اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 0345-8535500

Email:-sikanderdgk@gmail.com

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

 

تاریخ اشاعت:۔24-07-2010

خو اپنی بدلنے کو تیار نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔
 
کالم ---------------- محمد سکندر حیدر
 
سسکتے بلکتے غریبوں کی پے در پے خود کشیوں کے شور شربا سے ایک آس بندھی تھی کہ شائد اِن خود کشیوں کی المناک داستانوں کے انجام سے ہمارے حکمران کچھ سبق سیکھ کر آئندہ اپنی غریب رعایا پر رحم اور خوف ِخدا کھاتے ہوئے اب ایسا کوئی کام نہیں کریں گے جس سے مہنگائی ، بے روزگاری اور معاشرتی انصافیوں کی بناپرہر سو پھیلتی یہ آگ مذید دہکنے لگ جائے۔ لیکن غریبوں کے دُکھوں سے نابلد بے حس و بے مروت حکمرانوں نے اپنی روش تبدیل نہ کرنے کی ضد قائم رکھی ہوئی ہے۔ اپنے اللوں تللوں میں بدمست عیاش پرست حکمرانوں کے کانو ں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ انہی نام نہاد جمہوری حکمرانوں کے حکم پر غریبوں کے جسم سے خون کے آخری قطروں کو نچھوڑنے کے لیے ایک طرف نیشنل الیکڑک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ماہانہ فیول ویری ایشن ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بجلی کی قیمتوں میں 91پیسے فی یونٹ اضافہ کر دیا ہے تو دوسری طرف آئل اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے قدرتی گیس کے گھریلو صارفین کے لیے قیمتوں میں ساٹھ فیصد تک کا اضافہ کر دیاہے۔ یوں محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کو کیش کراتے ہوئے روٹی ، کپڑا اور مکان کے نعروں کی گونج میں اقتدار کے ایوانوں میں داخل ہونے والے بدعنوان اور مفاد پرست حکمران غربت کی بجائے غریب کو ختم کرنے کے سرکاری پروانے جاری کر رہے ہیںتاکہ غریبوں کے منہ سے نوالہ تک چھین لیا جائے۔اِن حکمرانوں کو مبارک ہو کہ ملک کے طول و عرض میںپھیلی مایوسیوں ، وحشتیوں اوراِن کی عوام دشمن پالیسوں نے لوگوں سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ مائیں اپنے ہاتھوں سے اپنے لخت جگروں کو زہر پلا اور زہریلے انجکشن لگا رہی ہیں۔ حتی ٰکہ بھوک کی بے بسی کی بنا پر اوکاڑہ کے نواحی گاﺅں اختر آباد میں غریب بلیاں کھا رہے ہیں۔انسانی جان ارزاں اور لوازماتِ زندگی کی گرانی نے سانسوں کے تسلسل کو اُکھاڑ کر رکھ دیاہے۔ جبکہ حکمرانوں کی ڈھٹائی کی انتہا اِس حد تک جا پہنچی ہے کہ وہ اپنی تمام تر ناکامیوں کے باوجود اپنے عہدوں او ر نشستوںسے چپکے رہنا چاہتے ہیں حالانکہ حکمرانوںکی بے ڈھنگی چال، آمرانہ طرز حکمرانی اور عوامی مسائل سے ناواقفیت کی بنا پر اِن کے اورعوام کے درمیان فاصلوں کی خلیج پیدا ہوتی جارہی ہے۔ بجلی ، گیس اور پٹرول ایسی بنیادی ضروری چیزیں ہیں کہ اِن کی قیمتوں کے اُتار چڑھاﺅ سے ہر شعبہ زندگی براہ راست متاثر ہوتا ہے اور مہنگائی کا ایک طوفان، کرایوں میں اضافہ، اشیائے صرف میں گرانی اور دُکانداروں کی نرخوں میں من مانی لوٹ مار کی شکل میں ظاہر ہو کر افراتفری برپا کر دیتا ہے۔ گرمی کے شدید موسم میں جہاں لوڈشیڈنگ نے ہر انسا ن کو نیم مردہ بنا رکھا ہے وہا ں پر بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ لوگوں کے لیے ناقابل برداشت ہو جائے گا۔ بجلی گیس کے بلوں نے غریب تو غریب، متوسط طبقہ کی کمر بھی توڑ کر رکھ دی ہے۔ بل ادا کرنے کے بعد باقی بچی رقم میں مہینہ زندگی گزارنا جوئے شیر لانے کے مترداف ہوچکا ہے کیونکہ بقیہ رقم کے بجٹ سے بچوں کی سکول اور ٹیوشن فیس، روزانہ کی دال سبزی پر اُٹھنے والا خرچہ، معمول کی مہمانداری، بیماری کی صورت میں ڈاکٹرز کی بھاری فیس کے بعد دونمبر ادویہ کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں کی ادائیگی کرنا محال نہیں خواب بن جاتا ہے۔ جمہوریت کاراگ الاپنے والے حکمران اگر چاہتے ہیں کہ اُن کی جمہوری حکومت قائم رہے تو وہ سب سے پہلے اُس جمہور کی بنیادی ضرورت ِزندگی کی روزی روٹی کا بندوبست کریں جن کے کندھوں پر سوار ہو کر وہ ایوان اقتدار تک پہنچے ہیں بصورت دیگر اگر جمہور نے انقلاب برپا کر دیا تو پھر سب کچھ انقلاب میں بہہ جائے گا۔ ویسے راقم نے آخری جملہ بطور دھمکی شمکی لکھا ہے جب کہ حقیقت تو یہ ہے کہ اِس بے حس و بے شرم ظلم سہنے والی قوم کی حالت کوئی نہیں بدل سکتا کیونکہ یہ اپنی حالت خود بدلنے کو تیار ہی نہیں ۔
 
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved