WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309
       
 

Email:-   jawwab@gmail.com

Telephone:-  1-514-250-3200       

 
 
تاریخ اشاعت:2010-01-20
    انڈر19 ورلڈ کپ،نیوزی لینڈ کی زمبابوے کو شکست
    آئی پی ایل تنازع،للت مودی کا اعجاز بٹ سے بات چیت سے گریز
    ویسٹ انڈیز کا دورہ آسٹریلیا کیلئے ٹیم کا اعلان
    آئی پی ایل نیلامی:پاکستانی کھلاڑی نہیں لیے گئے
    یونس، فواد اورخالد ون ڈےسیریز کیلئےآسٹریلیا روانہ
    سڈنی انٹرنیشنل ٹینس ٹورنامنٹ مارکوس بغداتس کے نام
    آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کی ذمہ دار ٹیم مینجمنٹ
    آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ، بھارتی ٹیم سرفہرست
    کپتانی کی وجہ سےبیٹنگ متاثرہوئی ہے، محمد یوسف
    آسٹریلین اوپن ، ماریا شیراپوا پہلے راؤنڈ میں اپ سیٹ شکست
    آئی پی ایل: پاکستانی کھلاڑیوں کی بولی نہ لگانے کی ترد ید
    پاکستانی ٹیم چارسال سے کوئی ٹیسٹ سیریز نہ جیت سکی
    اطالوی فٹبال لیگ:اے سی میلان نے سینا کوشکست دے دی
    ہاکی : پاکستان اور ہالینڈ کے د رمیان پہلا میچ کل کھیلا جائے گا
    انڈ ر19 ورلڈ کپ ، پاکستان کا اگلا میچ کل بنگلہ دیش سے ہوگا
    چٹاگانگ ٹیسٹ:بنگلہ دیش کے 3 وکٹوں پر 59 رنز
    انڈر19 ورلڈ کپ: پاکستان کی پاپوانیوگنی کیخلاف جیت
    ڈاکار ریلی،سپین کے کارلوس سائنزکی جیت
ٹیسٹ سیریز ہارنے کا بدلہ ون ڈے میں لیں گے، محمد یوسف، آفریدی ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں
 ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش اور مایوس کن کارکردگی کے بعد اب پاکستان کرکٹ ٹیم منگل کو اپنی اگلی منز ل برسبین پہنچ گئی ہے جہاں آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان پانچ ون ڈے انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کا آغاز جمعے سے خوبصورت وولن گابا میں ہورہا ہے۔ محمد یوسف پُر امید ہیں کہ ون ڈے ٹیم ٹیسٹ سیریز کی شکست کا بدلہ لے گی اور شائقین کو اچھی خبر دے گی۔ شاہد آفریدی منجھے ہوئے آل راؤنڈر ہیں اور ون ڈے سیریز کے لئے ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں اور ان کی ٹیم کو ون ڈے سیریز کا بے چینی سے انتظار ہے کیوں کہ ہمارے پاس محدود اوورز کے اچھے کھلاڑی ہیں۔ جبکہ ٹیسٹ والا ٹمپرامنٹ کم کھلاڑیوں میں ہے۔ رانا نوید کے بعد شاہد آفریدی نے ون ڈے اسکواڈ کو برسبین میں جوائن کرلیا ہے۔ رکی پونٹنگ اس بارے میں کچھ کہنے سے گریز کررہے ہیں کہ سیریز کا کیا نتیجہ ہوگا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم گزشتہ چار ون ڈے سیریز میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور دو بار سری لنکا سے ہاری ہے۔ نومبر میں ابوظبی اور دبئی میں ہونے والے ون ڈے میچوں میں پاکستان کو نیوزی لینڈ نے دو ایک کی اپ سیٹ شکست دی تھی۔ اس ہار کے بعد یونس خان کو قیادت سے سبکدوش ہونا پڑا تھا۔ چار لگاتا ون ڈے سیریز ہارنے کے بعد پاکستان کو انٹر نیشنل سطح پر اپنی ساکھ منوانے کے لئے اس سیریز میں کا میابی حاصل کرنا ہوگا۔ آسٹریلیا میں جس طرح ٹیم نے گھٹنے ٹیکے ہیں اسے دیکھتے ہوئے یہ سیریز جیتنا مشکل کام دکھائی دے رہا ہے۔ پاکستان کے لئے اچھی خبر یہ ہے کہ شاہد خان آفریدی، یونس خان، رانا نوید الحسن، راؤ افتخار انجم اور خالد لطیف ٹیم کا حصہ بن چکے ہیں۔ ان کی شمولیت سے پاکستان ٹیم مضبوط ہوئی ہے لیکن آسٹریلیا کی ٹیم دنیا کی صف اول کی ٹیم ہے اور اسے اپنے گراؤنڈ پر شکست دینا انتہائی مشکل کام ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کو ٹیسٹ سیریز میں تین صفر سے شکست ہوئی ہے۔ اگلے دوہفتے اسے محدود اوورز کی کرکٹ میں اپنی اہلیت منوانا ہوگی۔ ٹیسٹ سیریز ختم کرنے کے بعد پاکستانی کھلاڑی منگل کو ہوبارٹ سے براستہ میلبورن ، برسبین پہنچ گئی۔ میلبورن سے ٹیسٹ ٹیم کے کھلاڑی خرم منظور، فیصل اقبال، محمد سمیع، مصباح الحق اور دانش کنیریا وطن واپس روانہ ہوگئے۔ شاہد آفریدی اور رانا نوید الحسن نے ون ڈے ٹیم جوائن کرلی ہے۔ دونوں آسٹریلیا میں ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں شرکت کررہے تھے۔ ون ڈے سیریز سے قبل پاکستانی ٹیم کا پہلا ٹریننگ سیشن بدھ کو ہوگا۔ محمد یوسف کہتے ہیں کہ ٹیسٹ سیریز میں نوجوان کھلاڑیوں نے بہت اچھی کارکردگی دکھائی ہے اب ون ڈے سیریز میں شاہد آفریدی، یونس خان اور رانا نوید جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کی شمولیت سے ٹیم مضبوط ہوئی ہے۔ خاص طور شاہد آفریدی کی بولنگ کا ہمیں ایڈوانٹیج حاصل ہوگا۔
 
