اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
Email:-ceditor@inbox.com
Telephone:-1-514-970-3200
ایڈیٹر کی ڈاک
ڈاکٹرز کارنر
 

 

 
 
 
 
 
 
 
 
 اردو پاور کے لیے اپنی تحریر     اس ای میل ایڈریس پر روانہ کریں

urdupower@inbox.com

jawwab@gmail.com
 
 
رمضان کے لمحات اور بہترین عبادات
رمضان المبارک کے مہینہ کی پہلی شب کو نمازِ عشاءکے بعد ایک مرتبہ سورہ فتح پڑھنا ثوابِ عظیم حاصل کرنے کا باعث ہے۔ رمضان المبارک کی پہلی شب نماز تہجد کی ادائیگی کے بعد آسمان کی طرف چہرہ کر کے بارہ مرتبہ یہ دعا پڑھے۔۔۔۔۔۔مزید
سائنس کی دنیا میں دعا کی اہمیت
بیماری ہی نہیں کسی اور مشکل میں بھی اہل ایمان‘ مہربان اور رحیم و کریم اللہ سے ہی مدد طلب کرتے ہیں۔ یہ پکار دل کی گہرائیوں سے آپ ہی آپ نکلتی ہے اور پھر یہ مشکلات میں چارہ گر دوست‘ بیماری میں درد مند ماہر طبیب اور درد سے کراہتے انسانوں کیلئے مہربان نرس کی توجہ بن جاتی ہے۔۔۔۔۔۔مزید
اس نے چھپ کر شراب کی چسکی لگائی
ابو محجن طائف کے قبیلہ ثقیف کا نامور،بہادر اور بلند پایہ شاعر تھا۔ غزوہ طائف میں وہ اسلامی لشکر کے مقابلے میں بہادری سے لڑا۔ بعد میں اسلام قبول کر لیا اور اس پر پکا رہا مگر شراب اس کی کمزوری تھی۔ وہ اس سے پوری طرح پیچھا نہ چھڑا سکا۔۔۔۔۔۔۔۔مزید
حکمت و دانائی کا تعلق بڑی عمر سے نہیں
کمینے کاموں اور گھٹیا اخلاق سے بچو
حضرت سفیان ثوری رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ نے حضرت ابو مو سیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کو خط میں یہ لکھا کہ حکمت و دانائی عمربڑی ہو نے سے حاصل نہیں ہو تی بلکہ یہ تو اللہ کی دین ہے جسے اللہ چاہتے ہیں عطا فرما دیتے ہیں اور کمینے کاموں اور گھٹیا اخلا ق سے بچو۔ ( حیا ة الصحابہ حصہ سوم
۔۔۔۔۔۔۔مزید

محرم کی فضیلیت اورمنکرات مروجہ کی مذمت

تنبیہ   محرم کی فضیلت
قسم دوئم کے منکرات   قسم اول کے منکرات

نفلی نمازیں

نماز اوابین نماز چاشت نماز اشراق
نماز خسوف

نماز کسوف

نماز توبہ

صلواتھ حاجات

صلواتھ تسبیح

تہجد

دین اسلام میں دعا کی اہمیت

حضرت ابو ذرغفاری فرماتے ہیں کہ عبادات میں دعا کی وہی حیثیت ہے جو کھانے میں نمک کی ہے۔
دین اسلام میں دعا کی بری اہمیت ہے ۔ اسے عبادت کا مغز کہا گیا ہے۔ حضرت انس روایت کرتے ہیں کہ حضور اکرمۖ نے ارشاد فرمایا،
ترجمہ:''دعا عبادت کا مغز ہے۔''
حضرت ابو ذرغفاری فرماتے ہیں کہ عبادات میں دعا کی وہی حیثیت ہے جو کھانے میں نمک کی ہے۔
 
 ۔۔۔۔۔مزید
سوّر کےگوشت کے حرام ہونے کی سائنسی دلیل
آپ کھ دیجئے کہ جو کچھ احکام بذریعہ وحی میرے پاس آتے ھیں ان میں تو میں کوئی حرام نھیں پاتا کسی کھانے والے کیلئے جو اس کو کھاۓ ، مگر یہ کہ وہ مردار ھو یا کہ بہتا ھوا خون ھو یا خنزیر کا گوشت ھوا کیونکہ وہ بالکل ناپاک ھے یا جو شرک کا ذریعہ ھو کہ غیر اللہ کیلئے نامزد کر دیا گیا ھو ۔۔۔۔۔۔۔مزید

حضرت رابعہ بصری

اولیا ء اﷲ خواتیں میں انتہائی بلند مقام حضرت رابعہ بصری کو حاصل ہے آپ قلندرانہ اوصاف رکھتی تھیں۔ ''قلندر'' وہ ہے جو ''وحدت'' میں غرق ہو کر ''مرتبہ عبدیت '' کا مشاہدہ کرتا رہے اور مشاہدے کے بعد انسانی مرتبے پر واپس پہنچ کر ''عبدیت'کا مقام حاصل کرے۔
اﷲ تعالیٰ اپنے جس بندے کو قلندر کا مقام عطا کرتا ہے وہ زمان و مکان کی قید سے آزاد ہو جاتا ہے لیکن اﷲ کے نیک بندے بے غرض ، ریا، طمع، حرص ، لالچ اور منافقت سے پاک ہوتے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

گنج بخش فیض عالم مظہر نور خدا

آپ کا اسم گرامی ''علی'' ہے ابو الحسن آپ کی کنیت ہے اور داتا گنج بخش آپ کا مشہور ترین لقب ہے۔ حتیٰ کہ اکثر لوگ آپ کو آپکے نام ''علی'' کی بجائے آپ کے لقب ''داتا گنج بخش'' سے ہی جانتے ہیں۔ آپ افغانستان کے مشہور شہر غزنی میں 400ھ کے لگ بھگ میں پیدا ہوئے۔ آپ کا شجرہ نسب اس طرح ہے: سید ابو الحسن علی ہجویری بن سید عثمان بن سید علی بن سید عبدالرحمن بن سید عبداللہ (سید شاہ شجاع) بن سید ابو الحسن علی بن سید حسن اصغر بن سید زید بن سید امام حسن مجتبیٰ بن امیر المومنین سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم فی الجنہ ورحمہم اللہ اجمعین۔ آپ کی ولادت ننھیالی گھر غزنی کے محلہ ہجویر میں ہوئی جس وجہ سے آپ کو ہجویری کہا جاتا ہے۔ آپ کے والد حضرت سید عثمان رحمة اللہ علیہ جید عالم عظیم فقیہ اور بہت بڑے عابد و زاہد تھے۔ آپ کی والدہ بھی بہت عابدہ زاہدہ اور پارسا خاتون تھیں۔ آپ کے ماموں زہد و تقویٰ اور علم وفضل کی وجہ سے ''تاج العلمائ'' کے لقب سے مشہور تھے۔ آج بھی آپ کے ماموں حضرت تاج العلماء کا مزار اقدس غزنی میں زیارت گاہ خاص و عام ہے۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

اسلام میں پردہ کی اہمیت

وقرن فی بیوتکن ولاتبرجن تبرج ٓالجاھلیةالا ولیٰ واقمن الصلوٰ ة وآتین الزکوٰة واطعن اللّٰہ ورسولہ “(الاحزاب آیت نمبر 33
اور اپنے گھروں میں ٹک کر رہو ۔ اور سابق دورجاہلیت کی سی سج دھج (بناو ¿،سنگار، زیب و زینت )نہ دکھا تی پھرو ۔ نماز قائم کرواور زکوٰةدو ، اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو ۔“
ٍتفسیر :۔ اصل میں لفظ ”قرن “استعمال ہوا ہے ۔ بعض اہل لغت نے اسکو ”قرار“سے ماخوذبتایا ہے ۔ اور بعض نے ”وقار“سے ۔ اگر اس کو قرار سے لیا جائے تو مطلب ہو گا ۔ سکون سے رہو “”چین سے بیٹھو“۔ دونو ں صورتوں میں 
۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

فاتح خیبر حضرت علی رضی اللہ عنہ

دنیا میں بے شمار انسان پیدا ہوئے جن میں سے اکثر ایسے ہوئے کہ ان میں کوئی کمال وخوبی نہیں اور بعض لوگ ایسے ہوئے جو صرف چند خوبیاں رکھتے تھے مگر حضرت علی مرتضیٰ کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم کی وہ ذات گرامی ہے جو بہت سے کمال و خوبیوںکی جامع ہے کہ آپ شیر خدا بھی ہیں اور داماد مصطفےٰ بھی ،حیدر کرار بھی ہیں اور صاحب ذوالفقار بھی ،حضرت فاطمہ زاہرہ کے شوہر نامدار بھی اور حسنین کریمین کے والد بزرگو ار بھی ،صاحب سخاوت بھی اور صاحب شجاعت بھی ،عبادت و ریاضت والے بھی اور فصاحت و بلاغت  ۔۔۔۔مزید

احادیث و آثار میں حضرت خواجہ اویس قرنی رضی اللہ عنہ کا ذکر خیر

حضرت سیدنا خواجہ اویس قرنی رضی اللہ عنہ کا تذکرہ سرکارِ دو عالم نور مجسم ﷺ کی احادیث میں بھی ملتا ہے ۔چند احادیث کو حضرت علامہ جلال الدین سیوطی رحمة اللہ علیہ نے اپنی تصنیف ”جمع الجوامع“ میں حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمة اللہ علیہ نے شرح مشکوٰة کے آخر ی باب تذکرہ یمن و شام کے تحت اور حضرت ملا علی قاری رحمة اللہ علیہ نے رسالہ معدن العدنی میں تحریر فرمایا ہے ۔ان احادیث کا مفہوم کچھ اس طرح ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

درود شریف ۔۔۔۔ ذریعہ سعادت دارین

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے مجھ پر ایک بار درود شریف پڑھا تو اللہ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے ،اسکے دس گناہ معاف کر دئے جاتے ہیں اور اس کے دس درجے بلند کر دئے جاتے ہیں ۔(نسائی شریف)
صلوٰة یعنی درود شریف کی حقیقت:لفظ ”صلوٰة“ لغت عرب اور شرع شریف میں کئی معنوں میں مستعمل ہے۔ مثلاً رحمت و برکت ، تعریف ،دعاءاور نماز وغیرھا ۔جب ”صلوٰة“ کا لفظ اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب ہو تو اس کا معنی رحمت و برکت عطا فرمانا اور تعریف فرمانا ہے ۔بخاری شریف میں حضرت ابو عالیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :فَھِیَ مِن ±ہُ عَزَّوَجَلَّ ثَنَاو ¿ُہ ± عَلَی ±ہِ عِن ±دَ ال ±مَلَائِکَةِ وَ تَع ±ظِی ±مُہ ¾۔یعنی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ”صلوٰة “ درود شریف  کا معنی فرشتوں کے سامنے آپ ﷺ کی تعریف کرنا ہے اور آپ کی عزت و شان کو بڑھانا ہے
--------مزید

امام العاشقین سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا نعرہ ¿ عشق و محبت

جناب سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے پاس امام العاشقین سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا ذکر خیر ہوا تو رو پڑے ۔ فرمانے لگے کہ میں یہ پسند کرتا ہوں کہ کاش! میرے تمام اعمال ،ابو بکر کے دنوں میں سے ایک دن کے اعمال جیسے یا انکی راتوں میں سے ایک رات کے اعمال جیسے ہوتے ۔پس رات تو انکی وہ رات ہے جب وہ رسول اللہ ﷺ کیساتھ غار کی طرف چلے ۔ جب وہاں پہ پہنچے تو بارگاہ رسالت مآب ﷺ میں عرض کیا قسم بخدا آپ اس میں داخل نہیں ہونگے جب تک میں اس میں داخل نہ ہو جاﺅں --------مزید

سیدنا صدیق اکبررضی اللہ عنہ اور معیت رسول

مسلمانوں کے تمام مسالک اس بات پر متفق ہیں کہ دنیا میں اب عباد ت وریاضت کی کثرت تو میسر آسکتی ہے مگر درجہ صحابیت ملنا محال و ناممکن ہے۔
قرآن مجید نے صحابہ کرام کی شان اعلیٰ و مرتبہ رفیعہ کو جن پیارے پیارے لفظوں اور حسین حسین جملوں میں بیان کیاہے ان سے روح میں تازگی ، ایمان میں شگفتگی ،دل میں نور، آنکھوں میں سرور آتا ہے قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا ابدی فیصلہ اور ازلی فرمان ہے ۔اس میں اگر اس پاک طینت گروہ اور روحانی جماعت کی صحیح تصویر نہ ہو تو پھر کس چیز میں ہو گی۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

اسلام میں گداگری کی ممانعت

عن عبد اللّٰہ ابن عمر ان رسول اللہ ﷺ قال وھو علی منبر و ذکر الصدقہ والتعفف والمسئلة الید العلیا خیر من الید السفلیٰ فا لید العلیا ھی المنفقة والسفلیٰ ھی السائلة۔(بخاری جلد اول صفحہ 192،مسلم جلد اول صفحہ 332)
ترجمہ:” حضرت سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ ﷺ نے منبر شریف پر تشریف فرما ہو کر ارشاد فرمایا صدقہ اور مانگنے سے بچنے کے متعلق اور مانگتے کی برائی ذکر فرمائی کہ اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اُوپر والا ہاتھ خرچ کرنے والا ہے ،اور نیچے والا ہاتھ سوال کرنے والا ہے۔

نشوزہ( نافرمان) عورت

ایک ہی جگہ ایک ہی ہے گھر میں رہنے والے انسا ن آپس میں اختلاف بھی کرتے ہیں اورکبھی کبھی اختلاف لڑائی جھگڑے میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ ہو سکتاہے عورت خیال کرے کہ مرد کی توجہ میری طرف نہیں مرد مجھ سے نفرت کر رہاہے ۔ ارشاد رب العزت ہے: وَإِنِ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ م بَعْلِہَا نُشُوْزًا أَوْ إِعْرَاضًا فَلاَجُنَاحَ عَلَیْہِمَا أَنْ یُّصْلِحَا بَیْنَہُمَا صُلْحًا وَالصُّلْحُ خَیْرٌ وَأُحْضِرَتِ الْأَنْفُسُ الشُّحَّ وَإِنْ تُحْسِنُوْا وَتَتَّقُوا فَإِنَّ اللہ کَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرًا اگر کسی عورت کو اپنے شوہر کیطرف سے بے رخی کا اندیشہ ہ ہو تو کوئی مضائقہ نہیں کہ دونوں ( عورت و مردصلح کی خاطر اپنے کچھ حقوق سے صرف نظر کرکے) اور صلح کر لیں اور صلح توبہرہال بہتر ہی ہے  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

کنیزوں سے نکاح

کافر عورتیں جو قید ہوکر آئیں ان سے بھی ان کی مالک کی اجازت سے نکاح کیا جاسکتاہے ۔ان کا حق مہر اور دوسری ضروریات آزاد عورت کی نسبت کم ہوتی ہیں۔ غلط کاری میں سزا بھی کم ہو تی ہے ۔ لیکن کنیزوں سے ویسے مقاربت سے نا جائزہے کسی کو حق نہیں کہ کنیز سے مجا معت کرے یہ کام حرام ہے البتہ نکاح جائز ہے ۔   ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

انتخاب عورت

شادی سے پہلے انسان سعی و کوشش کرکے بہترین رشتہ تلاش کرے بہترین رشتہ حسن وزبیاتی ۔تعلیم و تربیت ۔اخلاق و کردا رسے متصف ہو ۔خاندان شریف ۔ عورت عفیفہ پاک دامن۔ اور ولود(بچہ جننے والی) بانجھ عقیم سے اجتناب کیا جائے صرف مال و دولت اور خوبصورتی کافی نہیں ہے ۔ بد کردار خاندانی لڑکی ایسے ہے جیسے کوڑا کرکٹ کے وسط میں پھول ۔اس سے اجتناب ضروری ہے۔ ارشاد رب العزت ہے:   ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

