اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 

Email:-najeemshah@yahoo.com

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔22-12-2010

میرے موبائل کی مزاحیہ باتیں
تحریر: نجیم شاہ

تحریر: نجیم شاہ
آج سے چند سال قبل موبائل فون وقار کی علامت سمجھا جاتا تھا۔ تب یہ سہولت صرف شان و شوکت والے افراد کو میسر تھی لیکن آج ہر ”ایرے/غیرے“ کے پاس یہ سہولت موجود ہے۔ ایک طرف موبائل کمپنیوں کی طرف سے اِن کمنگ فری، سستے ایس ایم ایس اور کال ریٹس ہیں جبکہ دوسری طرف مارکیٹ میں انتہائی جدید اور دیدہ زیب موبائل سیٹ سستے داموں دستیاب ہیں۔ آپ یقین مانیں! ایک دفعہ میں نے ایک اندھے فقیر کو رنگین سکرین والے موبائل کے ساتھ دیکھا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اس وقت پوری دنیا میں موبائل فون استعمال کنندگان کی تعداد پانچ ارب تیس کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔ ”بابائے موبائل“ نے بھی موبائل فون ایجاد کرتے وقت کبھی یہ تک نہیں سوچا ہوگا کہ یہ سہولت انتہائی تیز رفتاری سے دنیا بھر میں پھیل جائے گی۔ پاکستان کے بعد اب ہندوستان میں بھی موبائل فون ہر گھر کی ضرورت بنتا جا رہا ہے۔
موبائل کمپنیوں کی جانب سے ایس ایم ایس کی سستی سہولت کی بدولت نوجوان نسل اپنے موبائل کے اِن باکس میں آنے والے کسی دلچسپ ایس ایم ایس کو اپنے دس بارہ دوستوں کو فارورڈ کرنا ”ثواب دارین“ سمجھتی ہے۔ آپ بازار میں گھوم رہے ہوں، کسی محفل میں موجود ہوں یا پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کر رہے ہوں ، نوجوانوں کی اکثریت اسی بیماری میں ”مشغول“ نظر آئے گی۔ایس ایم ایس کی سستی سہولت کی بدولت جہاں پٹھانوں اور سکھوں کو خوب ”لتاڑا “گیا وہیں احمد فراز مرحوم کی شاعری کو بھی ”رغڑا“ لگایا گیا۔جہاں مُنی کی ”بدنامی “ہوئی ،وہیں حکمران بھی محفوظ نہ رہ سکے۔ یہاں تک کہ زبیدہ آپا کے جعلی ٹوٹکوں کو بھی ایسا ”تڑکا“ لگایا گیا کہ وہ بھی آج کل موضوع بحث بنے ہوئے ہیں۔ مجھے روزانہ موبائل پر بے شمار ایس ایم ایس موصول ہوتے رہتے ہیں،جن میں ایک بڑی تعداد مزاحیہ ایس ایم ایس کی ہوتی ہے۔ آج کے اس ہلکے پھلکے کالم میں آپ کو اپنے موبائل کی مزاحیہ باتیں بتانے کی جسارت کر رہا ہوں۔
٭٭٭
تین سردار کہیں جا رہے تھے۔ انہوں نے راستے میں ایک مرغا دیکھا۔ تینوں میں بحث شروع ہو گئی۔ ایک بولا ”یہ مرغا ہے“۔۔۔ دوسرا بولا ”یہ مرغی ہے“۔۔۔ تیسرا بولا ”ایسا کرتے ہیں اس کو پتھر مارتے ہیں۔ اگر بھاگا تو مرغا اگر بھاگی تو مرغی۔“
٭
ایک چرسی مزار پر گیا اور دعا مانگتے ہوئے کہنے لگا ”میرا بانڈ ہر صورت نکلنا چاہئے، چاہے جو بھی ہو“۔۔۔ جیسے ہی وہ دعا مانگ کر مزار سے باہر نکلا اُس کا پرائز بانڈ کسی نے جیب سے نکال لیا۔ ۔۔چرسی ویسے ہی واپس گیا اور کہنے لگا ”بابا جی! پہلے پوری گل سمجھ لیا کرو تے فیر ایکشن لیا کرو۔“
٭
ایک دفعہ تین کام چور بیٹھ کر کھانا کھا رہے تھے۔ کھانے میں نمک کم تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو پہلے بولے گا وہ نمک لے کر آئے گا۔ تینوں وہیں خاموش بیٹھے رہے اور انتظار کرتے رہے کہ کون پہلے بولے گا۔ اس طرح تین دن گزر گئے لیکن کوئی بھی نہ بولا اور نہ ہی کھانا کھایا۔ چوتھے دن تینوں بے ہوش ہو گئے۔ لوگوں نے سمجھا کہ شاید مر گئے ہیں تو انہوں نے تینوں کا جنازہ پڑھایا اور دفنانے کے لئے قبرستان لے گئے۔ جب پہلے کام چور کو قبر میں اُتارا گیا تو وہ بول پڑا ”اوے ! میں زندہ ہوں“۔۔۔ یہ سُنتے ہی باقی دونوں بول پڑے ”چل فیر نمک لے آ“۔
٭
ایک پٹھان واپڈا کے دفتر فون کرکے کہتا ہے۔ ”بھائی زرا لائٹ بند کردیں“۔۔۔ واپڈا والے نے جواب دیا ”کیوں خیر ہے؟“۔۔۔پٹھان بولا ”وہ ذرا گالیاں نکالنے کو دل کرتا ہے۔“
٭
ایک فقیر شیخ صاحب سے بولا ”اللہ کے نام پر کچھ دے دو، مجھے بہت بھوک لگی ہے“۔۔۔ شیخ صاحب 100روپے کا نوٹ دکھاتے ہوئے بولے ”آپ کے پاس 50روپے ہونگے؟“۔۔۔ فقیر بولا ”ہاں ہیں“۔۔۔ شیخ صاحب بولے ”تے ماماپہلے او ہ تے خرچ کر لے۔۔۔“
٭
جلیبی کو فی میل ڈش کیوں کہتے ہیں؟ ۔۔۔۔۔ ”اس لئے کہ وہ میٹھی ہوتی ہے اور کبھی بھی سیدھی نہیں ہو سکتی۔“
٭
ایک سردار اپنی شادی پر اُداس تھا۔ دوست نے پوچھا کہ کیا ہوا؟ ۔۔۔سردار نے کہا ”میرے سسرال والوں نے کہا ہے کہ بارات میں تھوڑے بندے لے کر آنا“۔۔۔ دوست بولا ”تو اس میں پریشانی والی کیا بات ہے؟“۔۔۔ سردار نے جواب دیا ”پتہ نہیں میرا ابامینو لے کے جاندا وی اے کہ نئیں۔۔۔۔!“
٭
ایک آدمی نے سردار جی سے پوچھا ”تم اگلے جنم میں کیا بننا پسند کروگے؟“۔۔۔۔ سردار جی بولے ”کاکروچ“۔۔۔ آدمی بولا ”وہ کیوں؟“۔۔۔۔ تو سردار جی نے جواب دیا ”کیوں کہ میری بیوی صرف کاکروچ سے ہی ڈرتی ہے۔۔۔“
٭
ایک شخص کو راستے میں سے ایک ہزار کا نوٹ ملا جس پر لکھا تھا ”عید مبارک“۔۔۔۔ اُس نے اِدھر اُدھر دیکھا اور پھر نوٹ جیب میں ڈالتے ہوئے بولا ”خیر مبارک۔۔۔“
٭
کافی عرصے استعمال کے بعد جب موزوں میں بہت ہی بھیانک بدبو آنے لگے تو اُن کو اونچی دیوار پر ٹانگ دیں، اس سے گھر میں چھپکلی، مچھر اور لال بیگ وغیرہ نہیں آتے اور مہمان بھی گیٹ سے ہی واپس چلے جاتے ہیں۔۔۔” زبیدہ آپا کے ٹوٹکے“
٭
جب لڑکی گھر سے بھاگنے کی دھمکی دے تو اُسے گنجا کر دو پھر وہ پانچ ماہ تک بھاگنا تو دور کی بات گھر سے نکلنے کا بھی نہیں سوچے گی۔۔۔۔ ”زبیدہ آپا کے ٹوٹکے“
٭
میں نے اُس کی دادی سے کہا ”مجھے کوئی ادبی شعر سنا دو فراز“۔۔۔۔ وہ بولی ”مُنی بدنام ہوئی ڈارلنگ تیرے لئے۔۔۔“
٭
اگر آپ کو اپنے چہرے کا رنگ سفید کرنا ہے تو مچھلی کھانے کے فوری بعد دودھ پی لیں۔۔۔ رنگ سفید ہو جائے گا۔۔۔ اگر سفید نہ ہوا کم از کم ڈیزائن تو بن ہی جائے گا۔۔۔۔ (زبیدہ آپا کے ٹوٹکے)
٭
لڑکی ”آج میری برتھ ڈے ہے“۔۔۔ لڑکا ”تمہیں کیا چاہئے؟“۔۔۔۔لڑکی ”ایک رِنگ کافی ہے“۔۔۔ لڑکا ”ایک کیا جانو! دو دونگا۔۔۔ ایک رِنگ تمہارے موبائل پر اور دوسری لینڈ لائن نمبر پر۔۔۔۔“
٭
جنگل کے جانوروں نے سوچا کہ ہم میں سے بھی کسی کو ڈاکٹر ہونا چاہئے۔ ۔۔مشورہ کرنے کے بعد ”بندر“ کو تعلیم کیلئے بیرون ملک بھیج دیا ۔۔۔ جب وہ واپس آیا تو لومڑی بیمار ہو گئی۔ ۔۔بندر کو بلایا کہ علاج کرو۔۔۔ وہ آیا اور ایک درخت سے دوسرے درخت پر چڑھ گیا۔ ۔۔ تین چار چکر لگائے تب تک لومڑی مر گئی تھی۔۔۔ سب نے کہا کہ آپ کیسے ڈاکٹر ہیں مریضہ تو مر گئی ہے۔۔۔۔ بندر نے جواب دیا ”نس پج تے میں بڑی کیتی اے پر اللہ نوں ایہی منظور سی۔۔۔“
٭
اگر حکومت کپڑے پہننے پر پابندی لگا دے تو خودکش حملے روکے جا سکتے ہیں۔۔۔ ”زبیدہ آپا کے ٹوٹکے“
٭
ایک شخص روٹی کا ایک ٹکڑا خود اور ایک مرغی کو کھلا رہا تھا۔۔۔ دوست نے پوچھا ”یہ کیا کر رہے ہو؟“۔۔۔ اُس شخص نے جواب دیا ”ہم خاندانی امیر لوگ ہیں۔ روز چکن کے ساتھ روٹی کھاتے ہیں۔۔۔“
٭٭٭
 
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved