اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 

Email:-raufamir.kotaddu@gmail.com 

Telephone:-       

 

 

تاریخ اشاعت17-05-2010

وائٹ ہاوس قصاب خانہ

کالم۔۔۔ روف عامر پپا بریار


وائٹ ہاوس کو دنیا بھر میں خاص اہمیت حاصل ہے۔ وائٹ ہاوس ابتدائے افرینش سے امریکی مفادات کی نگرانی اور استعماری و سرمایہ دارانہ نظام کا تحفظ کرتا ایا ہے مگر سچ یہ ہے کہ امریکہ سمیت مغرب میں تقدس، اعجاز و افتخار کی علامت سمجھا جانیوالہ وائٹ ہاوس ایک طرف انسانوں کو قتل کرنے والا قصاب خانہ بن چکا ہے تو دوسری طرف یہ روئے ارض پر فتنوں دنگوں جنگوں اور جھگڑوں کو پروان چڑھانے والا ہیڈ کوارٹر ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ یہ قاتلوں اور سیاہ کاروں کا گھر ہے تو غلط نہ ہوگا۔ وائٹ ہاوس نے اس مرتبہ تو منفرد اعزاز حاصل کیا ہے کہ سفید محل کے قاتلوں نے خفیہ ایجنسیوں کو اپنے شہریوں کو پھاہے لگانے کا حکم دیکر ثابت کردیا ہے کہ واقعی انسانیت مساوات اور جمہوریت کا ڈھنڈورہ پیٹنے والا امریکہ خود روئے ارض کا سب سے بڑا قاتل اور دہشت گرد ہے۔ امریکی ائین کی رو سے امریکی شہریوں کو راندہ درگاہ بنانے کا حکم جاری کرنا ائین کی خلاف ورزی ہے مگر المیہ تو یہ ہے کہ ممبران کانگرس و امریکی سینیٹ اور انسانی حقوق کے لئے قائم تنظیمیں ائین کی خلاف ورزی پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ اوبامہ انتظامیہ نے خفیہ اداروں کو ہدایت دی ہے کہ امریکی شہری انورالا اولا کو قتل کردیا جائے۔الااولا اجکل یمن میں مقیم ہے اس پر عائد کی جانیوالی فرد جرم کے مطابق امریکہ میں دہشت گردانہ کاروائیوں کے ملزمان ڈاکٹر ندال اور فاروق عبدالمطلب کو انتہاپسندوں کے ساتھ الا ولا نے ملوایا۔ فاروق مطلب نے ہوائی جہاز میں زیرجامہ بارود بھر کر سوار ہونے کی کوشش کی مگر وہ گرفتار ہوگیا۔ڈاکٹر ندال نے فورٹ ہڈ میں امریکی فوجیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس میں دو درجن فوجی کام ائے۔امریکی سرکار واویلا کررہی ہے کہ الاولا امریکی سلامتی کے لئے خطرہ بن چکا ہے اورکئی دہشتگردانہ منصوبوں میں ملوث ہے مگر امریکہ میں مقیم الاولا کے اہل خانہ اس کی پر زور تردید کرتے ہیں۔ امریکی سینیٹ میں انٹیلیجینس کمیٹی کے اراکین فن گولڈ اور جان شا کوسکی نے چپ سادھ رکھی ہے۔ہوم لینڈ سیکیورٹی کے ممبر جین ہرمین کا کہنا ہے کہ الاولا واقعی سلامتی کا دشمن ہے۔ اوہائیو سے تعلق رکھنے والے ممبر سینیٹ ڈینس کیو نے حکومتی فیصلے پر تنقید کی اور مطالبہ کیا کہ معاملے کو ایوان میں زیر بحث لایا جائے۔ ڈینس نے وائٹ ہاوس کے مکینوں اور اوبامہ انتظامیہ کے کھیون ہاروں کو کئی خطوط لکھے کہ قاتلانہ پالیسیوں کو تبدیل کیا جائے۔ ڈینس نے امریکی حکومت کو باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ اسکا فیصلہ ائین و قانون سے بالا تر ہے وہ بارہا مرتبہ ماتم کرچکے ہیں کہ امریکی انتظامیہ کی بغل میں مو جود سمارٹ لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ فیصلہ ائین کو تخت و تاراج کرتا ہے مگر ائے بسا ارزو کہ خاک شد کے مصداق ڈینس کی اہ و فغاں وائٹ ہاوس کے ائین کشوں کے دل موم کرنے میں ناکام ہوئی۔ ٹارگٹ کلنگ اوبامہ انتظامیہ کے لئے کوئی انوکھی چیز نہیں۔ اوبامہ نے وائٹ ہاوس کی شہنشاہیت کا تاج پہنا تو بش کی قاتلانہ پالیسیوں کو جاری رکھتے ہوئے افغانستان اور پاکستان میں سینکڑوں لوگوں کو ڈرون حملوں کی جہنم میں جلا کر راکھ کردیا۔پچھلے ماہ واشنگٹن پوسٹ نے اپنے رپورٹر کے حوالے سے خبر شائع کی کہ امریکی جوائنٹ اپریشنز کمانڈ کے پاس امریکی شہریوں اور غیر ملکیوں کی ایسی فہرست موجود ہے جنہیں قتل کرنے کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔ اخبار کے مطابق سی ائی اے کے پاس ا لوگوں کو راندہ درگاہ بنانے کی فہرست موجود ہے اور ciaکے فرض شناس قاتل ٹارگٹ کا تعاقب کئے ہوئے ہیں۔ وائٹ ہاوس کے ترجمان نے خبر کی توصیح کی ہے کہ فہرست cia کی بجائےJSOC کے پاس ہے جنہیں قتل کرنے کا فریضہ تفویض کیا گیا ہے۔ الاولا کیس سے امریکی عوام پر یہ منکشف ہوچکا ہے کہ امریکی حکومت ایجنسیوں کی معاونت سے مخالفین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔ ایوان نمائندگان کے رکن ڈینس کہتے ہیں کہcia مخالفین کو جس منظم انداز میں موت کے سفر پر روانہ کرتی ہے روئے ارض کی کوئی اور ایجنسی ایسا نہیں کرسکتی۔ اگرcia کی قاتلانہ سازشوں کی بھنک کسی کے کانوں میں پڑ جائے تو امریکہ سمیت حکمرانوں کی سلامتی خطرات کے بھنور میں ڈوب سکتی ہے۔ اگر امریکی حکومت سرکاری سطح پر مقدمہ چلائے بغیر ٹارگٹ کلنگ کا کاروبار چلاتی رہے تو مجرم اور بے گناہوں کے درمیان تفریق ختم ہوجاتی ہے اور جسکے نتیجے میں حکومت خود ہی عدالت منصف اور مدعی جبکہ ریاستی ادارے خود جلاد بن جاتے ہیں۔ ایسی کسی صورتحال کو ائین و قانون کے لئے مفید قرار نہیں دیا جاسکتا۔ امریکی سرکار نے الاولا کے ڈیتھ وارنٹ جاری کرکے اپنے ہی ائین سے انحراف کی راہ ڈھونڈہ نکالی ہے اور یہی وہ فرعونیت ہے جو قوموں کو زوال کا زائقہ چکھاتی ہے۔دوسری اقوام کی ازادی پر شب خون مارنے، سرمایہ داریت کی حفاظت، دیگر قوموں پر پراپگنڈہ کرکے جارہیت مسلط کرنے، لاکھوں کروڑوں انسانوں کے خون کے سمندر بہانے اور دنیا کے ہرکونے میں موجود قدرتی وسائل گیس و تیل کو اپنے تصرف میں لانے کی ہوس امریکیوں کی نس نس میں دوڑ رہی ہے اور یہ ہوس ان خطرناک گورے قیدیوں سے مریکیوں کے خون میں نسل در نسل سولہویں صدی سے منتقل ہورہی ہے جنہوں نے امریکہ کے حقیقی ورثا ریڈ انڈین کی نسل کشی کرکے موجودہ سپرپاور کی بنیاد رکھی تھی۔کوئی نسل اپنے اباو اجداد کے انداز و اطوار کو ترک نہیں کرسکتی۔یوں امریکہ میں وائٹ ہاوس کی ولی عہدی چاہے بش کے پاس ہو یا اوبامہ کے سپرد سامراجیت بربریت اور وحشت ٹارگٹ کلنگ کا کاروبار جاری و ساری رہے گا تاانکہ خدائی عذاب کا کوئی کوڑا امریکہ کو زوال کی کھائیوں میں سپرد خاک کردے۔
 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team