اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 0345-8535500

Email:-sikanderdgk@gmail.com

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

 

تاریخ اشاعت:۔15-12-2010

ڈیرہ غازی خان میں مجالس اور امام بارگاہیں
کالم ---------------- محمد سکندر حیدر
تاریخ عالم گواہ ہے کہ جب بھی وحشت نے حقیقتوں کو تاریک پردوں میں چھپانے کی کوشش کی ، جہالت نے عقل کو اندھیروںمیں ڈبوناچاہا،ظلم وجفا نے انسانیت کو کچلنا چاہا، فرعونیت و بر بریت کی درندگی نے صبر ورضا کے چراغوں کو گل کرنا چاہا تو ربِ کریم کی رحمتوں کے جلال نے کوئی نہ کوئی ایسا غیر معمولی واقعہ رونما فرمادیا جس سے تاریخ انسانی کا دھارا ہی موڑدیاگیا۔ جب فرعون کی فرعونیت بڑھنے لگی تو موسٰی کلیم اللہ کوبھیج دیا گیا ۔جب نمرود اپنے تکبر ونخوت میں خود سرہونے لگا تو ابراہیم خلیل اللہ کومحورہدایت بنادیاگیا۔جب بیت اللہ میں بتوں کا کفر سرزمین حجاز کے تقدس کوپامال کرنے لگا تو رحمت العالمین ﷺ کومبعوث فرمادیاگیا۔جب 61ہجری 10 محرم الحرام کو یزید بن معاویہ نے ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کے آفتاب اسلام پراپنی بیت کی گرہن لگانا چاہی تو جگر گوشہ بتول ؑ، نواسہ رسول ،فرزند باب ِالعلم، چادر تطہیر کے وارث امام عالی مقام حضرت امام حسین ؑ کوسرزمین کربلا بلوالیا۔گلستان رسالت کے فرزند نے اپنا اور اپنے احباب کا جو خون اسلام کی آبیاری کے لیے 61ہجری 10محرم الحرام کو دیاتھا یہ اُسی خون کی حدت کی خوشبو ہے جس کی بناپر آج اسلام اقوام عالم میں معطر ہے اور غم ِشبیر ؑکو دنیاکے گوشے گوشے میں منایا جارہاہے ۔
مظلوم کربلا کی عزداری دنیا کے دیگر گوشوں کی طرح سرزمین ڈیرہ غازی خان میں بھی نہایت عقیدت واحترام اور آنسوں کی جھڑی میں منائی جاتی ہے۔ ہر سال شہداءکربلا کو خراج تحسین پہنچانے کی غرض سے اس دھرتی کے سنی شیعہ ملکر مجالس عزا ، جلوس اور نذرونیاز کا اہتمام انتہائی جوش و خروش سے کرتے ہیں اہل تشیع گھرانوں میں عورتیں محرام الحرام کا چاند نظر آنے پر اپنے زیور اور رنگین کپڑے اُتار کر سادگی اختیار کر لیتی ہیں۔ مرد بوڑھے اور بچے کالی قمیضیں اورسفید شلواریں زیب تن کرکے مجالس میں عبادت کی غرض سے خلوص ِدل سے شرکت کرتے ہیں۔ سنی حضرات محبت اہلبیت کے اظہار اور اہل تشیع بھائیوں کی معاونت کرتے ہوئے گھروں کے سامنے ، مراکز مجالس اورجلوسوں کے روٹوں پر پانی، دودھ اور شربت کی سبیل حسینؑ کابندوبست کرتے ہیں ۔
تاریخ کے اوراق پلٹیں تو معلوم ہوتا ہے اس دھرتی پر عزاداری مظلوم کربلا ؑ کے لیے مجالس عزا اور جلوس کاباقاعدہ سلسلہ1861ءمیں شروع ہواتھا ۔ 1861ءمیں یہاں کے باسیوں کو پولیس ایکٹ نمبر ۵ کی زیر دفعہ ۰۳ کے تحت پہلی بار تعزیے کے باقاعدہ لائسنس جاری کیئے گئے تھے۔ اِس وقت ضلع ڈیرہ غازی خان میں عشرہ محرم بشمول چہلم کی منعقد ہونے والی مجالس کی کل تعداد557، جلوس ہائے لائسنسداران کی کل تعدار 531 اور جلوس ہائے روائتی کی تعداد 26 ہے۔ روائتی جلوسوں سے مراد وہ جلوس ہائے عزاداری ہیں جو مختلف خاندانوں میں عرصہ دراز سے پشت در پشت برآمد ہوتے آرہے ہیں ۔شہر ڈیرہ غازی خان میںعشرہ محرم بشمول چہلم کی منعقد ہونے والی مجالس کی تعداد46، جلوس ہائے لائسنسداران کی تعدار158 اور جلوس ہائے روائتی کی تعداد5 ہے۔
شہر ڈیرہ غازی خان میں عزداری کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ جلوس ہائے لائسنسداران میں ایک کثیر تعداد اہلسنت حضرات کی شامل ہے جن میںاستاد منیرحسین بلاک نمبر 27، کالا طباخی بلاک نمبر 29 اور استاد اکبر بلاک نمبر 43 کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ان جیسے محبانِ اسلام حضرات لوگوں کی وجہ سے ڈیرہ غازی خان میں ہر سال عشرہ محرم نہایت عقیدت و احترام اور پرامن ماحول میں منایا جاتا ہے ڈیرہ غازی خان کے مضافات میں قصبہ کالا اور دراہمہ کے گردونواع میں عشرم محرم بشمول چہلم کی مجالس کی تعداد 74 ،جلوس ہائے لائسنسداران کی تعداد24 اور جلوس ہائے روائتی کی تعداد 2 ہے۔ اِسی طرح کوٹ چھٹہ،چوٹی اور سخی سرور کے گردونواع میں عشرم محرم بشمول چہلم کی مجالس کی تعداد 246، جلوس ہائے لائسنسداران کی تعداد 165 اور جلوس ہائے روائتی کی تعداد 6 ہے جبکہ تحصیل تونسہ شریف کے مضافات وہوا ، ریتڑھ کے علاقہ جات میں عشرہ محرم بشمول چہلم مجالس کی تعداد 191، جلوس ہائے لائسنسداران کی تعدا د 62 اور جلوس ہائے روائتی کی تعداد 4 ہے۔
ڈیرہ غازی خان اور اُسکے مضافات میں وہ امام بارگاہ جن میں خصوصی طور پر عزاداری کا اہتما م ہوتاہے، حسب ذیل ہیں۔ آستانہ محمد عالم شاہ بلاک نمبر وائی، امام بارگاہ امامیہ بلاک نمبرایکس، امام بارگاہ مہدیہ بلاک نمبر۲۳، امام بارگا ہ بلاک نمبرایکس، امام بارگاہ خدیجہ الکبریٰ فدک کالونی، امام بارگا ہ حیدریہ بلاک نمبریو، امام بارگاہ دربارآلِ محمدبلاک نمبر ۵۴، علم پاک معصومہ قم نزد غازی کالونی، امام بارگاہ قصرِزہرہ بھٹہ کالونی، امام بارگاہ وڈ ا نی منزل نزد جنرل بس سٹینڈ، امام بارگا ہ لاری اڈا نزد پولیس چوکی جنرل بس سٹینڈ ، امام بارگاہ آستانہ حضرت فاطمہؑ پیرقتال ، امام بارگاہ اصغریہ بلاک نمبر۵۲، امام بارگاہ عبداللہ غازی شیر بلاک نمبرایکس،امام بارگاہ شہزادہ امیرقاسم، امام بارگاہ قصبہ گجوجی بستی گجوجی، دربار پیر رمضان شاہ واہی کنگرانی، امام بارگاہ نزد چوٹی ٹیکسٹائل مل، امام بارگاہ جعفری غوث آباد، امام بارگاہ ہزارہ، امام بارگاہ جعفریہ کوٹ چھٹہ، امام بارگاہ ابو الفضل عباسیہ چوٹی زیریں ، امام بارگاہ حسینیہ چوٹی، امام بارگاہ قائم والا بستی قائم والا،امام بارگاہ کاظمیہ قصبہ معموری، امام بارگاہ بندوانی قصبہ بندوانی، امام بارگاہ حسینیہ بستی جام چوٹی، امام بارگاہ بستی نصیر چوٹی، امام بارگاہ حیدریہ نزد دربار سخی سرور ، امام بارگاہ حسینیہ سخی سرور، امام بارگاہ محسن شاہ والا دراہمہ، امام بارگاہ اہل تشیع کالا، امام بارگاہ سجادیہ تونسہ شریف، امام بارگاہ حسینیہ تونسہ شریف، امام بارگاہ جعفریہ تونسہ شریف، امام بارگاہ آستانہ گل شاہ تونسہ، امام بارگاہ ڈونہ، امام بارگاہ سوکڑ، امام بارگاہ جعفریہ منگروٹھ شرقی، امام بارگاہ منگروٹھ غربی، امام بارگاہ جعفریہ نتکانی، امام بارگاہ حیدریہ کا ٹھگڑھ وہوا، امام بارگاہ دولتوالہ وہوا ، امام بارگاہ حیدر مٹھے والی وہوا۔
ڈیرہ غازی خان کی قدیمی امام بارگاہ حیدریہ بلاک نمبر U عزاداری کے حوالے سے اِس خطے میں مشہور و مصروف امام بارگاہ ہے۔ اِس امام بارگاہ کی سنگ بنیاد شوق علی ملنگ نے 1910ءمیں رکھی تھی۔ اُس وقت اس کے باقاعدہ لائسنسدار سید غلا م رسول شاہ تھے۔ 1912ءمیں ارکان امام بارگاہ حیدریہ نے محرم الحرام کی تقریبات وغیرہ کی منظم طریقے سے انجام دہی کے مقاصد کے غرض سے انجمن حیدریہ قائم کی۔ اس انجمن حیدریہ کے پہلے صدر عطا حسین صدیقی تھے اُن کی بعد از وفات صدر انجمن حیدریہ سید چراغ شاہ بنے اُن کے بعد سید خادم حسین شاہ بنے اُن کے بعد آج کل صدر انجمن حیدریہ سید ظفر حسین نقوی ہے۔ امام بارگاہ حیدریہ کی مانند امام بارگاہ رضویہ بلاک نمبر ۰۳ ،آستانہ محمد عالم شاہ بلاک نمبر وائی، امام بارگاہ غازی شیر بلاک نمبر ایکس، امام بارگاہ خدیجہ الکبری فدک کالونی بھی محرم الحرام کی مجالس عزا کے حوالے سے ڈیرہ غازی خان میں خصوصی مقام و اہمیت کے حامل ہیں اما م بارگاہ ر ضویہ کے بانی سید ارشاد حسین مرحوم جبکہ آستانہ محمد عالم شاہ کے بانی استاد محمد عالم شاہ مرحوم تھے ۔ امام بارگاہ حیدریہ، رضویہ ،آستانہ محمد عالم شاہ اور امام بارگاہ غازی شیرمیں ہر سال مجالس عزا شب 7بجے تا رات 2بجے تک جاری رہتی ہیں جبکہ امام بارگاہ خدیجہ الکبرٰی فدک کالونی میں عشرہ محرم کی مجالس عزا صبح 7 بجے تا 9 بجے تک منعقد ہوتی ہیں۔
ڈیرہ غازی خان میں محرم الحرام کی مجالس عزا کا آغاز چاند رات کو استقبالِ محرم کے عنوان سے سید محسن نقوی مرحوم اور پروفیسر عطانقوی کے گھر مجالس عزا اور امام بارگاہ حیدریہ میں ماتم داری سے ہوتا ہے. اِس کے بعد شہر کے تمام چھوٹے بڑے امام بارگاہوں میں یکم محرم تا چار محرم الحرام تک" تیاری قافلہ حسینیؑ برائے کربلا" کے عنوان سے مجالس منعقد ہوتی ہیں۔ 5 محرم الحرام کو امام بارگاہوں میں حضرت عباس علمدارکی وفاﺅں کو خراج عقیدت پیش کرنے کی غرض سے شبیہ علم پاک کا جلوس بر آمد کیا جاتا ہے۔ 6 محرم الحرام کو شبیہ سفینہ امام حسینؑ، 7 محرم الحرام کو پنگوڑا جناب علی اصغر فرزند امام حسینؑ،8 محرم الحرام کو مہندی شہزادہ امیر قاسم فرزند امام حسنؑ، 9 محرم الحرام کو سیج پاک شہزادہ امیر قاسم اور شہزادہ علی اکبر فرزند امام حسینؑ کے عنوانات سے مجالس ،جلوس اور ماتم داری کی جاتی ہے۔ شبِ عاشور مجالس عزا کا عنوان" حضرات امام حسینؑ کی تیاری شہادت" ہوتا ہے۔ شب عاشور کی صبح اذان ِعلی اکبر دی جاتی ہے۔ شب عاشور بلاک نمبر W میں رات 2بجے حلقہ شاہ خراسان کے زیر اہتمام دہکتے ہوئے انگاروں پر "آگ کا ماتم " کیا جاتاہے۔ 10 محرم الحرام کی سوگوار کرنوں کے ساتھ مجالس عزا کا سلسلہ " شہادت امام حسینؑ" کے عنوان سے شروع ہوتا ہے۔ قبل از وقت نماز ظہر مجالس کے اختتام پر تمام امام بارگاہوں سے نوحے پارٹیوں کی سنگت میں جلوس برآمد ہوتے ہیں ۔نوحہ پارٹیاں دوران جلوس راستہ بھر مرثیہ گوئی اورنوحہ خوانی کرتی ہیں شہر کے تما م آستانوں سے بر آمد ہونے والے جلوس چوک کھوئی امام حسینؑ )بلاک نمبر 25,26, 27,اور43 کا درمیانی چوک) پر جاکر ایک بڑے جلوس کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ یہاں سے جلوس مختلف بلاکوں اور سڑکوں سے گذرتا ہوا غروب آفتاب کے وقت کربلا شریف (قبرستان ٹاہلی والا) میں جاکر اختتام پذیر ہوتا ہے ۔بعداز جلوس شام غریباں کی مجالس محلہ سادات بلاک نمبر 45اور امام بارگاہ رضویہ میں منعقد ہوتی ہیں ۔
 
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved