جن کي وجہ سے ملک کا نام ساري دنيا ميں پہچانا
گيا، غم جاناں اور غم دوراں اردو شاعري کے بڑے
پرانے اور پسنديدہ موضوعات ميں شمار ہوتے ہيں،
ليکن ان دونوں ميں جتنا خوبصورت توازن فيض کے
ہاں ملتا ہے وہ کسي اور کو نصيب نہ ہوسکا،
يہي لطيف توازن فيض کي عظمت کا راز ہے، وہ ايک
طرف تو جديد ترين عالمي سياسي شعور کے بہرہ در
تھے، تو دوسري طرف انہوں نے کلاسيکي اردو و
فارسي شاعري کي روايات کو بھي ہاتھ سے جانے نہيں
ديا، فيض کا پيغام آفاقي ہے، وہ اپنے آپ کو
خانوں ميں نہيں بانٹتے، وہ افريقہ کے کالوں کے
حقوق کيلئے بھي اسي مستعدي سے آواز اٹھاتے ہيں
جتنا اپنے ملک ميں عوام کے استحصال کے خلاف۔ |