 عمراکمل نے انجری کا ڈراما رچاکر ڈسپلن کی دھجیاں اڑادیں، بورڈ کارروائی نہیں کرسکا
دنیا کی اکثر ٹیمیں ڈسپلن کو سختی سے قائم رکھتی ہیں، چاہے انہیں اپنے میچ ونر کھلاڑی سے ہی ہاتھ دھونا پڑیں لیکن وہ نظم وضبط پر سودے بازی نہیں کرتیں ، آسٹریلوی آل راؤنڈر اینڈریو سائمنڈز اس کی سب سے بڑی مثال ہیں۔ اس کے برعکس پاکستان میں سینئرز تو اپنی جگہ جونئیرز جس طرح ڈسپلن کو توڑ رہے ہیں اس سے نئی روایات قائم ہور ہی ہیں ۔ ہوبارٹ ٹیسٹ سے قبل عمر اکمل کی انجری حقیقی تھی نہ ہی اس کا کوئی علاج کرایا گیالیکن اس کے باوجود کارروائی کرنے والے ذمہ دار خاموش ہیں۔ عمر اکمل نے اپنی تیسری ہی انٹرنیشنل سیریز یں جس طرح اپنے بھائی کو ٹیم میں شامل کرانے کے لئے ڈسپلن کی دھجیاں اڑائیں اس پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی خاموشی نئے سوالات کو جنم دے رہی ہے اور پلیئرز پاور ایک بار پھر مضبوط ہوتی دکھائی دیتی ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے حد درجہ مصدقہ ذرائع اس بات کی تصدیق کررہے ہیں کہ کامران اکمل کے ڈراپ ہونے کا سن کر چھوٹے بھائی عمر اکمل نے انجری کا ڈرامہ رچایا لیکن ٹیم انتظامیہ کی بروقت مداخلت سے ڈرامہ طول نہ پکڑ سکا۔آسٹریلیا میں قومی ٹیم کے حددرجہ مصدقہ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ عمر اکمل کو جب یہ پتہ چلا کہ اس کے بھائی کو خراب وکٹ کیپنگ کی وجہ سے ڈراپ کیا جارہا ہے تو اس نے ٹیم انتظامیہ کو بتایا کہ مجھے کمر کی تکلیف ہے۔ ٹیم انتظامیہ نے میڈیا کو بھی بتادیا کہ عمراکمل کمر کی تکلیف میں مبتلا ہیں اور ان کے کمر کا اسکین کرایا گیا ہے۔ بعد میں منیجر نے بتایا کہ عمر اکمل کی کمر میں انجکشن لگایا گیا ہے تاکہ وہ ہوبارٹ ٹیسٹ میں فٹ ہوسکیں۔ تاہم دونوں جانب سے غلط بیانی کی جارہی تھی تاکہ یہ معاملہ میڈیا میں آکر صورتحال کو خراب نہ کرے۔ دوسری جانب عمر اکمل کو سمجھا کر میچ کھیلنے کے لئے راضی کر لیا۔ حیران کن طور پر اپنے بھائی کو ٹیم میں شامل کرنے کے لئے ایک کھلاڑی نے جس طرح جھوٹ بول کر ڈسپلن کی دھجیاں اڑائیں اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ تاہم ابھی تک عمر اکمل کے خلاف کوئی انضباطی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
 
محمد یوسف کو فاسٹ بولرز کے ریورس سوئنگ نہ کرانے پر تشویش
 دورئہ آسٹریلیا میں قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد یوسف کو سب سے زیادہ تشویش پاکستانی بولروں کی کارکردگی سے ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ریورس سوئنگ پاکستان کا آرٹ ہے لیکن آسٹریلیا میں میزبان ٹیم کے بولر گیند کو ریورس سوئنگ کراتے رہے لیکن ہمارے بولر گیند کو ریورس سوئنگ نہ کراسکے۔ یوسف کا یہ بیان بولنگ کوچ وقار یونس کے لئے بھی بہت اہم ہے کیوں کہ وقار یونس اپنے دور میں ریورس سوئنگ کے ماہر تھے۔انہوں نے وسیم اکرم کے ساتھ تنہا حریف ٹیموں کو ڈھیر کردیا لیکن آسٹریلیا کی ٹیسٹ سیریز میں بولر ریورس سوئنگ کرانے میں بری طرح ناکام رہے۔ عمر گل بھی گیند کو ریورس سوئنگ نہ کراسکے ان کے مقابلے میں شین واٹسن نے ہوبارٹ میں ریورس سوئنگ کے ذریعے یوسف اور عمر گل کی وکٹیں حاصل کیں۔

 

آئی پی ایل: بھارت میں پاکستانی کرکٹرز کیساتھ ذلت آمیز سلوک، کسی کھلاڑی کی بولی نہ دی گئی
پاکستان کرکٹ ٹیم ٹی ٹوئنٹی کی عالمی چیمپئن ہے، شاہد آفریدی ،سہیل تنویر، عمران نذیر، رانا نویدوغیرہ کی صلاحیت کا ایک عالم معترف ہے، انہیں آسٹریلیا سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں ٹی ٹوئنٹی میچز میں شرکت کا گرانقدر معاوضہ ادا کیا جاتا ہے لیکن انڈین پریمیئر لیگ میں ان خطرناک کرکٹرز کی کوئی وقعت نہیں، آئی پی ایل جسے اب انڈین پیسہ لیگ کہاجانے لگا ہے کے تیسرے ایڈیشن کیلیے کھلاڑیوں کی بڈنگ میں کسی بھی پاکستانی کرکٹر کے حصول میں فرنچائز ٹیم مالکا ن نے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی، کرکٹ حلقے اسے اتفاق قرار دینے پر تیا ر نہیں،کیونکہ لیگ کے روح رواں للت مودی نیلامی کی تاریخ سے قبل ہی واضح کرچکے تھے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کی ایونٹ میں شرکت ممکن نہیں۔ بھارتی شہروں کے ناموں سے بنائی گئی 8 ٹیموں کے متعصب بھارتی مالکان نے روایتی تنگ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی سپر اسٹارز کو مکمل نظر انداز کردیا، اس عمل سے دونوں ممالک میں پائی جانے والی کشیدگی مزید بڑھنے کا اندیشہ ہے، للت مودی اور ان کے ساتھیوں نے تعلقات کے بحالی میں کرکٹ ڈپلومیسی کے استعمال کا سنہری موقع سیاست کی بھینٹ چڑھادیا۔حیران کن بات یہ ہے کہ ٹوئنٹی 20 کرکٹ کے شہنشاہ شاہد آفریدی اور پہلے آئی پی ایل کے بہترین کھلاڑی سہیل تنویر سمیت کسی کھلاڑی کی بولی نہیں لگائی گئی۔ انڈین پریمیئر لیگ میں کھلاڑیوں کی نیلامی کاآغاز پاکستان ٹوئنٹی 20 ٹیم کے کپتان دنیا کے مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد آفریدی سے ہوا لیکن حیرت انگیز طور پر آئی پی ایل کی آٹھ فرنچائز ٹیموں میں سے ایک کسی ایک نے بھی شاہد آفریدی کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر نہیں کی،کچھ ایسا ہی سلوک کامران اکمل، عمر اکمل، رانا نوید الحسن، سہیل تنویر، عمران نذیر اور محمد عامر کے ساتھ ہوا۔ ممبئی میں ہونے والی تقریب میں شاہد آفریدی کی نیلامی ڈھائی لاکھ ڈالر سے شروع کی گئی، عام تاثر یہ تھا کہ آٹھ میں سے کم از کم 3 فرنچائز تو ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے بہترین کھلاڑی کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کریں گی مگر دلچسپی تو دور کی بات، کسی نے بولی بھی شروع نہ کی۔ منگل کو انڈین پریمیئر لیگ کے لئے نیلام ہونے والے11 کھلاڑیوں کے نام اور دام کا اعلان کردیا گیا جس میں ویسٹ انڈیز کے کیرون پولارڈ کو ممبئی انڈین نے ساڑھے7 لاکھ ڈالر، نیوزی لینڈ کے شین بانڈ کو کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے ساڑھے7 لاکھ ڈالر، ویسٹ انڈیز کے کیمارروچ کو دکن چارجرز نے7 لاکھ20 ہزار ڈالر، جنوبی افریقا کے پرنیل کو دہلی ڈیئرڈیولز نے6 لاکھ10 ہزار ڈالر، بھارت کے محمد کیف کو کنگز الیون پنجاب نے2 لاکھ50 ہزار ڈالر، انگلینڈ کے مورگن کو بنگلور رائل نے2 لاکھ20 ہزار ڈالر، آسٹریلیا کے ڈیمن مارٹن کو راجستھان رائل نے ایک لاکھ ڈالر، جنوبی افریقا کے جسٹن کیمپ کو چنائے سپر کنگز نے ایک لاکھ ڈالر، سری لنکا کے تسارا پریرا نے50 ہزار ڈالر، آسٹریلیا کے ایڈم ووگز کو راجستھان رائل نے50 ہزار ڈالر اور جنوبی افریقا کے یوسف عبداللہ کو کنگز الیون پنجاب نے50 ہزار ڈالر میں خریدا ہے۔
 
ہیٹی زلزلہ: فٹبال ٹیم کے 30 ارکان ہلاک
ایک ہفتہ قبل ہیٹی میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں ملک کی فٹ بال ٹیم کے کم ازکم 30 ارکان بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ انکشاف فٹ بال کی عالمی تنظیم

 کو پیش کی گئی ایک سرکاری رپورٹ میں کیا گیا ہے۔مرنے والوں میں قومی ٹیم کے کھلاڑی، ریفری اور کوچ کے علاوہ انتظامیہ اور ٹیم کے طبی شعبے سے تعلق رکھنے والے ممبران شامل ہیں۔ یہ سب لوگ فٹ بال فیڈریشن کے صدر دفتر میں ایک اجلاس میں شریک تھے جب اچانک زلزلے کے زوردار جھٹکوں سے عمارت منہدم ہوگئی۔ 20 دوسرے ممبران ابھی بھی لاپتہ ہیں اور باور کیا جاتا ہے کہ وہ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ تاہم فیڈریشن کے صدر زلزلے میں محفوظ رہے۔ مقامی حکام نے بتایا ہے کہ اولمپک کھیلو ں میں ہیٹی کی نمائندگی کرنے والے کم از کم سات ایتھلیٹ بھی اس قدرتی آفت میں لقمہ اجل بن گئے۔ ان میں تائی کوانڈوکے کھلاڑیوں کے علاوہ دو باکسر اور تین جوڈو کھیلنے والے شامل ہیں۔

 

اعصام الحق آسٹریلین اوپن ٹورنامنٹ سے باہر
پاکستان کے نمبرون ٹینس سٹاراعصام الحق اوران کے بھارتی پارٹنر روہن بھوپننا آسٹریلین اوپن کے پہلے ہی راوٴنڈ میں شکست کے بعدایونٹ سے باہرہوگئے۔ میلبورن میں کھیلے جانے والے سال کے پہلے گرینڈ سلیم کے دبلزایونٹ کے پہلے راوٴنڈ کے میچ میں امریکا کے اسکاٹ لپسکی اورجنوبی افریقا کے رک ڈی ووئسٹ کی جوڑی نے اعصام الحق اورروہن بھوپننا کے پیئرکوچارچھ، چھ ایک اورسات چھ سے شکست دی۔ اعصام اوربھوپننا نے پہلا سیٹ چھ چارسے جیتا لیکن لپسکی اوررک ڈی ووئسٹ نے دوسراسیٹ چھ ایک سے جیت کرمقابلہ برابرکردیا۔ تیسرے اورفیصلہ کن سیٹ میں دونوں جوڑیوں کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہوا لیکن لپسکی اورڈی ووئسٹ نے سیٹ سات چھ سے جیت کردوسرے راوٴنڈ میں جگہ بنالی۔
 

 

صفحہ;-01-02-03-04-05-06-07-08-09-10-11-12-13-14-15-16

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise Guest book Privacy Policy Contact us   Disclaimer Terms of Usage Our Team