|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
 |
Telephone:-0300-4466701 |
Email:-shahzadiqbal7@yahoo.com |
کالم نگارشہزاد اقبال کے مرکزی صفحہ پر
جانے کے لیے کلک
کریں |
تاریخ اشاعت:۔2011-02-07 |
محبت کے راکٹ لانچر |
کالم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شہزاد اقبال |
ربیع الاول کا
بابرکت ماہ شروع ہو چکا ہے ساتھ ہی شہر قائد
کراچی مےں اےک بار پھر خوف کی فضاءپےدا ہو چکی
ہے کےونکہ حضرت امام حسین ؓ کے چہلم کے موقع
پر گزشتہ دو سال میں ہونے والے خونی واقعات
اور اس سے قبل سنی تحرےک کے اجتماع پر ہونے
والی دہشت گردوں کی کارروائی ہرکسی کو ےاد ہے
اور اب کی بار جب قانون نافذ کرنے والے اداروں
اور دہشت گردوں و تخرےب کاروں مےں وےسے بھی
جنگ جاری ہے اےک عجےب سی بے چےنی شہر یوں میں
پائی جاتی ہے کہ کہیں اس ماہ مقدس کا تقدس اےک
بار پھر پامال نہ کر دیا جائے گزشتہ ہفتے
اسلام آباد پولیس کے سربراہ کے محافظ کو کراچی
مےں قتل کر دیا گےا جبکہ اغواءبرائے تاوان کی
وارداتیں بڑھ چکی ہےں اور تو اور سابق وفاقی
وزےر اطلاعات و نشریات محترمہ شیریں رحمن بھی
اپنی سےکورٹی کے حوالے سے اتنی فکر مند ہو گئی
ہیں کہ انہوں نے ’حر فورس‘ کے 2کمانڈوز کی
خدمات حاصل کر لی ہےں اور ےہ اطلاعات بھی ہےں
کہ وہ ملک چھوڑنے پر غور کر رہی ہےں اس کے
باوجود کہ قومی اسمبلی سےکرٹرےٹ سے توہےن
رسالت ا یکٹ میں ترامیم کا مسودہ واپس لے لےا
گےا ہے لےکن جو کچھ سابق گورنر پنجاب سلمان
تاثےر کے ساتھ ہوا ہے اس قسم کے خطرے کی
محترمہ بھی شکار ہےں، ےہی وجہ ہے کہ انہوں نے
اےک جانب جہاں عوامی اجتماعات میں شرکت محدود
کر لی ہے تو دوسری جانب وہ ٹےلی فونک رابطے
بھی کم کر لئے ہیں۔
ادھر وفاقی وزےرداخلہ رحمن ملک نے کراچی مےں
بھتہ خوری کے خاتمے اور قےام امن کے لئے خصوصی
ٹاسک فورس قائم کرنے کا فےصلہ کےا ہے ےہ عجب
صورتحال ہے کہ اےک جانب وزےر اعلیٰ پنجاب صوبے
سے ٹاسک فورس ختم کر رہے ہےں تو سندھ میں ٹاسک
فورس بنائی جا رہی ہے ۔بہر حال قانون نافذ
کرنے والے ادارے اور دےگر سرکاری محکمے اتنے
بے بس اور کمزور ہو چکے ہےں کہ وہ کسی قسم کا
”رسک“ نہیں لینا چاہتے ،کراچی کے اےک اخبار کی
رپورٹ کے مطابق صرف شہر قائد میں اےک لاکھ سے
زائد تاجر بھتہ دینے پر مجبور ہےں، رپورٹ کے
مطابق 200سے زائد مارکےٹوں پر بھتہ خووروں کا
راج ہے جبکہ 500نئے تاجروں کو دھمکی آمےز فون
اور پرچےاں ملتی ہےں کہ وہ ان کو بھتہ دےں
اےسی صورتحال میں جبکہ شہری پہلے ہی مہنگائی
کی چکی میں پھنس چکے ہےں وہاںبھتہ خوری کے
سےاہ دھند ے سے اشےاءصرف کی قےمتیں مزےد مہنگی
ہو چکی ہےں اور عوام سرے بازار ےہ کہنے پر
مجبور ہو رہے ہےں کہ مہنگائی میں اضافہ کی وجہ
ےہ ہے کہ حکمرانوں کی جیبیں بھری جا رہی ہےں
تو دوسری جانب بے روزگاری اور لاقانونیت کے
عفریت نے معاشرے کو بری طرح سے جھکڑ رکھا ہے ،لیاری
کے اےک معروف سماجی ڈاکٹر کے قتل کے بعد وہاں
50سے60کلےنک بند ہو چکے ہےں جبکہ نو گو اےرےا
کے باعث پشتو اور پنجابی بولنے والے لوگ اردو
بولنے والے علاقوں مےں نہیں جاتے ہےں اور اس
طرح پےپلز پارٹی اور اےم کےو اےم کے بعد مسلم
لےگ ن ،مسلم لےگ ق پاکستان تحرےک انصاف ، جے
ےو آئی ف کے علاوہ اور کئی جماعتیں ہےں جنہوں
نے کراچی کا رخ کافی عرصہ سے سے نہیں کےا جس
کی وجہ سے کراچی میں ’ بائی پولر سسٹم‘ رائج
ہو چکا ہے اور اب تک اےم کےو اےم اور پےپلز
پارٹی شہر کی سےاست کو قابو کئے ہوئے ہے ۔
ادھر اتوار 30جنوری کو اےم کےو اےم نے کراچی
مےں قومی ےکجہتی جلسہ عام کا اہتمام کےا ہوا
تھا اس موقع پر ٹےلی فونک خطاب کرتے ہوئے
الطاف حسین نے کہا کہ فوج ،رےنجرز اور پولیس
انقلاب مےں ساتھ دیں ورنہ ان کا مقا بلہ کرنے
کےلئے تےار ہےں ،حکومت اپنے اخراجات کم کرے ،نوٹ
چھاپنے سے معیشت ٹھےک نہیں ہو گی ،سٹرےٹ کرائم
پر عمر قےد کی سزا مقرر کی جائے ہمارے پاس
انسان کو مارنے والی گولیاں نہیں ،محبت کے
راکٹ لانچر ہےں، اس کے اگلے روز الطاف حسین نے
سینئر صحافیوں سے کراچی مےں ٹےلی فونک گفتگو
کرتے ہوئے کہا کہ مٹی کا قرض اتارنے کی بجائے
جرنےلوں کی اکثرےت وطن اور عوام پربوجھ بن گئی
ہے صدر آصف علی زرداری کے والد جناب حاکم علی
زرداری نے گزشتہ دنوں بڑی کمال کی بات کی کہ
اےم کےو اےم حکومت کو بلےک مےل کر رہی ہے لےکن
عوام ےہ کہنے پر بھی مجبور ہےں کہ سربراہ
رےاست نے تو خود ان کے ساتھ ےہ روےہ روا رکھا
ہوا ہے ۔
گزشتہ ہفتہ کی اےک اور خاص پےش رفت وزیر اعلیٰ
سندھ کی جانب سے 18ویں ترمےم پر عملدرآمد تھا،
سےد قائم علی شاہ نے اس حوالے سے اپنے
17مشےروں کی فوج میں سے 12کو فارغ کر دیا جس
میں شرمےلافاروقی ،امتےاز شےخ اور جمےل سومرد
شامل ہےں شرمےلا فاروقی وہی شخصےت ہےں جن کی
بطور مشےر تقرری عدالت میں چےلنج کی گئی تھی
کےونکہ وہ’ نیب زادی‘ ہےں ،سندھ حکومت کا کہنا
ہے کہ مشےروں کو فارغ کرنے سے 50لاکھ روپے
ماہانہ کی بچت ہوئی ہے لےکن کےا وہ ےہ بتانا
پسند کرےں گے کہ وزےر اعلیٰ سندھ ان 15معاونین
خصوصی کے متعلق کےا فےصلہ کرنا چاہےں گے جن پر
ماہانہ 37لاکھ روپے خرچہ آ رہا ہے ۔
|
|
|
|
|
|
|
 |
 |
|
 |
|
 |
|
|
© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved |
Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved
|