عورت اورحجاب

آپ مردوں سے کہہ دیجیے کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کو بچا کر رکھیں یہ ان کے لیے پاکیزگی کا باعث ہے۔اور مومنہ عورتوں سے بھی دیجئے کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھا کر یں اوراپنی شرمگاہوں کو بچائے رکھیں اوراپنی زیبائش کی جگہوں کو ظاہر نہ کریں سوائے اسکے جو خود ظاہر ہو اور اپنے گریبانوں پر اپنی اوڑھنیاں ڈالے رکھیں اور اپنی زیبائش کو ظاہر نہ ہونے دیں سوائے اپنے شوہروں آبا ء شوہر کے آبا ء اپنے بیٹوں، شوہر کے بیٹوں اپنے بھائیوں بھائیوں کے بیٹوں بہنوں کے بیٹوں اپنی ہم صنف عورتوں، اپنی کنیزوں،   ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

عورت و مرد میں مساوات

معارف اسلامی، نظریات و عقائد اصول شرعیہ میں عورت و مرد برابر۔ اللہ پر ایمان واجبات کا بجا لانا محرمات کے ارتکا ب سے بچنا نماز و زکوٰة خمس وحج میں مساوی وضو و غسل تیمم نیز تعلیم و تعلم دونوں کا حق تجارت و ملکیت ،خرید و فروخت میں مساوات ،جزاو عقاب میں برابر۔ چوری، زنا کی خرابیوں میں مساوی غرضیکہ حکم الٰہی سب کے لیے عورت ہو یامردہو۔ انسان و انسانیت میں برابر  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

عظمت ِعورت بہ حیثیت زوجہ

رسول اعظم کا فرمان ہے کہ لولا علی لما کان لفاطمة کفو۔ علی سید الاولیا ء ، علی ۔نفس رسول علی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )کے بھا ئی نورِ علی رسول اعظم کے نور میں شریک ۔ علی مدینة العلم ، علی منبرسلو نی کے داعی ، فاطمہ کے کفو صرف علی ہیں۔ اس سے واضح ہو ا کہ فاطمہ زہر ا کس قدر عظمت کی مالک ہیں۔ اے انسان عورت زوجہ کی شکل میں اب تیری مشیر ،تیر ے گھر کی ملکہ ،تیری غم گسار ،تیری عزت کا نشان ،تیرے بچوں کی ماں،تیرے بچوں کی مربی ،اس کی عزت کر۔ اس کی عظمت کا قائل ہو جا۔ اسی میں تیری عزت وعظمت ہے ۔ عورت (والدہ) والدین ( ماں باپ ) کی اہمیت قرآن مجید میں بیان کی گئی ہے اس میں بھی باپ کیساتھ عورت ( ما ں) کا ذکر کیا گیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

حضرت فاطمة الزہراء

ارسول اعظم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی اکلوتی بیٹی ، پر عظمت بیٹی ، معصومہ بیٹی جس کی رضا خدا کی رضا، جس کی ناراضگی خدا کی ناراضگی، باپ کا میوہ ٴدل، جس کے متعلق حضور کا فرمان ۔ فاطمہ ہی ام ابیہا ۔ بغقہ منی میرا ٹکڑا۔مھجة قلبی۔ دل کا ٹکڑا ۔ جس کی تعظیم کے لئے کھڑے ہو جاتے اپنی مسند پر بٹھاتے تھے۔ حضرت مریم علیہا السلام کی عظمت و طہارة قرآن میں مذکور ۔ جناب فاطمہ زہراء کی عظمت کا ذکر قرآن مجید کر رہا ہے، سیدہ زاہراء سلام علیہا کو قرآن نے مصطفی (فاطر۔۳۲) مرتضیٰ (جن،۲۷) مجتبیٰ (آل عمر ان :۱۷۰) اور پھر اذہاب رجس اور یطرکم تطہیرا سے نوازا گیا(احزاب :۳۳)۔ فاطمہ زہرا ، ان کے شوہر اوران کی اولاد کی محبت اجرر سالت قرار پائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

اسلام اور انسانی حقوق

حضور نبی اکرم کی بعثت کے وقت انسانیت مختلف الانواع تضادات کا شکار اور کئی طبقات میں تقسیم تھی، سماجی اور معاشرتی شرف و منزلت کی بنیاد نسلی، لسانی اور طبقاتی معیارات پر مشتمل تھی۔ معاشرے کے طاقتور لوگ ہر لحاظ سے قابل عزت ہوتے تھے جبکہ غلام، کمزور اور زیردست طبقے طاقتور کے۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

اجتماعی نظام

ابو سعید خدریؓ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا کہ جب سفر میں تین آدمی ہوں تو ان میں سے ایک کو امیر بنا لیا جائے۔ تشریح: اس حدیث کی وضاحت کرتے ہوئے امام ابن تیمیہؒ لکھتے ہیں کہ جب سفر جیسی عارضی حالت میں بھی جماعتی نظام قائم کرنے کی تاکید کی گئی ہے تو حضر کی صورت میں بدرجہ اولیٰ جماعتی نظام اور و امارات کی تشکیل واجب ہو جاتی ہے اسی کی تائید ایک دوسرے روایت سے ہوتی ہے جس میں آپ نے فرمایا کہ اگر کسی جنگل فلاة میں تین آدمی ہوں تو ان میں سے ایک کو امیر بنا لیا جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

مسلما ن خاتون نے قرآن پاک کا سنسکرت میں ترجمہ کرلیا

بھارت میں ایک مسلم خاتون نے قرآن پاک ک سنسکرت میں ترجمہ کرلیا ہے۔ اتر پردیش کے د یو بند کی رضیہ سلطانہ کو قرآن کا سنسکرت میں ترجمہ کرنے میں بارہ برس سے زائد کا عرصہ لگا ہے ۔ کیونکہ ان متبادل الفاظ کی تلاش ایک مشکل کام تھا ۔ جو کہ سنسکرت میں موجود نہیں ہیں ۔ لیکن قرآن کی اصطلاحات کی ادائیگی کے لئے ان کا ہونا ضروری تھا ۔ رضیہ سلطانہ کی اس کوشش کو پوری دنیا میں قد ر و قیمت کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے ۔ اس سلسلے میں موصوفہ کو امریکہ، ایران، روس اور یوروپ کے کئی ملکوں سے ستائشی خطوط تو ملے ہی ہیں انہیں ان ملکوں کے دورے کی دعوت بھی دی گئی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

حضرت عمر کا اپنی بیوی کو زچگی میں لے جانا

امیر المومنین حضرت عمرؓ اپنے خلافت کے زمانہ میں بسا اوقات رات کو چوکیدارہ کے طور پر شہر کی حفاظت بھی فرمایا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ اسی حالت میں ایک میدان میں گذر ہوا، دیکھا کہ ایک خیمہ بالوں کا بنا ہوا لگا ہوا ہے جو پہلے وہاں نہیں دیکھا تھا۔اس کے قریب پہنچے تو دیکھا کہ ایک صاحب وہاں بیٹھے ہوئے ہیں اور خیمہ سے کچھ کراہنے کی آواز آرہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

ازواج نبی اعظم

ارشاد رب العزت: النَّبِیُّ أَوْلٰی بِالْمُؤْمِنِیْنَ مِنْ أَنْفُسِہِمْ وَأَزْوَاجُہ أُمَّہَاتُہُمْ ۔ نبی مومنین کی جانوں پر خود ان سے زیادہ حق تصرف رکھتا ہے اور نبی کی ازواج ان کی مائیں ہیں۔" (احزاب :۶) ازواج میں بدکرداری و زنا وغیرہ کا تصور نہیں۔ حرم رسول ہیں۔ ا ن میں اس طرح کی خرابی نہیں ہو سکتی۔ ارشاد رب العزت : إِنَّ الَّذِیْنَ جَائُوْا بِالْإِفْکِ عُصْبَةٌ مِّنْکُمْ لَاتَحْسَبُوْہُ شَرًّا لَّکُمْ بَلْ ہُوَ خَیْرٌ لَّکُمْ لِکُلِّ امْرِءٍ مِّنْہُمْ مَّا اکْتَسَبَ مِنَ الْإِثْمِ وَالَّذِیْ تَوَلّٰی کِبْرَہ مِنْہُمْ لَہ عَذَابٌ عَظِیْمٌ لَوْلاَإِذْ سَمِعْتُمُوْہُ ظَنَّ الْمُؤْمِنُوْنَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بِأَنْفُسِہِمْ خَیْرًا وَّقَالُوا ہَذَا إِفْکٌ مُّبِیْنٌ لَوْلاَجَائُوْا عَلَیْہِ بِأَرْبَعَةِ شُہَدَاءَ فَإِذْ لَمْ یَأْتُوْا بِالشُّہَدَاءِ فَأُوْلٰئِکَ عِنْدَ اللہ ہُمُ الْکَاذِبُوْنَ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

حضرت مریم

ماں نے نذر مانی خیال تھا بیٹا ہوگا مگر حضرت مریم کی ولادت ہوئی۔ اللہ نے بیٹی کو بھی خدمت بیت المقدس کے لئے قبول کر لیا۔ وَإِنِّیْ سَمَّیْتُہَا مَرْیَمَ وَإِنِّیْ أُعِیذُہَا بِکَ ۔ "میں نے اس لڑکی کا نام مریم رکھا۔ میں اسے شیطان مردود سے تیری پناہ میں دیتی ہوں۔ (آل عمران:۳۶) پھر بڑی ہوگئیں۔ خدا کی طرف سے میوے آتے ۔ ذکریا پوچھتے۔ بتاتیں۔ من عنداللہ ۔ اللہ  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

دختر جناب شعیب

حضرت شعیب کی خدمت میں موسیٰ کی آمد ۔ شعیب کی طرف سے شادی کی پیش کش ۔حق مہر کا تعین ۔کئی سال کاکام ۔پھر واپس روانگی۔ راستہ میں بچے کی ولادت اور نبوت کا ملنا ان واقعات میں موسیٰ کی ماں کا مامتا پر ضبط، خواہر موسی کی جفا کشی اورخبرداری پھر زوجہ ٴ فرعون کا ہر مرحلہ میں حضرت موسیٰ کا تحفظ ۔ان مراحل میں عورت کی عظمت، عورت کی محبت وایثار اورنبی کی جان کے تحفظ ۔ایسے واقعات ہیں جن سے عورت کی عظمت واضح و آشکار ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

زمین کا مرکز ’گرینچ‘ یا ’مکۃ المکرمہ

اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے
»ِاِنَّ أَوَّلَ بَیتٍ وُضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِی بِبَکَّۃَ مُبَارَکاً وَہُدًی لِّلعَالَمِین«
بلاشبہ سب سے پہلا گھر جو لوگوں کے لیے تعمیر کیا گیا وہی ہے جو مکہ میں واقع ہے ۔ا س گھر کو برکت دی گئی اور تمام جہان والوں کے لیے مرکز ہدایت بنایا گیا۔ (آل عمران : 96
سب سے پہلا گھر جو منجانب اللہ لوگوں کے لیے مقر ر کیا گیا ہے وہ ہے جو مکہ میں ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا میں سب سے پہلا عبادت خانہ کعبہ ہے، اس کی یہ صورت بھی ہوسکتی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

قرآن مجید میں بعض عورتوں کا تذکرہ

ابو البشر حضرت آدم علیہ السلام کی زوجہ محترمہ،ام البشر جناب حوا ، آدم علیہ السلام کی(تخلیق سے) بچی ہوئی مٹی سے پیدا ہوئیں۔جیسا کہ ارشاد رب العزت ہے: وَخَلَقَ مِنْھَا زَوْجُھَا ۔ "اوراس کا جوڑا اسی کی جنس سے پیدا کیا۔" (نساء:۱) وَمِنْ آیَاتِہ أَنْ خَلَقَ لَکُمْ مِّنْ أَنفُسِکُمْ أَزْوَاجًا لِتَسْکُنُوْا إِلَیْہَا ۔ "اس کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ ہے کہ اس نے تمہارا جوڑا تمہیں سے پیدا کیا تاکہ تمہیں اس سے سکون حاصل ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

آسیہ زوجہ فرعون

قرآن مجید میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا تذکرہ ایک سو اکیس مرتبہ ہوا ۔ ان کے مفصل واقعات ہیں جنہیں میں کئی حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ ولادت کا مخفی ہونا ، بعد از ولادت کے واقعات جس میں موسیٰ کی والدہ کا کردار، صبر و استقامت، بہن کا کردار، جدت و ہوشیاری کے ساتھ اس صندوق کا تعاقب جس میں حضرت موسیٰ سوئے ہوئے تھے اورپھر جناب آسیہ کا کردار جس نے فرعون کے دل میں ان کی محبت ڈالی اسے راضی کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

زوجہ حضرت ایوب

ارشاد رب العزت ہے : وَاذْکُرْ عَبْدَنَا أَیُّوْبَ إِذْ نَادٰی رَبَّہُ أَنِّیْ مَسَّنِیَ الشَّیْطَانُ بِنُصْبٍ وَّعَذَابٍ اُرْکُضْ بِرِجْلِکَ ہَذَا مُغْتَسَلٌ م بَارِدٌ وَّشَرَابٌ وَوَہَبْنَا لَہ أَہْلَہ وَمِثْلَہُمْ مَّعَہُمْ رَحْمَةً مِّنَّا وَذِکْرٰی لِأُوْلِی الْأَلْبَابِ وَخُذْ بِیَدِکَ ضِغْثًا فَاضْرِبْ بِہ وَلاَتَحْنَثْ إِنَّا وَجَدْنَاہُ صَابِرًا نِعْمَ الْعَبْدُ إِنَّہ أَوَّابٌ ۔ "اور ہمارے بندے ایوب کا ذکر کیجئے ۔ جب انہوں نے اپنے رب کو پکارا۔ شیطان نے مجھے تکلیف اور اذیت دی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

حضرت ابراہیم و اسماعیل اور تعمیر کعبہ

ارشاد رب العزت ہے: وَإِذْ یَرْفَعُ إِبْرَاہِیْمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَیْتِ وَإِسْمَاعِیْلُ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّکَ أَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَیْنِ لَکَ وَمِنْ ذُرِّیَّتِنَا أُمَّةً مُّسْلِمَةً لَّکَ وَأَرِنَا مَنَاسِکَنَا وَتُبْ عَلَیْنَا إِنَّکَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ۔ "(وہ وقت بھی یاد کرو)جب ابراہیم اور اسماعیل اس گھر کی بنیادیں اٹھا رہے تھے اور دعا کر رہے تھے۔ اے ہمارے رب ہم سے (یہ عمل) قبول فرما کیونکہ تو خوب سننے اور جاننے والا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

 عرب کی بد قسمتی کے اسباب

نعمان ابن منذر کے زمانے میں جنگ کے بعد عورتیں (لڑکیاں) قید ہوئی تھیں، مصالحت کے بعد ہر چیز کی واپسی شروع ہو ئی تو بعض لڑکیاں واپس نہ آئیں۔ انہوں نے قبیلے میں آنے سے انکار کر دیا اور اپنے شوہروں کے پاس رہنے کو ترجیح دی یعنی جن کے پاس رہ رہی تھیں وہیں رہنا پسند کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزید

 

نفلی نمازیں

نفلی نمازیں


نماز اشراق

نماز چاشت

نماز اوابین

تہجد

صلواتھ تسبیح


صلواتھ حاجات

 

نماز توبہ


نماز کسوف


نماز خسوف






 

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team