اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 

Email:-najeemshah@yahoo.com

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔06-12-2010

امیتابھ بچن کی چوری پکڑی گئی؟
تحریر: نجیم شاہ

آج کل پوری دنیا چٹ پٹی اور گرما گرم خبروں کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ ایک طرف جہاں وکی لیکس نے دنیا بھر میں ہلچل مچا ئی ہوئی ہے وہیں امریکا اور اُس کے سفارت کاروں کو بھانڈا پھوٹنے کے بعد مُنہ چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی۔ دنیا بھر میں جہاں دیگرگرما گرم اور چٹ پٹی خبریں گردش کر رہی ہیں وہیں گزشتہ چالیس سال سے بھارتی فلمی صنعت پر راج کرنے والے لیجنڈ اداکار امیتابھ بچن کے ایک مسلمان بھائی بھی منظرعام پر آ گئے ہیں۔ پاکستان سے تعلق رکھنے والے جعفر حسین کا دعویٰ ہے کہ امیتابھ بچن اُن کے حقیقی بھائی ہیں جو 14سال کی عمر میں گھر سے بھاگ کر پہلے کراچی اور پھر وہاں سے ممبئی چلے گئے تھے۔ جعفر حسین کا تعلق فیصل آباد کے نواحی گاﺅں سے ہے۔ ان کے والد عبدالحق پیشے کے اعتبار سے سنہار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ امیتابھ بچن بھائیوں میں چھٹے نمبر پر ہیں اور اُن کا اصلی نام ”صبح صادق“ تھا جو کہ چودہ سال کی عمر میں ایک شخص امیر بادشاہ کے ساتھ گھر سے بھاگ کر کراچی چلے گئے تھے۔ جعفر حسین کے مطابق امیتابھ بچن کو شروع سے ہی فلموں میں کام کرنے کا شوق تھا اور وہ اسی غرض سے کراچی سے ممبئی چلے گئے تھے۔ امیتابھ بچن کے والد نے اپنے بیٹے کی گمشدگی پر امیر بادشاہ کے خلاف 1963ءمیں ایک مقدمہ بھی در ج کرایا تھا جس میں اپنے بیٹے کے لاپتہ ہونے کا ذکر کیا تھا۔ جعفر حسین نے بتایا کہ اُن کی ایک بہن سرداراں بی بی انتقال کر گئی ہیں جن کو امیتابھ بچن سے بہت زیادہ پیار تھا۔
بالی ووڈ میں ”بگ بی“ کے نام سے مشہور ہونیوالے امیتابھ بچن کے نام سے کون واقف نہیں۔ 11اکتوبر 1942ءکو اترپردیش کے شہر الٰہ آباد میں پیدا ہونے والے امیتابھ بچن تقریباً چالیس سال سے فلمی دنیا سے وابستہ ہیں۔ امیتابھ بچن کو فلمی دنیا میں شہرت حاصل کرنے سے پہلے صرف فلموں میں کام حاصل کرنے کیلئے بہت تگ و دو کرنی پڑی۔ انہیں ابتدائی مقبولیت 1970ءمیں ملی اور آج اُن کا شمار بھارتی فلمی صنعت کی تاریخ میں معروف ترین ہستیوں میں ہوتا ہے۔ امیتابھ بچن اس وقت 68سال کے ہو چکے ہیں ۔ اُن کے بیٹے ابھیشک بچن ایشوریا رائے سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہیں۔ اس لئے امیتابھ بچن آج کل دادا بننے کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔ اب چونکہ امیتابھ بچن ادھیڑ عمر کو پہنچ چکے ہیں اُن کے بارے میں جعفر حسین کا دعویٰ آیا حقیقت پر مبنی ہے یا پھر ”سستی شہرت“ کے حصول کا ہتھیار استعمال کیا گیا۔ یہ تو وقت آنے پر ہی معلوم ہوگا البتہ امیتابھ بچن کے والد ہری ونش رائے بچن مشہور ہندی شاعر اور والدہ تیجی بچن کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ فیصل آباد (پاکستان) کے ایک سکھ گھرانے سے تھیں۔ امیتابھ کا بچپن میں نام انقلاب تھا جو انقلاب زندہ باد کے نعرے سے متاثر ہو کر رکھا گیا تھا جبکہ بعد میں ان کا نام بدل کر امیتابھ رکھا گیا جس کے معنی ہمیشہ رہنے والے روشنی کے ہیں۔ امیتابھ اپنے والد کے دو بیٹوں میں بڑے ہیں جبکہ اُن کے چھوٹے بھائی کا نام اجیتابھ ہے۔ اُن کی والدہ کو اسٹیج سے بہت لگاﺅ تھا اور ان کو فلموں میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی مگر انہوں نے گھریلو ذمہ داری کو اداکاری پر فوقیت دی۔ امیتابھ کے اداکاری کے پیشہ کو اختیار کرنے میں ان کی والدہ کا بڑا ہاتھ تھا۔ اُن کے والد 18جنوری 2003ءجبکہ والدہ کا 21دسمبر 2007ءمیں انتقال ہوا۔
ہندوستانی ٹی وی چینلز اور میڈیا پر امیتابھ بچن کا اس قدر ذکر ہوتا ہے کہ کوئی چینل ایسا نظر نہیں آتا جس پر ایک گھنٹے کے اندر کم از کم ایک بار امیتابھ کا نام، اُن کی کسی فلم کی جھلک، اُس فلم کا کوئی گانا یا کوئی تذکرہ نہ آئے۔ امیتابھ بچن اس وقت شاید بھارتی کلچر کا ایک ایسا نمائندہ بن چکے ہیں جس کے بغیر بھارتی میڈیا اپنے خبرناموں، تفریح، معلومات یا ثقافتی پروگراموں کو بالکل ادھورا سمجھتا ہے۔ امیتابھ بچن نے آرٹس میں ڈبل ایم اے کیا۔ وارث، نصیب، شرابی اور دوستانہ اُن کی بہترین فلمیں مانی جاتی ہیں۔ اپنے دور کی ہر کامیاب ہیروئن کے ساتھ کام کرنے والے امیتابھ بچن کی اداکارہ ریکھا کے ساتھ فلمی جوڑی کو آج بھی بے حد پسند کیا جاتا ہے۔ شروع شروع میں امیتابھ بچن کی کئی بری طرح فلمیں فلاپ ہوئیں جن میں ”آنند، پروانہ، پیار کی کہانی، بمبئی ٹوگوا، بنسی برجو، راستے کا پتھر “ وغیرہ شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایک فلم ساز نندکمار نے انہیں اپنی زیر تکمیل فلم ”دنیا کا میلہ“ سے کاٹ کر سنجے خان کو اُن کی جگہ کاسٹ کرلیا تھا کیونکہ ڈسٹری بیوٹر امیتابھ بچن کی فلم کو ہاتھ بھی نہیں لگانا چاہتے تھے۔ امیتابھ بچن کیلئے یہ بہت آزمائش کا وقت تھا مگر انہوں نے ہمت نہ ہماری۔ امیتابھ کی زندگی میں ایک فلم ”زنجیر“ ایسی بھی آئی جس نے اُنہیں راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ اگر امیتابھ بچن کو فلم ”زنجیر“ میں کام نہ ملتا تو پھر آج کہانی کچھ اور ہوتی۔ آج کوئی بھی یہ نہ جانتا ہوتا کہ کبھی کوئی امیتابھ بچن نام کا نوجوان بھی فلموں میں کام کرنے آیا تھا۔ پروڈیوسر پرکاش مہرہ کی فلم ”زنجیر“ کی کامیابی نے امیتابھ بچن کو عروج بخشا۔ اس کے بعد فلم ”دیوار“ نے امیتابھ بچن کو سپر سٹار کی صف میں لاکھڑا کر دیا۔ آج امیتابھ بچن بھارتی فلمی صنعت پر چالیس سال سے زیادہ عرصہ تک حکمرانی کر چکے ہیں۔ اس عرصہ کے دوران امیتابھ بچن نے بے شمار فلمی اعزازات بھی حاصل کئے۔
امیتابھ بچن کا تعلق فیصل آباد پاکستان سے ہے یا نہیں یہ ایک الگ بحث ہے البتہ بھارتی فلمی صنعت پر راج کرنے والے دلیپ کمار (یوسف خان) اور شاہ رخ خان کے بارے میں ہر کوئی جانتا ہے کہ دونوں کا تعلق پشاور (پاکستان) سے تھا۔ دلیپ کمار پشاور کے محلہ خداداد میں لالہ غلام سرور کے ہاں 1922ءکو پیدا ہوئے جبکہ شاہ رخ خان کی فیملی کا تعلق دیر بالا سے تھا جو بعد میں پشاور آ کر آباد ہوئی۔ دلیپ کمار اور شاہ رخ خان فیملی کی مادری زبان ہندکو تھی کیونکہ اُس وقت پشاور میں اکثریت میں لوگ ہندکو زبان بولتے تھے۔ اسی مناسبت سے گندھارا ہندکو بورڈ نے 2005ءمیں ہونے والی ہندکو کانفرنس میں دلیپ کمار اور شاہ رخ خان کو ہندکو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی تاکہ ہندکو زبان کی اہمیت کو عالمی سطح پر منوایا جا سکے لیکن دونوں سپر سٹارز اپنی مصروفیات کے باعث اس ہندکو کانفرنس میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved