اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309

                    

 خواتین اردو پاور کے لیے اپنی تحریر     اس ای میل ایڈریس پر روانہ کریں

Email:-ceditor@inbox.com.......... Email:-Jawwab@gmail.com

آنکھوں کا میک اپ

سیاہ حلقے

حسین بننے کا ایک راز یہ بھی ہے 

زیورات اورآپ کا حسن

میک اپ کرنے کی تکنیک

چہرے کی خوبصورتی نکھاریے

بالوں کی خشکی د ور کریں

روشن ،اجلی آنکھیں

جلد کی حفاظت کیسے کی جائے؟

شفاف جلد کیلئے چند نسخے

چہرے کی دلکشی کا سامان کچن میں ہے

نرم و ملائم جلد.... مگر کیسے؟

گھریلو ٹوٹکے

لوشن کا استعمال اور فائدے

ہونٹوں کو خوبصورت بنائیے

فیشل اور چہرے کی خوبصورتی

پرکشش اور جواں نظر آنے کیلئے

ہونٹوں کی خوبصورتی کے لئے نسخے۔

آپ پرکیساہئیر سٹائل اچھا لگےگا؟

پرفیومز کا استعمال احتیاط کا متقاضی

موسم گرما میں میک اپ ۔۔۔۔۔
یوں تو میک اپ کی بہت سی قسمیں ہیں مثلا روٹین میک اپ ، پارٹی میک اپ، ایوننگ میک اپ اور برائیڈل میک وغیرہ وغیرہ اور اب موسم کی مناسبت سمر میک اپ پر بھی خواتین توجہ دینے لگی ہیں تاکہ ملک میں 8 سے10ماہ تک جاری رہنے والے اس موسم سے نمٹنا آسان ہو تبھی وہ کسی بھی قسم کا میک اپ کرتے ہوئے موسم کا خیال رکھنا ضروری خیال کرتی ہیں یوں بھی خو اتین کو یہ علم ہونا چاہئے کہ میک اپ کرنے کا مقصد چہرے کے خدوخا ل کو بہتر انداز میں نمایاں کرنا اور جلد کی لائنوں اور داغ دھبوں کو چھپا کر خوش شکل نظر آنا ہوتا ہے۔

اور اگر آپ کا رنگ سانولا ہے تو اسے میک اپ سے گورا بنانے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے اس سے شخصیت مضحکہ خیز ہو جاتی ہے۔ گرم موسم کے میک اپ کے لئے کاسمیٹکس خریدتے اور استعمال کرتے وقت بیوٹیشن سے مشورہ ضروری ہے تاکہ میک اپ نا صرف چہرے پر جما رہے بلکہ منفی اثرات کا سامنا بھی نا ہو۔


میک اپ کی اشیاء خریدتے وقت اپنی جلد کی قسم کا دھیان رکھیں مثلا جب فاؤنڈیشن خریدیں تو اس کی سکن کے لئے جلد کے رنگ سے میچ کرتا ہوا پین کیک پائوڈر یا لیکوئڈ فاؤنڈیشن گیلا کرنے کے بعد نچوڑ کر خشک کئے گئے اسفنج کے ساتھ لگائیں اور اور اچھی طرح بلینڈ کر دیں۔ رنگ کو سفید کرنے کی کوشش نہ کریں ورنہ گرے لک آجاتی ہے اور اچھے کی بجائے برا لگتا ہے۔ فاؤنڈیشن اچھی طرح بلینڈ کرنے کے بعد اگر کر سکیں تو ہلکی سی کنٹرولنگ کر لیں اس سے فیس کٹس نمایاں ہو جاتے ہیں مگر اس کے لئے مہارت کی ضرورت ہے۔

آئی میک اپ کے حوالے سے گرمیوں میں ہلکے برائون کلر کا آئی شیڈو اور لائٹ سلور کلر کا ہائی لائٹر آنکھوں کو خوبصورت بناتا ہے آئی شیڈو لگاتے وقت برش کو ہلکا سا گیلا کر لیں ہاتھ کے الٹی طرف شیڈو اٹھا کر بلینڈ کر یں پھر آنکھوں پر لگائیں تاکہ اس کی شائننگ متاثر نہ ہو اور اس کے پاؤڈر کے ذرات اڑ کر چہرے پر نہ گریں رات کے وقت شمر ہائی کا استعمال کریں جبکہ دن کے وقت میٹ ہونا چاہیے
 
