اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-0300-6491308//0333-6491308

Email:-peerowaisi@yahoo.com

کالم نگارعلامہ پیر محمد تبسم بشیر اویسی  کےمرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

 

تاریخ اشاعت:۔30-11-2010

فضائل و مناقب اہل بیت رسولﷺ
 
علامہ پیر محمد تبسم بشیر اویسی ایم اے سجادہ نشین مرکز اویسیاں نارووال

قال رسول اللّٰہ ﷺ ےاےھِا الناس انی ترکت فےکم ماان اخذتم بہ لن تضلو ا کتاب اللّٰہ وعترتی اھل بےتی۔ (ترمذی ،مشکوٰة) ”ترجمہ: رسول اللہ ﷺ نے فرماےا : اے لوگو ! مےں نے تمہارے درمےان وہ چےز چھوڑ ی ہے کہ اگر تم اسکو پکڑے رہو گے تو کبھی گمراہ نہ ہو گے۔ اےک اللہ کی کتاب اور دوسری مےری اولاد و ذرےت مےری اہل بےت۔ “
معزز قارئےن! اس حدےث کو حضرت جابر ص نے رواےت فرماےا ہے ۔ وہ فرماتے ہےں کہ مےں نے حجة الوداع مےں عرفہ کے دن رسول اللہ ﷺ کو اس حال مےں دےکھا کہ آپ اونٹنی پر سوارتھے اور خطبہ دے رہے تھے۔ اس دوران مےں نے سنا کہ رسول اللہ ﷺ ےہ ارشاد فرما رہے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرماےا : اے لوگو ! مےں نے تمہارے درمےان وہ چےز چھوڑ ی ہے کہ اگر تم اسکو پکڑے رہو گے تو کبھی گمراہ نہ ہو گے۔ اےک اللہ کی کتاب ، اور دوسری مےری اولاد و ذرےت مےری اہل بےت۔
اہل بےت کون ؟اب سوال پےدا ہوتا ہے کہ اہل بےت سے مراد کون ہےں؟ بعض اصحاب رسول نے اہل بےت سے مراد ازواج مطہرات لی ہےں اور حضرت ابو سعےد خدری ص ،تابعےن مےں سے حضرت مجاہدوقتادہ ث نے اہل بےت سے مراد اہل عبا ےعنی رسول اللہ ﷺ حضرت علی ، حضرت فاطمہ ، حضرت امام حسن اور حضرت امام حسےن رضوان اللہ علےھم اجمعےن لئے ہےں۔ جمہور علمائے امت نے فرماےا اہل بےت سے امہات المو ¿منےن اور پنجتن پاک دونوں ہی مراد ہےں۔ لےکن مسلم شرےف کی حدےث ہے کہ حضرت سعد بن وقاص ص جو عشرہ مبشرہ مےں سے ہےں نے کہا کہ رسول کرےم ﷺ نجران کے عےسائےوں سے مباہلہ فرمانے کے لئے مکان سے باہر نکلے تو حضرت علی ، حضرت فاطمہ، حضرت امام حسن اور حضرت امام حسےن رضوان اللہ علےھم اجمعےن کو ساتھ لے کر فرماےا۔ اللھم ھو ¿لآءاھل بیتی ۔ ”اللہ ےہ مےرے اہل بےت ہےں۔ “
قرآن سرچشمہ ہداےت: حدےث بالا مےں رسول کرےم ﷺ نے ارشادفرماےا کہ اللہ کی کتا ب ےعنی قرآن مجےد سے تعلق رکھو گے تو گمراہ نہ ہوگے۔ قرآن سرچشمہ ہداےت ہے ۔قرآن انسان کی ہر شعبہ ہائے زندگی مےں رہنمائی کرتا ہے۔ قرآن رحمت بھی ہے اور شفاءبھی ۔ قرآن شرےف کی تلاوت دنےا کا نور اور اس پر عمل کرنا آخرت کا سرور ہے۔ مرکز ہداےت اہلبےت : دوسری چےز جو گمراہی سے بچاتی ہے وہ سرکارِ مدےنہﷺ نے بتائی کہ وہ مےری اہلبےت ہے۔ اہلبےت نبوت نے ہر کڑے وقت مےں اسلام کی آبےاری فرمائی۔ تارےخ اسلام آلِ محمدﷺ و اہلبےت نبوت کے خون سے رنگی پڑی ہے۔ اہلبےت ہی مرکز ہداےت ہےں۔
فضائل: اہلبےت کے بہت سے فضائل ہےں اور ان سے محبت اےمان ہے۔ چند فضائل ملاحظہ ہوں:۔
1۔ اہلبےت کی محبت اےمان ہے۔ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرماےا! لا یو ¿من عبد حتیٰ اکون احب الیہ من نفسہ وتکون عترتی احب الیہ من عترتہ واھلی احب الیہ من اھلہ وذاتی احب الیہ من ذاتہ ۔ ترجمہ:” کوئی بندہ مومن کامل نہےں ہو سکتا جب تک کہ مجھے اپنی جان سے، مےری اولاد (حسنےن کرےمےن) کو اپنی اولاد سے ، مےرے اہل کو اپنے اہل سے اور مےری ذات کو اپنی ذات سے محبوب نہ رکھے۔ پتہ چلا کہ اہلبےت کی محبت اےمان ہے۔
2۔ محبت اہلبےت ذرےعہ نجات ہے:۔حضرت ابوذر ص نے کعبہ شرےف کا دروازہ پکڑ کر فرماےا کہ مےں نے نبی اکرم ﷺ کو ےہ فرماتے ہوئے سنا ہے:
الا ان مثل اھل بیتی فیکم مثل سفینة نوح من رکبھا نجا ومن تخلف عنھا ھلک ۔”آگاہ ہو جاو ¿ کہ مےرے اہلبےت تم لوگو ں کے لئے نوح ںکی کشتی کی مانند ہےں ۔جو شخص کشتی مےں سوار ہوا اس نے نجات پائی اور جو کشتی مےں سوار ہونے سے رہ گےا وہ ہلاک ہوا۔“ نتےجہ نکلا کہ اہلبےت کی محبت ذرےعہ نجات ہے۔
3 ۔محبت اہلبےت بروز قےامت ذرےعہ درجات:۔ امام احمد رواےت کرتے ہےں کہ حضور ﷺ نے حضرت حسن اور حضرت حسےن رضی اللہ عنھما کے ہاتھوںکو پکڑ کر فرماےا:۔ من احبنی واحب ھذین وامھما واباھما کان معی فی درجتی یوم القیٰمة۔ ترجمہ: ” ےعنی جس نے مجھ سے محبت رکھی اور ان دونوں سے اور ان کے والدےن سے محبت رکھی تو وہ قےامت کے دن مےرے ساتھ مےرے درجہ مےں ہوگا۔“ معلوم ہوا کہ محبت اہلبےت بروز قےامت ذرےعہ درجات ہوگی۔
4۔ اہل بےت کی دشمنی دوزخ مےں لے جائےگی:۔ حضرت ابن عباس صسے رواےت ہے کہ رسول کائنات ﷺ نے فرماےا! لوان رجل صعد بےن الرکن والمقام فصلی وصام ثم مات وھو مبغض لاھل بےت محمدﷺ دخل النار طترجمہ : ”ےعنی اگر کوئی شخص بےت اللہ شرےف کے اےک گوشہ اور مقام ابراہےم کے درمےان چلا جائے اور نماز پڑھے اور روزہ رکھے ، پھروہ اہلبےت کی دشمنی پر مر جائے تو وہ جہنم مےں جائےگا“
اہل بےت کی دشمنی سے خدا کی پناہ کہ بےت اللہ شرےف کے ساےہ مےں مقام ابراہےم جےسی متبرک جگہ پر نمازےں پڑھنے والا اور روزہ رکھنے والا بھی اگر اہل بےت رسول سے دشمنی رکھتا ہے تو وہ بھی جہنم کا اےندھن بنے گا اور کوئی بھی نےک عمل اسے عذاب الٰہی سے نہےں بچا سکے گا۔
خصوصےات اہلبےت :۔معزز قارئےن !اب آپ اہلبےت رسول کی وہ خصوصےات ملاحظہ فرمائےں جو ان کے علاوہ کسی دوسرے مےں ہرگز نہےں پائی جاتےں۔ 1۔ اہلبےت پر زکوٰة لےنا حرام ہے:۔مسلم شرےف مےں حضرت عبدالمطلب بن ربےعہ ص سے رواےت ہے۔ کہ رسول اکرم ﷺنے فرماےا ! ”ان ھذہ الصدقات انما ھی اوساخ الناس و انھا لا تحل لمحمدولا اٰلِ محمد ۔ ترجمہ:” ےعنی زکوٰة کے مال لوگوں کی مےل ہےں اور وہ محمدﷺاور آلِ محمد کے لئے جائز نہےں۔ “2۔ اہلبےت حسب ونسب مےں اعلیٰ ہےں:۔ حضرت عبداللہ بن عمر صسے رواےت ہے کہ رسول کرےم ﷺ نے فرماےا کہ اللہ تعالیٰ نے مخلوق پےدا فرمائی تو اسمےں سے بنی آدم کو منتخب فرماےا پھر بنی آدم مےں سے عرب کو ، عرب مےں سے مُضِر ± کو ، مُضِر ± مےں سے قرےش کو ، قرےش مےں سے بنی ہاشم کو پھر بنی ہاشم مےں سے مجھے منتخب فرماےا۔ تو مےں بہترےن لوگوں سے بہترےن لوگوں کی طرف منتقل ہوتا رہا۔ معلوم ہوا کہ اہلبےت کرام حسب و نسب مےں سب سے اعلیٰ ہےں۔
3۔اہلبےت کا نسب بروز قےامت منقطع نہ ہوگا۔ سرکارِ مدےنہ ﷺ نے ارشاد فرماےا ! کل سبب ونسب ےنقطع ےوم ال ±قےمة الا سبب ونسبی ۔ ”ےعنی بروز قےامت ہر رشتہ داری اور نسب منقطع ہو جائےگا۔ سوائے مےری رشتہ داری اور نسب کے۔ “ ےاد رہے اسی وجہ سے حضرت عمر فاروق ص نے حضرت علیص کی بےٹی حضرت اُمِّ کلثوم رضی اللہ تعالیٰ عنھا سے نکاح فرماےا ۔ 5۔ اہلبےت کا وجود زمےن پر باعث امن ہے:۔ سرکار دو عالم ﷺ نے ارشاد فرماےا ! ”النجوم امان لاھل السمآءواھل بےتی امان لاھل الارض۔ ترجمہ: ےعنی ستارے آسمان والوں کے لئے باعث امن ہےں اور مےرے اہلبےت زمےن والوں کے لئے باعث امن ہےں اور اےک رواےت مےں ہے۔ امان لا متی ۔ ےعنی مےرے اہلبےت مےری امت کے لئے باعث امن ہےں۔ 6۔ اہلبےت پہلے جنت مےں داخل ہوں گے:۔ امام ثعلبی حضرت علی ص سے رواےت کرتے ہےں۔ انہوں نے فرماےا کہ مےں نے بارگاہِ رسالتﷺ مےں لوگوں کے حسد کی شکاےت کی ۔ تو حضور سےد عالم ﷺ نے فرماےا: کےا تم اس بات پر راضی نہےں کہ تم چار مےں سے چوتھے ہو ۔ سب سے پہلے جنت مےں مَےں ، تم اور حسنےن کرےمےن داخل ہوں گے۔ ہماری ازواج مطہرات ہمارے دائےں اور بائےں ہونگی اور ہماری اولاد ہماری ازواج کے پےچھے ہونگی۔ 7۔ اہلبےت کی محبت وجہ درازی عمر :۔ نبی اکرم ﷺ نے فرماےا : ۔ جو شخص پسند کرتا ہو کہ اس کی عمر دراز ہو اور اپنی آرزوو ¿ں سے بہرہ وَر ہو۔ اسے مےرے بعد مےرے اہلبےت سے اچھی طرح پےش آنا چاہئے۔ اور جو مےرے بعد ان سے اچھی طرح پےش نہےں آئےگا اس کی عمر قطع کر دی جائےگی اور قےامت کے دن اس حالت مےں مےرے پاس آئےگا کہ اس کا چہرہ سےاہ ہوگا۔
اہلبےت کے بارے اکابرےن اسلام کے ارشادات:
1سیدنا صدیق اکبرصارشاد فرماتے ہیں :”صلة قرابة رسول اللّٰہ ﷺ احب الی من صلة قرابتی۔ ےعنی ”رسول اکرم ﷺ کے رشتہ داروں کی خدمت کرنا مجھے اپنے رشتہ داروں کی صلہ رحمی سے زےادہ محبوب ہے۔“ 2۔ حضرت عبداللہ بن مسعود ص جو جلےل القدر صحابی اور سابقےن اولےن مےں سے ہےں وہ فرماتے ہےں ۔ حب آل محمد ﷺ خےرمن عبادة سنة ۔ترجمہ: ”ےعنی آل رسول کی اےک دن کی محبت اےک سال کی عبادت سے بہتر ہے۔ “
فوائد محبت اہلبےت ۔
آےت کرےمہ قل لا اسئلکم علےہ اجرا الا المودة فی القربی۔کی تفسےر مےں حضرت علامہ امام فخرالدےن رازی رحمة اللہ علےہ تفسےر کشاف سے اےک طوےل حدےث نقل کرتے ہےں۔ کہ نبی اکرم ﷺ نے فرماےا:۔ من مات علی حب الِ محمد ما ت شھےدا۔ ”جو اہلبےت کی محبت پر فوت ہوا اس نے شہادت کی موت پائی ۔“ الآ ومن مات علی حبِ ال محمد مات مغفورا لہ۔”آگاہ ہو جاو ¿ ! جو شخص اہلبےت کی محبت مےں فوت ہوا وہ اس حال مےں فوت ہوا کہ اس کے گناہ بخش دئےے گئے۔“ الا ومن مات علی حب الِ محمد مات تائبا:”سن لو! جو شخص اہلبےت کی محبت پر فوت ہوا وہ تائب ہو کر فوت ہوا ۔ “ الا ومن مات علی حب ال محمد مات مو ¿منا مستکمل الاےمان۔”خبردار سن لو! جو شخص اہلبےت کی محبت پر فوت ہوگا وہ مکمل اےمان کے ساتھ فوت ہوگا۔“ الا ومن مات علی حب ال محمد بشرہ ملک الموت باالجنة ثم منکر ونکےر۔”سن لو !جوشخص اہلبےت کی محبت پر فوت ہوا اسے حضرت عزرائےل ں اور پھر منکر نکےر جنت کی بشارت دےتے ہےں۔“ الا ومن مات علی حب ال محمد مات علی السنة والجماعة ۔ ”خبردار سن لو! جو شخص اہلبےت کی محبت پرفوت ہوا وہ مسلک اہل سنت و جماعت پر فوت ہوا۔ “
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved