 
 
   
 

 

 

تاریخ اشاعت20-09-2010

مسئلہ کشمیر اور عالمی اسلامی برادری

کالم۔۔۔ عبدالحمیدآفریدی


نصف صدی گزرنے کے باوجود مسئلہ کشمیر حل نہیں کیا جاسکا اور وہاں اب بھی نہتے معصوم کشمیریوں کے شب وخون کا سلسلہ جاری ہے یہ اقوام عالم اور خاص کر عالمی اسلامی برادری کی بے حسی ہے اگر یہ مسئلہ ہندو،عیسائی ،یہودی یا کسی غیر اسلامی ملک کو درپیش ہوتا تو کیا عالمی قوتیں اسی طرح خاموش رہتی جواب یقینا نفی میں ہو گا۔ایک طویل عرصے سے حق خودارادیت کے لئے لڑنے والوں کی آواز پر لبیک کہنے والا کو ئی ملک نہیں ۔اگر کوئی اسلامی ملک کسی غیر اسلامی ملک پر ناجائز تسلط قائم کرتا تو عالمی قوتیں حرکت میں آجاتی اور اقوام متحدہ بھی فورا سے بیشتر اس مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کرتا ۔جیسے کہ عالمی قوتوںکا فوجی اتحاد نیٹو کی صورت میں افغانستان میں پرسرپیکار ہیں جب ان باطل قوتوں کے کسی ایک ملک پر بھی کوئی حملہ ہو تو یہ دشمن کےلئے آپس میں متحد ہو جاتی ہے ۔ عالمی باطل قوتیںمسلم ممالک پرایک ایک کر کے کاری ضرب لگارہے ہیں لیکن آخر کیا وجہ ہے کہ اتحاد بین المسلمین کا وہ جذبہ نظر نہیں آرہا ہے۔عالمی اسلامی برادری کے مسلم حکمرانوں کی بے حسی ہمارے سامنے ہیں ۔
برصغیر پاک وہندپر مسلمانوں نے ایک ہزار سال حکومت کی ، مسلم حکمرانوں نے اپنے اقتدار کے دوران ہمیشہ ہندﺅوںکے ساتھ حسن سلوک سے کام لیا بلکہ انھیں ہرطرح کی مذہبی آزادی بھی دی گئی ،لیکن اس کے باوجود ہندﺅوںکو جب بھی موقع ملتا مسلمانوں کے خلاف بغاوت کرتے ،انھیں نقصان پہنچاتے ۔
جب مسلم حکمرانوں نے دین الہی کو چھوڑا اور عیش و عشرت میں پڑگئے تو اللہ تعالیٰ نے ان سے اقتدا چھین لیا۔موجودہ دور میں بھی حکمرانوں نے یہی راہ اختیار کی ہے جب ہی مسلمان دنیا میں ذلیل و رسوا ہورہے ہیں دنیا کی بالادستی باطل قوتوں کے ہاتھوں میں چلی گئی ،اس وقت دنیامیں 57 اسلامی ممالک ہے مگر ان میں سے کو ئی بھی عالمی طاقتوں کی طرح اقوام عالم میں اپنا اثر رسوخ استعمال نہیں کرسکتا ہے ۔
کشمیر کی تاریخ کو کوئی جھٹلا نہیں سکتا ،قانون آزادی ہند میں یہ بات شامل تھی کہ جن علاقوں میں مسلمانوں کی اکثریت ہے وہ پاکستان میں شامل کردئیے جائینگے چونکہ کشمیر میں 85فیصد آبادی مسلمانوں کی تھی اس قانون کی رو سے کشمیرکو پاکستان میں شامل کردینا چاہیے تھا ۔لیکن ہندو راجہ نے بھارتی لیڈروں کو اپنے ساتھ ملالیا اور وہاں رعایا کے خلاف کشمیر کو بھارت میں شامل کرنے کے لئے بھارتی افواج بھیج دی۔
جغرافیائی لہذ سے دیکھا جائے پاکستان سے بالکل ملاہو ا شمال میں کشمیر کی خوبصورت وادی ہے صرف جنوب میں ایک جگہ ذراسی زمین کی پٹی بھارت سے ملتی ہے اس مسئلہ کو ہر زاویے سے باغور دیکھا جائے تو کہی سے بھارت کاکشمیر پر کو ئی حق نہیں بنتا ۔
بھارت کے ناجائز تسلط سے آزادی حاصل کرنے کے لئے گزشستہ 20سالوں میں 47ہزار افراد نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا عالمی انسانی حقوق کی تنظیموںنے کشمیریوں پر بھارتی مظالم سے آنکھیں بند کررکھی ہے بھارتی افواج کی گولیوں سے معصوم بچے اور ساٹھ سال سے زائد عمر کے بوڑھے بھی نشانہ بند رہے ہیں ۔بھارتی ظلم وستم کے باوجود جذبہ آزادی کو کچلا نہیں جاسکا ،کشمیریوں کو بے خبر رکھنے کے لئے میڈیا سخت پابندیوں کی ذد میں ہے اور اخبارات شائع ہونے پر بھی پابندی ہے جگہ جگہ کرفیو لگا کر انسانی آزادی کوسلب کیا جارہا ہے ۔بھارتی جارحیت کے خلاف گذشستہ تین ماہ سے آزادی کی تحریک میںتیزی آئی ہے جو کہ اس بات کی علامت ہے کہ اب کشمیری نوجوان آزادی حاصل کرکے ہی دم لینگے۔لیکن دوسری جانب بھارتی مظالم میںشدت آئی ہے وہ صرف دو دن میں دو درجن سے زائد کشمیری شہادت پاچکے ہیںدنیا بھر کی الیکٹرانک میڈیا پر دیکھا جاسکتا ہے کہ کشمیری مرد خواتین اور بچے سب ہی پتھروں ڈنڈوں سے اپنا دفاع کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب بھارتی افواج جدید اسلحہ سے لیس اپنے سے کئی گنا کمزور کشمیریوں پر فائرنگ کردیتے ہیں جس سے کئی افراد اب تک جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔چاہے آج ہو یا کل کشمیریوںکو حق خودارادیت مل کر ہی رہیے گا اس وقت چونکہ کشمیری نوجوان ایک نئے جوش ولولے کے ساتھ دوبارہ بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کےلئے میدان میں اتر آئے ہیں لہذا میڈیا کو چاہیے کہ وہ بھارتی ظلم وستم کو دنیا کے سامنے ہائی لائٹ کریں ۔
کشمیرمیں جاری پرتشد د فضا کو بالاآخر نئی دہلی میں محسوس کیا گیا ،کل جماعتی کانفر نس کو طلب کیا گیا اس لیے نہیںکہ مسئلہ کشمیر کوحل کیاجائے ۔بلکہ اس لئے کہ دنیاکے آنکھوںمیں جھول جھونکا جائے ۔اس کانفرنس میںمنموہن سنگھ نے وادی میں دیر پا قیام امن کے لئے مذاکرات پر زور دیا ۔لیکن وادی کے اصل وجوہات اور حقائق کو پس پشت ڈال دیاگیا ۔
اب وقت ہے اورموقع بھی کہ عالمی اسلامی برادری اتحاد بین المسلمین کا مظاہر کر تے ہوئے کشمیر کی حق خودارادیت کے لئے لڑنے والوں کے آوازپر لبیک کہے دنیا بھر میں پرامن احتجاجی مظاہر ے کرکے عالمی دنیا کی توجہ کشمیر کی طرف مبذل کرائی جائے ۔پاکستان اور بھارت کے مابین کشید گی کی ایک بڑی وجہ مسئلہ کشمیر ہے جب تک یہ مسئلہ حل نہیںہو جاتا جنوبی ایشیاءمیں پائیدار امن قائم نہیںہوسکتا اور نہ ہی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آسکتی ہے پاکستانی عوام اور حکومت کشمیری بھائیوںکے ساتھ ہے اور ان کی ہرممکن اخلاقی وسیاسی مدد کررہاہے مگر ضرورت اس امر کی ہے بین الاقوامی اسلامی برادری اس عمل میں سامنے آئیں ۔آج عالمی اسلامی برادری کے خاموشی کا ہی نتیجہ ہے باطل طاقیں آپس میں متحد ہو کر ایک ایک مسلم ملک پر چڑھائی کررہے ہیں باقی سب اسلامی ممالک خاموش تماشائی کا کردارادا کررہے ہیں یہ ممالک یہ نہ سمجھے کہ باطل قوتوں کا مقصد یہی ممالک ہے بلکہ یہ باطل قوت خونخوار بھیڑیا کی طرح ایک ایک کاشکار کررہاہے سب ان کے ہٹ لسٹ پر ہے بس کسی کا نمبر پہلے اور کسی کابعد میں۔
بھارت نے مقبوضہ کشمیر اور اسرائیل نے فلسطین جبکہ امریکہ نے افغانستان ،پاکستان اور عراق میں آگ وخون کا بازار گرم کر رکھا ہے شام اور ایران پر بھی امریکہ کی نظریںہے اس کے علاوہ بوسنیا اور چیچینامیں مسلمان نہایت کسمپری کی حالات میں زندگی گزار رہے ہیں سرب اور روسی مسلمانوں کی نسل کشی کررہے ہیں اقوام عالم میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے جبکہ اسکے بر عکس مسلم دنیا کے حکمران امریکہ کی خوشنودی حاصل کئے بنا جی نہیں سکتے ۔
اس وقت ضرورت اس امر کی ہے امت مسلمہ کے لیڈرزبین الاقوامی سطح پر تمام وسائل کو یکجا کرکے تعلیم ،سائنس،ٹیکنالوجی،دفاع کو مضبوط کر نے پر صرف کریں اور آپس میں سفارتی و تجارتی تعلقات کو فروغ دیں ،مسئلہ کشمیرکے پرامن حل کےلئے عالمی اسلامی برادری اپنے خاموشی کو توڑیں اس مسئلہ اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زرو یں اور یا بین الاقوامی قانون کے مطابق اس مسئلہ کو عالمی عدالت انصاف میںپیش کریں ۔ عالمی اسلامی برادر ی کو چاہیے کہ وہ کشمیریوں کی ہرقسم کی اخلاقی وسیاسی مددکے لئے میدان میں اترآئیں۔کیونکہ آج پر سے کشمیر میں جہدوجہد آزادی عروج پر ہے۔کشمیری نوجوان پھر سے ایک نئے جذبہ ہمت کے ساتھ بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کےلئے تیارہے ۔


 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team