حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی

لاہور: وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت اپنی پانچ سالہ آئینی مدت پوری کرے گی جبکہ عام انتخابات 2018 میں شیڈول کے مطابق ہوں گے۔

رحیم یار خان میں وزیر اعظم ہیلتھ کارڈ اسکیم کے افتتاح کی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’عام انتخابات 2018 میں ہی ہوں گے اور اس وقت تک نہ صرف ہماری حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرچکی ہوگی بلکہ توانائی اور انفرا اسٹرکچر کے کئی منصوبے بھی مکمل ہوچکے ہوں گے‘۔

وزیراعظم کے اس بیان کو بظاہر ان کے سیاسی حریف چیئرمین پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) عمران خان کے لیے پیغام قرار دیا جارہا ہے جنہوں نے کرپشن کے الزامات پر وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کررکھا ہے اور 2 نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔امن و امان کی بحالی، بجلی کی فراہمی اور ریلوے و دیگر شعبوں میں حکومتی کارکردگی کی گنواتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے سابقہ حکومتوں کو ان شعبوں پر توجہ نہ دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ ’پچھلی حکومتوں نے کیوں دہشت گردی کے خلاف جنگ پر کام نہیں کیا، کیوں بجلی کے منصوبے نہیں لگائے اور یہ کام ہمارے لیے چھوڑ دیا‘؟

وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نے دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ کی اور کہا کہ جلد ہی یہ تکمیل کو پہنچ جائے گی۔

غریب عوام کو درپیش مشکلات کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعظم کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے، انہوں نے کہا کہ صحت اور دیگر شعبوں میں عوام کو درپیش مشکلات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی جب کہ ان پروجیکٹس پر اربوں روپے لگائے گئے جن کا غریبوں کو براہ راست کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’ہم نے ماضی میں دیکھا ہے کہ ترقیاتی منصوبے 20 سے 30 سال تک نامکمل پڑے رہے اور عوام کا محنت سے کمایا ہوا پیسہ ضائع ہوتا رہا جبکہ حکام کمیشن اور فوائد حاصل کرتے رہے‘۔ انہوں نے حکام کو ہدایات دیں کہ وہ عوام کی زیادہ سے زیادہ خدمت کریں اور کہا کہ کسی کو ہمیشہ اقتدار میں نہیں رہنا اور موت کے بعد قیامت اپنے اعمال کا حساب دینا ہوگا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ غریبوں کو صحت کی سہولتیں میسر نہیں اور وہ کینسر اور دل کے امراض کے مہنگے علاج کرانے کی طاقت نہیں رکھتے لیکن وہ اس ہیلتھ کارڈ کے ذریعے کینسر، دل کی بیماریوں، ہیپاٹائٹس اور دیگر موذی امراض کا علاج سرکاری و نجی ہسپتالوں میں کراسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس کارڈ کے تحت میڈیکل اخراجات کی حد 3 لاکھ روپے تک ہوگی جبکہ اگر مریض کو مزید پیسوں کی ضرورت پڑی تو اس کا انتظام بھی بیت المال سے کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت اسلام آباد، کوئٹہ، کوٹلی اور اسکردو سے اب تک 3 لاکھ 90 ہزار خاندانوں کی رجسٹریشن ہوچکی ہے جبکہ لسبیلہ اور خانیوال میں کام جاری ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ملک بھر میں 50 نئے ہسپتالوں کی تعمیر کے لیے پر عزم ہیں جبکہ پورے ملک میں موٹر ویز اور ہائی ویز کا جال بچھایا جاچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملتان سکھر موٹر وے سے رحیم یار خان بھی مستفید ہوگا جو 2019 تک مکمل ہوجائے گا۔

پنھنجي راءِ لکو