.gif) |
Telephone:- 1-514-970-3200 |
Email:-jawwab@gmail.com
|
مرکزی صفحہ پر
جانے کے لیے کلک
کریں |
|
سونے سے قبل
تیز روشنی سے نیند متاثر |
ایک
نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ رات کو سونے سے قبل اگر تیز روشنی میں
بیٹھا جائے تو نیند ٹھیک نہیں آتی۔
تحقیقی جرنل میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اگر تیز روشنی میں
بیٹھا جائے تو انسانی جسم نیند کے ہارمون کم پیدا کرتا ہے جس کے باعث
نیند ٹھیک نہیں آتی۔
امریکی تحقیق دانوں کو یہ بھی معلوم چلا کہ جو لوگ مختلف شفٹوں میں
کام کرتے ہیں ان کو بھی نیند ٹھیک نہیں آتی۔ تحقیق میں معلوم ہوا ہے
کہ اگرچہ انسان کا طرزِ زندگی دن سے رات میں تبدیل ہو جاتا ہے لیکن
انسانی جسم میں یہ تبدیلی نہیں آتی۔
تحقیق کے مطابق انسانی جسم یہ ہارمون اندھیرا ہوتے ہی بنانا شروع
کردیتا ہے اور ساری رات بناتا رہتا ہے۔ اسی لیے رات کو تیز روشنی کے
باعث انسانی جسم ہارمون بنانا بند کردیتا ہے۔
اس تحقیق کے لیے 116 افراد نے پانچ روز کمرے میں گزارے جہاں پر روشنی
کو کنٹرول کیا گیا۔ وہ 16 گھنٹے جاگتے اور آٹھ گھنٹے سوتے تھے۔
تحقیق کی ابتدا میں ان افراد کو 16 گھنٹے روشنی میں رکھا گیا۔ اس کے
بعد ان کو آٹھ گھنٹے تیز روشنی اور شام کے آٹھ گھنٹے مدھم روشنی میں
رکھا گیا۔ تحقیق دانوں نے دیکھا کہ روشنیاں مدھم کردینے سے ان افراد
کے جسم نے 90 منٹ زیادہ سونے والے ہارمون بنائے۔
امریکہ کے ہارورڈ میڈیکل سکول کے ڈاکٹر جوشوا گوُلی کا کہنا ہے
’روشنی کے باعث نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے جس کے باعث انسانی جسم کی
جسم کا درجہ حرارت، بلڈ پریشر اور گلوکوز کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت
بھی متاثر ہوتی ہے۔‘
|
تاریخ اشاعت:۔16-08-2010 |
اونچی ایڑی
والے جوتوں کا استعمال پنڈلی کیلئے نقصان دہ ہے۔ رپورٹ |
اونچی
ایڑی والے جوتے استعمال کرنے والی عورتوں کی پنڈلی کے پٹھوں کو نقصان
پہنچتا ہے جس کے بعد وہ فلیٹ جوتے میں بھی چل پھر نہیں سکتیں، اس طرح
کے جوتوں سے پٹھوں میں کھچاؤ پیدا ہو جاتا ہے جو کہ درد اور بے آرامی
کا باعث بنتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے بتایا کہ جو
عورتیں دو سال تک ہفتے میں پانچ دن اونچی ایڑی کی جوتیاں استعمال
کرتی ہیں 13 فیصد ایسی عورتوں کے پٹھوں میں کھچاؤ پیدا ہو جاتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق ایسی کیفیت سے بچے کا واحد حل پٹھوں میں لچک
پیدا کرنے والی ورزشیں ہیں۔ اونچی ایڑی والے جوتوں کے استعمال سے
گھٹنے اور ٹخنے کا درمیانی فاصلہ کم ہو جاتا ہے لیکن اگر اونچی ایڑی
والے جوتوں کا مسلسل استعمال کیا جائے تو پٹھے مستقل طور پر کمزور
اور سکڑ جاتے ہیں جس کے نتیجہ میں ایسی عورتیں جب فلیٹ جوتوں میں بھی
چلنے کی کوشش کرتی ہیں تو ان کے پٹھوں میں کھچاؤ پیدا ہوتا ہے جس سے
وہ بے آرامی اور درد محسوس کرتی ہیں۔ |
ٹیسٹ ٹیوب
نظام تولید میں پرانے بیضے سے بھی استفادہ ممکن ہو چکا ہے |
طب
کی دنیا میں اب ٹیسٹ ٹیوب بی بی کی پیدائش کیلئے عورت کے تازہ ’’ ایگ‘‘
کی بجائے لیبارٹری میں محفوظ کئے گئے پرانے بیضہ سے بھی استفادہ ممکن
ہو گیا ہے۔ ان وائیٹرو فرٹیلائزیشن ( آئی وی ایف) ٹیکنالوجی میں مزید
ترقی کے بعد نظام تولید کی مزید باریکیوں اورمشکلات کو دور کرنے کے
بعد اب کسی دوسری عورت کے ایگ کو پہلی عورت کے بطن میں رکھ کر پیدائش
کے عمل کو ممکن بنایا جا سکے گا۔ ہیومن ری پروڈکشن‘‘ نامی جریدے میں
شائع ہونے والی اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ان تجربات میں
کامیابی کی شرح تازہ ایگ کے برابر رہی ہے۔ اس تحقیق کے بعد دنیا بھر
میں بے اولاد جوڑوں کے ہاں بچے پیدا ہونے کی امید 85 فیصد تک اضافہ
ہو چکا ہے۔ نیویارک یونیورسٹی فرٹیلائزیشن سنٹر کے پروفیسر نیکولس
نوباز کے مطابق اب تولید کے میدان میں مزید جدت اور اعتماد کے ساتھ
آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔
|
عمر
میں اضافے کے ساتھ شکر کی مقدار کو باقاعدہ رکھنے کی ہڈیوں کی صلاحیت
کم ہوجاتی ہے۔طبی تحقیق |
|