جوش کے زمانے ميں ہندوستان غلامي کي
زنجيروں ميں جکڑا ہوا تھا اور جوش ايک حساس دل
شاعر کے مالک ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے عہد کے
سياسي شعور سے گہري آگاہي رکھتے تھے، چنانچہ
انہوں نے فن برائے مقصد کي نظرئيے کے تحت سوئي
ہوئي قوم کو جھنجھوڑنے کوشش اپني گھن گرج سے بھر
پور آواز سے کي، تاہم اس کے باوجود ان کي فطري
رنگين مزاجي اور حسن پرستي ان کي شاعري ميں صاف
جھلکتي نظر آتي ہے۔ |