 
عورت کی خوب صورتی کا اندازہ اس کے جما لیاتی حسن سے لگایا جاتا ہے، جو اس کے سر سے لے کر پاﺅں تک پھیلا ہوا ہے، اس جمالیاتی حسن میں کمر کی خوبصورتی کا بہت زیادہ حصہ ہوتا ہے، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ کمر اوپری اور نچلے حصے کے درمیان واقع ہوتی ہے اور ان دونوں حصوں کی خوب صورتی میں اس وقت بھر پور انداز میں نمایاں کردار ادا کرتی ہے جب یہ خود اپنی خوبصورتی شیپ میں ہو۔ کمر پتلی اور شیپ میں ہو تو نہ صرف خوبصورتی لگتی ہے بلکہ حاملہ خواتین بھی خود کو سبک محسوس کرتی ہیں، موٹی کمر کی حامل خاتون کو چلنے پھرنے میں دشواری پیش آتی ہے۔ دیر تک کھڑی بھی نہیں رہ سکتی ہے۔


جہاں کہیں بھی عورت کی خوبصورتی کی بات آتی ہے تو اس کی کمر کو تمام باتوں پر فوقیت دیتے ہیں کمر کی خوبصورتی بیرون ملک کے میگزین میں دیکھی جا سکتی ہے۔ ان ممالک میں لڑکیاں اور خواتین خصوصی ورزش کرتی ہیں، تاکہ ان کی کمر شیپ میں رہے۔ شعراءکرم نے بھی اپنی شاعری میں عورت کے جسم اور چہرے کی خوبصورتی پر اشعار کہنے کے ساتھ ساتھ کمر کی شان میں بھی قصید ہے کہے ہیں اس سلسلے میں بعض شعراءنے اپنے تخیلات کا ضرورت سے زیادہ استعمال کیا اور مبالغہ آرائی کی حد تک چلے گئے۔

پسلی اور ناف کے درمیان جو حصہ ہوتا ہے۔ اسے کمر کہتے ہیں جب لڑکی جوان ہوتی ہے تو کمر سے اوپر نیچے کا حصہ پھیل جاتا ہے اور کمر سکڑ کر چھوٹی ہو جاتی ہے۔ کمر کی خوبصورتی اور پتلا پن پورے جسم کے حسن کو نکھارنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اور اسے ہی مدنظر رکھ کر جسم کے دیگر حصوں کی کشش کا تعین کیا جاتا ہے۔
خوبصورت کمر کی حامل ہونے کیلئے آپ کیلئے ضروری ہے کہ آپ پیٹ اور کولہوں پر گوشت کی زیادتی نہ ہونے دیں، کیونکہ یہ بتدریج پوری کمر کو اپنی گرفت میں لے لیتی ہے، اور کمر اور کولہے میں فرق نہیں رہتا ہے۔ ایسا عام طور پر کھانے پینے میں بے اعتدالی کا مظاہرہ کرنے سے ہوتا ہے، اس لئے اپنی غذا پر نظر رکھیں اور میٹھی اشیاءاور مرغن غذا سے بچیں۔ اپنے موٹاپے سے جان چھڑانے کیلئے غیر فطری طریقہ ہرگز ہرگز نہ استعمال کریں ان طریقوں سے آپ کی صحت کو خطرہ لاحق ہوتا ہے ایسے طریقے مغرب میں استعمال کئے گئے اور نتیجے میں بے شمار خواتین کی صحت خراب ہو گئی۔

پتلی کمر کے حصول کیلئے مختلف قسم کے بیلٹ ایجاد کئے گئے ہیں اور اسی طرح کے بے شمار آلات تیار کئے گئے تاکہ کمر کے آس پاس چربی کو جمع ہونے سے روکا جا سکے۔ خواتین کو ان آلات کا شکر گزار ہونا چاہئے کہ ان سے انہیں بے انتہا فائدہ پہنچا ہے ان کی وجہ سے ان کی کمر اپنی شیپ میں رہتی ہے، اور جسم کا اوپری اور نچلا حصہ اپنے قدرتی اور بھر پور تصور میں نظر آتا ہے۔

ایک صحت کے ماہر کے مطابق تیرا کی، دور تک دوڑ لگانا کے علاوہ گھریلو کاموں سے بھی ورزش کا پہلو نکالا جا سکتا ہے۔ مثلاً چکی پیسنا، کنویں سے پانی نکالنا اور وہاں سے گھر تک لانا وغیرہ کمر کو پتلی بنانے میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ طب میں کہا گیا ہے کہ اگر دودھ میں جلیبی ڈال کر کھائی جائے تو اس سے بھی کمر سلم ہو جاتی ہے۔ پپیتا کا کثرت سے استعمال کرنے سے بھی کمر پتلی ہو جاتی ہے۔

یہاں یہ بات نوٹ کریں کہ سوتے وقت چار انچ اونچائی کا تکیہ استعمال کریں جو نرم بھی ہو۔ میٹریس اسی وقت استعمال کریں جب بستر سخت ہو یعنی گدے دار نہ ہو۔ پیٹھ کے بل فرش پر بیٹھ جائیں اور دونوں ٹانگیں سیدھی کر لیں اب دونوں ہاتھوں کو کولہے کے نیچے لے جائیں۔ (ہتھیلی فرش کی طرف ہو) اب اپنی ٹانگیں اوپرکو اٹھا کر سامنے کی طرف لائیں اور پاﺅں کے انگوٹھے سے پیشانی چھونے کی کوشش کریں۔ چند سیکنڈ تک اسی حالت میں رہنے کے بعد اپنی ٹانگیں اصل پوزیشن پر لے آئیں اس عمل کو پانچ بار کریں۔ یہ ورزش آپ ابتداءمیں پورے طور پر نہیں کر سکیں گی اس لئے بتدریج اپنے پاﺅں کے انگوٹھے اور ماتھے کے درمیان فاصلہ کم کریں جلد بازی کا مظاہرہ نہ کریں۔

پیٹھ کے بل فرش پر لیٹ جائیں اپنے ہاتھ سر کے نیچے لے جائیں اور دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو آپس میں پھنسا لیں۔ اب ٹانگوں کو فضا میں اٹھا کر اس طرح حرکت دیں جیسے آپ سائیکل چلا رہی ہوں۔ دو میٹر لمبی چھڑی لیں اور اسے کاندھے پر اس طرخ رکھیں کہ چھڑی کا درمیانی حصہ کاندھے پر ٹکے، اب چھڑی کے دونوں کناروں سے ہاتھوں کو پھنسائیں اور جس قدر ممکن ہو خود کو ٹیڑھا کرنے کی کوشش کریں۔ اب سیدھی ہو جایں اور اسی انداز میں اپنے آپ کو آگے کی طرف جھکائیں۔ واپس سیدھی پوزیشن پر آجائیں۔ اور ایک بار پھر پیچھے کی طرف مڑیں یہ عمل کم از کم پانچ بار کریں۔

سیدھی فرش پر لیٹ جائیں۔ ٹانگوں کو پھیلا لیں پھر انہیں اوپر اٹھائیں اور دونوں ہاتھوں کو پھیلائیں اور انگلیوں کی مدد سے پاﺅں کو چھونے کی کوشش کریں۔ اس ورزش میں آپ کے جسم کا سارا وزن آپ کی کمر پر پڑتا ہے۔ اس ورزش کو پانچ بار کریں۔

۔ سیدھی کھڑے ہو جائیں، ہاتھوں کو سر سے اوپر اٹھا کر ہتھیلیوں کو آپس میں ملا لیں، اسی حالت میں کمر کے بال دائیں جانب مڑیں اور گہری گہری سانس لیں اپنی پوزیشن پر واپس آکر یہی عمل بائیں جانب کریں اس ورزش کو بھی پانچ بار کریں۔ اس طرح کھڑی ہوں کہ دونوں ٹانگوں کے درمیان تھوڑا فاصلہ ہو، کمرے کے بل جھک کر دائیں ہاتھ سے بائیں پاﺅں کو چھونے کی کوشش کریں۔ اس دوران آپ کا بایاں ہاتھ اوپر کی طرف ہو، یہی عمل اپنے بائیں ہاتھ اور دائیں پاﺅں کے ساتھ کریں، جب کہ دایاں ہاتھ اوپر کی طرف ہو، یہ ورزش بھی پانچ بار کریں۔

جیسا کہ اوپر بتایا جا چکا ہے کہ آپ یہ تمام ورزش ابتدا میں پورے طور پر نہیں کر سکیں گی، روزانہ کی مشق سے آپ انہیں بھر پور انداز میں کر سکیں گی اپنے جسم کو اسی حد تک پھیلائیں کہ جس حد تک بغیر تکلیف کے یہ پھیل جائے زبردستی کرنے کی کوشش نہ کریں اور نہ ہی جلد بازی کا مظاہرہ کریں۔
 
 

 

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team