اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 

Email:-nazim.rao@gmail.com
 

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔10-05-2011

اسامہ کی ہلاکت یا ہماری

کالم-----------  ایم ناظم راوﺅ

اسامہ بن لادن کو مار دیا گیا ،حقیقی طور پر اسامہ بن لادن مرا ہے یا نہیں مگر اسے ہمارے دماغوںاور وہموں میں مار دیا گیا ہے اسامہ بن لادن کوئی شخص نہیں رہا بلکہ ایک سمبل

 (Symbol)

بن چکا تھا اور سمبل کبھی ختم نہ ہونا والا نہیں ہوتا القاعدہ کو عالمی جماعت نہیں ہے اسے عالمی جماعت بنا دیا گیا ہے اس کے سمبل کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے وہ ختم ہوا ہے یا نہیں ؟اس بات میں بہت سے تضادات بھی سامنے آئے ہیں۔جس اسامہ کی لاش دکھائی گئی اُس کی موجودہ اور 8سال پرانی تصویر میں کوئی فرق ہی نہ تھا اور ٹی وی دیکھتے ہوئے جو تصویر جاری کی گئی ہے اس میں پڑے گا اب اگر وہ زندہ بھی ہوا تو کسی کام کا نہ رہے گاکیونکہ دشمن نے اپنے تئیں دشمن کو مار دیا ہے۔مرنے والے اسامہ بن لادن کی موت سے دنیا کے ذہنوں میں کئی شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں۔پاکستان کےلئے انتہائی پیچیدہ حالات پیدا ہوئے ہیں امریکہ نے تو اپنے جذبات کی تسکین کر لی ہے مگر اب نزلہ پاکستان پر گرنا شروع ہو گیا ہے۔مختلف قسم کے سوالات کی بوچھاڑ پاکستان پر شروع ہو چکی ہے اور ہماری قوم کو بھی ایبٹ آباد کمپاﺅنڈ میں ہونیوالے امریکی آپریشن نے قوم کو وسوسوں کا شکار کر دیا ہے اور ہماری سیکورٹی و حکومتی اداروں پر بھی بوکھلاہٹ کے آثار نظر آ رہے ہیں۔امریکہ عراق کی طرح پاکستان پر بھی دہشت گردی کے خوفناک الزامات کا آغاز کر چکا ہے ۔امریکی سوالات کے جوابات بھی دیئے جا رہے ہیں مگر امریکہ صرف اپنی مرضی منواتا ہے مزے کی بات ہے کہ سوالات کی بوچھاڑ دیکھ کر ہمارے سفیر امریکہ حسین حقانی کی تو طبیعت ہی خراب ہو گئی تھی ۔
اسامہ بن لادن کی موت کے بعد عالمی میڈیا کی جانب سے پاکستانی ایٹمی توانائی پر دباﺅ بڑھ گیا ہے ،امریکہ کی طرف سے ہمارے ایٹمی پروگرام اور سیاسی لیڈروں کے بارے میں منفی پروپیگنڈا شروع ہو چکا ہے امریکہ و اسرائیل ہمارے ایٹمی پروگرام کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ چکا ہے گزشتہ دن ایک امریکی اہلکار نے بیان دیا کہ پاکستانی فوج اور عوام کے درمیان فاصلے بڑھ چکے ہیں اور ایٹمی پروگرام دہشت گردوں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں۔انگریز قوم کا طریقہ واردات ہی ایسا ہے کہ پہلے حکمرانوں کو بدنام کرنے کی مہم شروع کرتے ہیں اور بعد میں عوام کو ریلیف دینے کی خاطر حملہ آور ہو جاتے ہیں اور اپنی خدمات پیش کرتے ہیں ۔ہمارے حکمران چاہے جتنے بھی نااہل سمجھتے جاتے ہیں مگر ہمیں امریکیوں سے پیارے ہیں کیونکہ ہمارے حکمران ہمارے ہیں چاہے وہ لاکھ کرپٹ ہوں لیکن ہمیں اچھے لگتے ہیں۔ہماری میڈیا کو چاہےے کہ اس مشکل وقت میں اپنے حکمرانوں کے حوصلے بڑھائیں نا کہ عالمی میڈیا کے پے رول پر اندھا دھند عمل کرتے رہیں۔نہیں تو اسامہ کی ہلاکت کہیں ہماری ہلاکت کا سبب نہ بن جائے ۔اس وقت مناسب حل میں سے کچھ تجاویز ہمارے دماغ میں بھی موجود ہیں کہ نیٹو کی سپلائی آہستہ آہستہ کم کرتے جائیں اور ڈرونز حملوں پر سخت موقف اور کارروائی کی جائے ۔بجائے کہ امریکہ ہم سے جواب طلب کرے ہم امریکہ سے گمشدہ امریکی فوجیوں کا پاکستان میں رہنے کا جواز طلب کریں اور ساتھ افغان بارڈر پر بھی سیکیورٹی سخت کر دی جائے ۔ایسا کرنے سے ہمیں اور ہمارے ملک کو کچھ بھی نہیں ہوگا وگرنہ حالات کا دھارا جس طرف بہتا نظر آتا ہے خدانخواستہ کل کلاں ہمارے ایٹمی اثاثوں اور دہشت گردی کو جواز بنا کر پاکستان پر کوئی غیر حملہ کی بری نیت ہی نہ کر لے اور ایبٹ آباد آپریشن کی طرح ہمیں خبر ہی نہ ہو۔

 

 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved