اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 

Email:-najeemshah@yahoo.com

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔11-11-2010

ء2010-کی طاقتور ترین شخصیات
تحریر: نجیم شاہ

یہود کے سروے نے پھینکا پھر نیا جال
اوبامہ کو نمبر ایک سے دو پر دیا اُچھال
چین نمبر ون تو سعودی کنگ کو تیسرا مقام
تاکہ غلبہ کیلئے پھر سے امریکہ کرے نئی چال
امریکا کے کثیر الاشاعت جریدے ”فوربس“ نے سنہ 2010ءکی موثر ترین عالمی شخصیات کا جائزہ شائع کیا ہے۔ اس جائزہ رپورٹ کے مطابق چین کے صدر ہوجن تاﺅ دنیا کی پہلی ، امریکی صدر بارک اوباما دوسری جبکہ سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز دنیا کی تیسری موثر ترین شخصیت قرار پائے ہیں۔ ”فوربس“ جریدے کی رپورٹ میں دنیا کی موثر اور طاقتور شخصیات کا رواں اور گزشتہ برس میں ان کی عالمی حیثیت کا تقابلی جائزہ پیش کیا گیا ہے جس کے مطابق امریکی صدر بارک اوباما پچھلے سال دنیا کی موثر ترین شخصیت تھے جو اس سال چینی صدر ہوجن تاﺅ کے مقابلے میں ایک درجے پیچھے چلے گئے ہیں۔ سعودی فرماں روا شاہ عبداللہ 2009ءمیں موثر شخصیات کی فہرست میں شامل ٹاپ ٹین میں نویں نمبر پر تھے جو اس سال چھ درجے آگے بڑھ کر تیسرے مقام پر آ گئے ہیں۔ روس کے وزیراعظم ولادیمیر پوٹن چوتھے، عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ بینیڈکٹ پانچویں، جرمن چانسلر انجیلا مرکل چھٹے، برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون ساتویں، بھارت کی حکمران جماعت کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نویں نمبر، بل گیٹس دسویں نمبرپر ہیں۔ فوربس میگزین نے 68موثر ترین عالمی شخصیات کی جو فہرست جاری کی ہے اُس کے مطابق القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن گزشتہ سال سینتیسویں نمبر پر تھے جبکہ اس سال ستاوین ویں نمبر پر چلے گئے ہیں۔ پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی طاقتور ترین شخصیات میں انتیس ویں نمبر پر موجود ہیں۔ عالمی سطح پر موثر ترین شخصیات کے علاوہ امریکی جریدے نے سماجی اور تجارتی شعبے کی طاقتور شخصیات کا بھی جائزہ پیش کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق لبنانی نژاد میکسیکو کے شہری کارلس سلیم سلو دنیا کے امیر ترین شخص قرار پائے ہیں۔ گزشتہ برس ان کا ٹاپ ٹین میں چھٹا نمبر تھا۔ انٹرنیٹ پر سب سے بڑے سرچ انجن ” گوگل“ کمپنی جو گزشتہ برس کاروبار کی دنیا میں پانچویں درجے پر موجود تھی اس سال اکیسویں درجے پر چلی گئی ہے۔ امیر ترین شخصیات میں امریکا کے ”نیوز گروپ“ انفارمیشن گروپ کے چیئرمین رابرٹ مرذوخ بھی ٹاپ ٹین کی فہرست سے باہر ہو گئے ہیں۔ گزشتہ سال ان کا دنیا کی امیر ترین شخصیات میں ساتواں نمبر تھا جوکہ اب بیک وقت چھ درجے پیچھے تیرھویں نمبر پر چلے گئے ہیں۔ امریکی بزنس میگزین ”فوربس“ نے مشرق وسطیٰ اور خلیجی ممالک کی کئی شخصیات اور ٹاپ پر آنے والی کمپنیوں کو بھی اہم ترین کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اہم شخصیات میں متحدہ عرب امارات کے صدر الشیخ خلیفہ بن زاید النہیان 56ویں درجے پر آئے ہیں۔ اس کے علاوہ افغانستان اور اور عراق جنگوں سے متعلق خفیہ معلومات افشاءکرنے والی آسٹریلوی ویب سائٹ ”وکی لیکس“ کے بانی طاقتور ترین شخصیات کی فہرست میں آخری نمبر پر موجود ہیں۔ انٹرنیشنل فٹ بال یونین ”فیفا“ کے چیئرمین جوزف بلاٹر 65ویں اور امریکی ٹی وی کی اینکر اوپر اوینفر 64ویں نمبر پر ہیں۔ تیل درآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم ”اوپیک“ کے سربراہ عبداللہ سالم البدری کو 53واں نمبر ملا ہے جبکہ چلی کے صدر 61ویں درجے کی موثر ترین شخصیت قرار پائے ہیں۔
”فوربس“ میگزین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی فہرست کو مرتب کرنے کا مقصد دنیا کے طاقتور افراد کو اجاگر کرنا ہے نہ کہ اس فہرست کی عظمت کو بڑھانا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ اثرورسوخ جتنا مشکل سے حاصل کیا جاتا ہے یہ اتنا ہی تیزی سے چلا بھی جاتا ہے۔ دنیا کی طاقتور ترین شخصیات میں فوربس میگزین نے اس سال چینی صدر ہوجن تاﺅ کو سرفہرست رکھا ہے۔ چینی صدر ہوجن تاﺅ اپنے ہی ہم منصب امریکی صدر باراک اوباما کو بھی پیچھے چھوڑ گئے ہیں جو گزشتہ برس اس فہرست میں اول نمبر پر تھے۔ میگزین کے مطابق ہوجن تاﺅ کسی بھی رہنماءکے مقابلے میں سب سے زیادہ اہم سیاسی لیڈر ہیں جو ایک ارب 30کروڑ انسانوں پر ایسا کنٹرول جمائے ہوئے ہیں جسے ”آمریت کے قریب تر“ قرار دیا جا سکتا ہے۔ یہ تعداد دنیا کی 20فیصد آبادی بنتی ہے۔ مغربی رہنماﺅں کے برعکس ہوجن تاﺅ نے بیورو کریسی اور عدلیہ سے ٹکرائے بغیر دریاﺅں کا رُخ موڑا، شہر تعمیر کئے، حکومت کے مخالفین کو جیلوں میں بھیجا اور انٹرنیٹ کو سنسر کیا۔ باراک اوباما کو امریکہ کے وسط مدتی انتخابات میں شکست کے بعد اس فہرست میں پہلے نمبر سے ہٹا دیا گیا ہے۔ فوربس میگزین کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس کی طاقتور ترین شخصیت اوباما کیلئے یہ وقت زوال کا ہے۔ انہوں نے اقتدار کے پہلے دو برسوں میں وسیع تر اصلاحات متعارف کرائیں ، لیکن وسط مدتی الیکشن میں شکست کے باعث باقی ماندہ دو سالوں میں انہیں اپنی پالیسیوں کی منظوری کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا۔ فورس میگزین کی اس تازہ فہرست میں تیسرے نمبر پر مﺅثر ترین شخصیت شاہ عبداللہ ہیں ، جنہیں اس سلطنت کا ہمہ گیر حکمران قرار دیا گیا ہے ، جہاں خام تیل کے سب سے زیادہ ذخائر پائے جاتے ہیں جبکہ مسلمانوں کے دو مقدس ترین شہر بھی اسی ملک میں موجود ہیں۔اس فہرست میں چوتھا نمبر روسی وزیراعظم ولادیمیر پوٹن کا ہے جبکہ روسی صدر دمتری میدویدیف بارہویں نمبر پر موجود ہیں۔ فوربس میگزین کے مطابق روس میں حکومتی ڈور دراصل پوٹن کے ہی ہاتھ میں ہے۔ اس فہرست میں پانچویں پوزیشن کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ بینیڈکٹ شانزدہم ہیں، جن کا تعلق جرمنی سے ہے۔ فوربس میگزین نے انہیں ایک ارب 10کروڑ افراد کےلئے دنیا کی سب سے اعلیٰ مرتبے والی شخصیت قرار دیا ہے۔ یہ تعداد دنیا کی کل آبادی کا تقریباً 17فیصد بنتی ہے۔ ان کے بعد چھٹے نمبر پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل ہیں، جنہیں میگزین نے دنیا کی طاقتور ترین خاتون قرار دیا ہے۔ وہ یورپ کی سب سے بڑی اقتداری طاقت کا کنٹرول سنبھالے ہوئے ہیں۔ ٹاپ ٹین میں ساتویں نمبر پر برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون ہیں، آٹھویں نمبر پر امریکہ میں فیڈرل ریزرو نامی مرکزی بینک کے چیئرمین بین برنینکے کو رکھا گیا ہے۔ بھارت میں کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی اس فہرست میں نویں نمبر پر ہیں جبکہ مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس دسویں پوزیشن پر موجود ہیں۔
ٹاپ ٹین کی مﺅثر ترین شخصیات کے بعد فوربس میگزین کی اس ترتیب میں ڑو زی ڑنگ گورنر پیپلز بینک آف چائنا گیارہویں،دمترمیدی دوف صدر روس بارہویں،روپرٹ مرووچ سی ای او نیوز کارپوریشن تیرہویں،سلو یو برسلوسکونی وزیر اعظم اٹلی چودہویں،جین کلاو ¿ڈ ٹریجٹ صدر یورپین سنٹرل بینک پندرہویں،دلما روسیف صدر برازیل سولہویں،سٹیو جابزسی ای او ایپل سترہویں،من موہن سنگھ وزیراعظم انڈیااٹھارویں،نکولس سرکوزی صدر فرانس انیسویں،ہیلری کلنٹن امریکی وزیر خارجہ بیسویں نمبرپر ہیں۔ کارلوس سلم ہیلوچیئرمین ٹل میکس اکیسویں،لیری پیج کو فاو ¿نڈر گوکل بائیسویں،مائیکل بلوم برگ میئر نیویارک سٹی تیئسویں،بینجمن نیتن یاہووزیر اعظم اسرائیل چوبیسویں،مائیکل ڈک سی ای او وال مارٹ پچیسویں،علی حسینی خامنائی ایرانی آیت اللہ رہنماءچھبیسویں،ناتوکان جاپانی وزیر اعظم ستائیسویں،ٹموتھی گائیدنرامریکی سیکرٹری خزانہ اٹھائیسویں نمبرپر ہیں۔ جنرل اشفاق پرویز کیانی پاکستانی آرمی چیف انتیس ویں،لو جیوائی چائنا انوسٹمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین تیسویں،کم جونگ لی نارتھ کوریا کے سپریم لیڈر اکتیسویں،لی چانگ چون پیپلز ریپبلک آف چائنا کے پروپیگنڈہ چیف بتیسویں،وارن بفٹ برکشائر ہتاوے کا سی ای او تینتیسویں،مکیش امبانی ریلائنس انڈسٹریزکے چیئرمین چونتیسویں،جیفری ایملٹ جنرل الیکٹرک کے سی ای او پینتیسویں،لی کا شینگ ہچیسنگ ومپاو ¿ کے چیئرمین چھتیسویں،ڈومینیک سٹراس کاہن انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر سینتیسویں ،ماساکی چیراکاوا بینک آف جاپان کے گورنراڑتیس،دالائی لاما تبت کے دلائی لاما انتالیسویں ،مارک زوکربرگ فیس بک کے بانی چالیسویں نمبرپر ہیں۔ ،سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ بان کی مون اکتالیسویں ،لائیڈ بلینک فن سی ای او گولڈمین سیچس بیالیسویں ،برنارڈ آرنالٹ چیئرمین ایل وی ایم ایچ ترتالیسویں ،لکشمی میتل چیئرمین اے ڈی ایس چوالیسویں ،رابرٹ زولک صدر ورلڈ بینک گروپ پینتالیسویں ،روبن لی سی ای او بیدو چھیالیسویں ،جیمی ڈائیمن چیئرمین جے پی مورگن چیس سینتالیسویں ،لیری فنک سی ای او بلیک روک اڑتالیسویں ،ریکس ٹیلر سن سی ای او ایکسن موبائل انچاسویں ،بل کیلر ایگزیکٹو ایڈیٹر نیو یارک ٹائمز پچاسویں نمبرپر ہیں۔ سبسطین پینیرا صدر چلی اکیاونویں ،ایگور سچن نائب وزیر اعظم روس باونویں ،عبداللہ سلیم البردی سیکرٹری جنرل او پی ای سی ترپنویں ،چارلس کوچ سی ای او کوچ انڈسٹریزاور ڈیوڈ کوچ ایگزیکٹو وائس پریسیڈنڈ کوچ انڈسٹریز چونویں ،ماسا یوشی سن سی ای او سافٹ بینک پچپن ویں ،خلیفہ بن زید النہیان صدر متحدہ عرب امارات چھپن ویں نمبرپر ہیں۔ اسامہ بن لادن بانی القاعدہ ستاون ویں ،اک بٹیسٹاسی ای او ای بی ایکس گروپ اٹھاون ویں ،بل گراس کو فاو ¿نڈر پی آئی ایم سی او انسٹھ ویں ،جوکوئن گزمن لورا ڈرگ ٹریفیکر ایس سی ساٹھ ویں ،رتن ٹا ٹا چیئرمین ٹاٹا سنز اکسٹھ ویں ،ونگ ینگ چیئرمین ایس اے ایس اے سی چائنا باسٹھ ویں ،داو ¿د ابراہیم کسکر رہنما ڈی کمپنی ترسٹھ ویں ،اوپرا ونفرے اینکر اوپرا ونفرے شو چونسٹھ ویں ،جوزف سیپ بلیٹر صدر فیفا پینسٹھ ویں ،جیف بیزس سی ای او امیزون چھیاسٹھ ویں ،جیکس روگ صدر انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی ستاسٹھ ویں اور جولیانگ اسانگ ایڈیٹر ان چیف وکی لیکس اڑسٹھ ویں نمبر پر ہیں۔
 
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved