|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
 |
Telephone:-0300-4466701 |
Email:-shahzadiqbal7@yahoo.com |
کالم نگارشہزاد اقبال کے مرکزی صفحہ پر
جانے کے لیے کلک
کریں |
تاریخ اشاعت:۔2011-02-25 |
’ ©ٹارگٹ کلرز ‘سے متعلق خفیہ معاہدہ
|
کالم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شہزاد اقبال |
ملک بھر کی طرح
کراچی میں بھی عید ملادا لنبی نہایت عقیدت و
احترام کے ساتھ منائی گی ۔روشنیوں کے شہر
کراچی میں سرکاری اور نجی عمارتوں پر چراغاں
کیا گیا اور لوگوں نے اپنی عقیدت کا اظہار
مختلف طریقوں سے کیا ،اس موقع پر سیکیورٹی
کابھی خصوصی انتظام کیا گیا تھا ،قانون نافذ
کرنے والے افراد کی بھاری نفری شہر بھر میں
تعینات تھی ،ایم اے جناح روڈ سمیت
اہم شاہرا ہوں پر 300سے زائد خفیہ کےمرے نصب
تھے جبکہ فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی ۔ماضی
قرےب میں دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائےوں کے
بعد یہ کہا جا رہا تھا کہ یہ انسانیت دشمن
افراد عید میلاد پر بھی اپنی کارروائےاں جاری
رکھیں گے جس طرح 5سال قبل نشتر پارک کراچی میں
سنی تحر یک کی قیادت کا اےسی ہی ا یک
بزدلانہ کارروائی میں صفاےا کیا گیا تھا جس کا
ماسٹر مائنڈابھی تک گرفتار نہیں ہو سکا لیکن
اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اےسا کوئی ناخوشگوار
واقعہ اس دفعہ پےش نہیں آےا ۔
ادھر گزشتہ ہفتے بانی پاکستان قائد اعظم محمد
علی جناح ؒ کے قرےبی ساتھی حاجی عبدالرشےد
ہارون کے بڑے صاحبزادے سابق گورنر مغربی
پاکستان اور سابق مےئر کراچی ےوسف ہارون
انتقال کر گئے مرحومنہایت اچھے اور با اصول
انسان تھے اور ان کی خدمات کو فراموش نہیں کیا
جا سکتا ۔انہیں ڈےفنس کے قبرستان میں سپرد خاک
کر دیا گیا ۔درےں اثناءعےد میلاد النبی کے
اگلے روز کراچی میں تشدد کا افسوسناک واقعہ اس
وقت پےش آےا جب محکمہ تعلےم کے برطرف 7187کنٹر
یکٹ ملازمین کی برطرفی کے خلاف اساتذہ احتجاج
اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کر رہے
تھے کہ پولیس نے لاٹھی چارج شروع کر دیا جس
میں کئی اساتذہ زخمی ہوگئے حکومتی عہدیدار ا
یک جانب یہ کہتے ہیں کہ وہ روزگار د ینے والے
ہیں چھےننے والے نہیں تو پھر اس طرح کے
اقدامات کون کرتا ہے اس سے قبل کے ای اےس سی
کے ملازمین کو پہلے برطرف اور پھر بحال کر دیا
گیا تھاتاہم اس دوران جو کشےدگی پےدا ہوئی اس
سے سےنکڑوں ملازمین کے خاندانوں کی زندگی سولی
پرلٹکی رہی ادھر شہر میں سکول جانے والے بچوں
کے اغواءکی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا اور
والدین میں شدید عدم تحفظ کا احساس پےدا ہو
گیا ہے کہ وہ ا یک جانب مہنگائی کے اس ہوشر
بادور میں اپنے بچوں کو تعلےم دلوانے کےلئے
سکول بھجواتے ہیں تو اب ان بچوں کو تاوان
کےلئے اغواءکرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔صوبائی
وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے اگرچہ اس
معاملہ کا نوٹس لےا ہے اور آئی جی سندھ کو
تمام سکولز کے اطراف میں سیکورٹی کے غیر
معمولی انتظامات کرنے کی ہداےت کر دی ہے لیکن
اس طرح کے اقدامات کر کے ہم اپنے شہریوں اور
دنیا کو کیا پےغام دینا چاہتے ہیں کہ کیا
پاکستان اتنا غیر محفوظ ملک بن گیا ہے کہ
مساجد اور عبادت گاہوں کے بعد تعلےمی اداروں
تک میں پولیس کی نفری تعےنات کرنی پڑ رہی ہے ۔
جماعتی سےاست کے تناظر میں د یکھا جائے تو
پاکستان پےپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے
مابین’ ٹارگٹ کلنگ ‘کے ملزمان کے حوالے سے ا
یک خفیہ معاہدہ ہوا ہے اور ان 63ٹارگٹ کلرز کو
مےڈےا کے سامنے نہ لانے اور انسداد دہشتگردی
کے تحت مقدمہ درج کرنا اس معاہدہ کے اہم
مندرجات میں شامل ہیں ۔حکمران اتحادیوں کے
مابین اس قسم کی ”انڈر سٹےنڈنگ “ قانون کی
حکمرانی کے خلاف ہے ،جب حکومتی جماعتیں ہی
ٹارگٹ کلنگ کے ملزمان کے متعلق اس قسم کا رویہ
اپنا ئیں گے تو عوام کو کیا پےغام جائے گا محض
اپنوں کے تحفظ کے لئے شہر کا امن و امان کو
کیوں خراب ہونے دیا جا رہا ہے ادھر ایم
کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے اہلےان پنجاب
کے مختلف کار کنوں سے خطاب کے دوران کہا کہ
پاکستان کو سےاسی و معاشی مشکلات سے ایم
کیو ایم نکال سکتی ہے یہ بہت اچھی بات ہے لیکن
اس کے لئے متحدہ کو اپنی تنظےم سازی مزےد موثر
کرنی ہو گی کیونکہ جس طرح کی سےاست وہ
آج کل کر رہی ہے اس میں ایم کیو ایم کے
پاس اہم اور کلی اختیارات نہیں ہیں جو اہم نو
عیت کے فےصلوں کے لئے ضروری ہو تے ہیںبہر حال
بطور ناظم کراچی مصطفی کمال کی کار کردگی کو
عوام نے سراہا تھا اور اس کی وجہ یہی تھی کہ
ان کے پاس اختیارات تھے۔ |
|
|
|
|
|
|
 |
 |
|
 |
|
 |
|
|
© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved |
Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved
|