اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 

Email:-najeemshah@yahoo.com

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔07-02-2011

پاکستان پانچویں ایٹمی طاقت بن گیا
تحریر: نجیم شاہ
گیارہ مئی 1998کو بھارت نے ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کو دھمکیاں دینا شروع کر دی تھیں اور اس کا انداز ہی بدل گیا تھا۔ ان ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستانی حکومت پر ایک طرف ہندوستان کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے عوامی دباﺅ بڑھتا جا رہا تھا جبکہ دوسری طرف ایٹمی دھماکے نہ کرنے کیلئے عالمی دباﺅ تھا۔ حکومت انتہائی کشمکش کا شکار تھی کیونکہ دھماکوں کی صورت میں پاکستان پر اقتصادی پابندیاں لگنے کا خدشہ تھا جبکہ ایٹمی دھماکے نہ کرنے کی صورت میں عوامی طاقت کے آگے حکومت کا ٹھہرنا مشکل نظر آرہا تھا۔اس کشمکش کی کیفیت میں بھارت مسلسل دنیا کو یہ تاثر دیتا رہا کہ پاکستان کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود نہیں وگرنہ وہ جوابی دھماکے کرکے یہ ثابت کر دیتا کہ وہ بھی ایٹمی قوت کا حامل ملک ہے۔ حکومت کی کشمکش کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ہندوستان مسلسل یہ دھمکیاں بھی دیتا رہا کہ وہ پاکستان کو صفحہ ہستی سے مٹا دے گا۔ بالآخر عوامی طاقت کے آگے حکومت بے بس ہو گئی اور ایٹمی دھماکے کرنے کیلئے حامی بھرنا پڑی۔ جس پر پاکستان کے ایٹمی سائنسدانوں نے 28 مئی کو چاغی کے پہاڑوں میں سات کامیاب دھماکے کرکے دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت اور پہلی اسلامی طاقت ہونے کا اعزاز بخشا۔ اس دن کو پاکستانی قوم یوم تکبیر کے طور پر مناتی ہے اور ڈاکٹر عبدالقدیر خاں کو محسنِ پاکستان کے نام سے یاد کرتی ہے۔
آج دفاعی لحاظ سے پاکستان ایک مضبوط ملک ہے ۔ پاکستان اپنے روایتی ہتھیاروں میں اضافہ اس لئے بھی ناگزیر سمجھتا ہے کیونکہ ہمارے پڑوس میں بھارت جیسا مکار دشمن موجود ہے۔یہی وجہ ہے کہ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنے تجزیہ کاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے عدم استحکام سے دوچار ملک پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے ذخیرہ دوگنے ہو گئے ہیں اور پاکستان ایک سو دس ایٹمی ہتھیار بنانے کے بعد دنیا کی پانچویں جوہری طاقت بن گیا ہے۔ اخبارکی رپورٹ کے مطابق چار سال پہلے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد 30 سے ۰۶ تھی لیکن بھارت کے ساتھ کشیدگی کے بعد صرف 5 سال کے مختصر عرصہ میں پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد ایک سو دس ہو گئی ہے۔ اخبار نے ماہرین اور امریکی اہلکاروں کے حوالے سے رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ پاکستان نے یورینیم کی افزودگی اور پلوٹونیم کی پیداوار بھی تیز کر دی ہے۔اس طرح زیادہ جوہری ہتھیاروں کے حامل ممالک امریکا، برطانیہ، فرانس اور روس کے بعد پاکستان پانچویں نمبر پر آ گیا ہے۔ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے حوالے س اسی طرح کا ایک دعویٰ ایک اور امریکی اخبار نیویارک ٹائمز بھی کر چکا ہے کہ پاکستان بہت جلد پانچویں ایٹمی طاقت بن کر نہ صرف برطانیہ کو پیچھے چھوڑ دے گا بلکہ بہت جلد فرانس کو پاکستان سے پیچھے چلا جائیگا۔ اخباری رپورٹ کے مطابق پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی بڑھتی ہوئی پیداوار صدر اوبامہ کی پالیسیوں کیلئے چیلنج بن گئی ۔ صدر اوبامہ کے اقتدار سنبھالتے وقت پاکستان کے پاس صرف 80 ایٹمی ہتھیار موجود تھے جو انتہائی قلیل مدت میں نہ صرف 110 تک پہنچ گئے ہیں بلکہ پاکستان کے پاس 10 سے 100 ایٹمی ہتھیار بنانے کا مواد اب بھی موجود ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان پلوٹونیم بم بنانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے ۔
پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے خلاف غیر ملکی میڈیا کا گمراہ کن پروپیگنڈہ شروع دن سے جاری ہے۔ ایسے پروپیگنڈوں میں امریکی، بھارتی اور اسرائیلی لابی ملوث ہوتی ہے۔ ملک کے دشمن طرح طرح کی افواہیں پھیلا کر پاکستان کا امیج پوری دنیا میں خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جہاں تک ایٹمی ہتھیاروں میں اضافے کا تعلق ہے وہ اس لئے بھی ضروری ہے کیونکہ پاکستان کے پڑوس میں بھارت جیسا مکار دشمن موجود ہے جس کے ساتھ تین جنگیں بھی ہو چکی ہیں۔ طاقتور پاکستان بھارت اور اسرائیل کو ایک آنکھ نہیں بھاتا۔جہاں تک یہ دعویٰ کہ پاکستان ایٹمی ہتھیاروں کی پیداوار میں مسلسل اضافے سے پانچویں ایٹمی قوت بن گیا ہے تو یہ پاکستانی عوام کیلئے انتہائی فخر کی بات ہے کہ اس کے ایٹمی سائنسدان شب و روز ملک کا دفاع مضبوط سے مضبوط تر بنانے میں مصروف ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان دنیا کا 7واں بڑا ملک ہے جو سائنس دانوں اور انجینئرز سے بھرا پڑا ہے۔ پاکستان کے سکیورٹی ادارے اس بات پر متفق ہیں کہ امریکا پاکستان کے جوہری اثاثوں اور انتظامات کے بارے میں اتنا ہی جانتا ہے جتنی وہ قیاس آرائیاں کر سکتا ہے۔ امریکا ہمیشہ سے یہ پروپیگنڈہ بھی کرتا رہا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثے غیر محفوظ ہاتھوں میں جانے کا خدشہ ہے لیکن وہ یہ نہیں جانتا کہ پاکستان کا جوہری ہتھیاروں کا سکیورٹی نظام ایسے تمام چیلنجز سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
امریکا ہمارے ایٹمی اثاثوں کے بارے میں ہمیشہ سے منفی سوچ رکھے ہوئے ہے لیکن وہ یہ کیوں نہیں جانتا کہ جہاں پاکستان نے دفاعی پیداوار میں نمایاں ترقی کی ہے وہاں عالمی امن کے قیام میں بھی انتہائی موثر کردار ادا کیا ہے۔ جس کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ 2008ءمیں اقوام متحدہ کے تحت دنیا بھر میں امن مشنز میں پاک فوج کی شرکت سب سے زیادہ رہی۔ پاکستان چونکہ ایک اسلامی ریاست ہے اس لئے اس کا ایٹمی ہونا مغرب کو ایک آنکھ نہیں بھاتا وگرنہ اگر دیکھا جائے تو جنوبی ایشیاءمیں ہلاکت خیز ایٹمی دھماکوں کی ابتداءکی ساری ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان اب تک تین جنگیں ہو چکی ہیں اس لئے جاپان، امریکا اور یورپ سمیت ساری بین الاقوامی طاقتیں یہ سمجھتی ہیں کہ بھارت کے مقابلے میں پاکستان کو اپنے دفاع میں ایٹمی ہتھیار رکھنا ضروری ہو گیا ہے۔ آج اگر پاکستان ایٹمی طاقت نہ ہوتا تو بھارت کب کا اس مملکت خداد کا ترانوالہ بنا چکا ہوتا۔ بہرحال پاکستانی عوام کو ساتویں ایٹمی طاقت سے ترقی کرکے پانچویں ایٹمی طاقت بننا مبارک ہو۔۔۔
 
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved