عمران نے کوئنس
روڈ کی تیرھویں عمارت کے سامنے رک کر اِدھر اُدھر دیکھا اور پھر
کمپاؤنڈ میں داخل ہوگیا۔ اسے یقین تھا کہ آس پاس کوئی ایسا آدمی موجود
نہیں جس پر نگرانی کرنے کا شبہ کیا جاسکے اور مختصر سی روش طے کرکے
برآمدے میں آیا! دوسرے ہی لحمے میں اس کی انگلی کال بیل کے بٹن پر تھی!
کچھ دیر بعد دروازہ کھلا اور ایک بوڑھے آدمی نے باہر سر نکال کر عمران
کی طرف سوالیہ نظروں سے دیکھا!
کیا مسٹر جعفر سعید تشریف رکھتے ہیں ہیں! اس نے پوچھا۔
جی فرمائیے!
آپ ہی ہیں!
جی ہاں!
مجھے کیپٹن فیاض نے بھیجا ہے۔
بوڑھے نے ایک طویل سانس لی اور مردہ سی آواز میں بولا۔ تشریف لائیے۔ وہ
ایک طرف ہٹ گیا۔
کچھ دیر بعد عمران ایک مختصر نشست کے کمرے میں بیٹھا اس سے گفتگو کررہا
تھا۔
آپ کو یقین ہے کہ وہ کوئی نیپالی ہی تھا!
میرا اندازہ ہے! میں پہلے ہی عرض کرچکا ہوں کہ یقین کے ساتھ کچھ نہیں
کہا جاسکتا! ویسے اس کے چہرے کی بناوٹ نیپالیوں جیسی ہی تھی!
میں آپ کی یاداشت کی داد دیے بغیر نہیں رہ سکتا مسٹر سعید آپ نے اسے
سرراہے دیکھنے کے باوجود بھی مردہ حالت میں پہچان لیا!
پہچان لینے کی وجہ تھی۔ میں نے اسے اسطرح نہیں دیکھا تھا جیسے دو اجنبی
قریب سے گزرتے وقت ایک دوسرے پر یونہی لایعنی سی نظریں ڈالتے ہیں! میں
تو اس کے بہکنے کے تماشے دیر تک دیکھتا رہا تھا!
لڑکی دیسی ہی تھی۔
جی نہیں! مجھے یقین ہے کہ وہ یورپین تھی! لیکن پہلے ہی عرض کرچکا ہوں
کہ اس کی صحیح قومیت کا اندازہ نہیں کرپایا تھا! ویسے وہ دونوں ہی
انگریزی میں گفتگو کررہے تھے۔
لڑکی کا لہجہ انگریزوں کا سا نہیں تھا۔ عمران نے پوچھا۔
نہیں مجھے تو نہیں معلوم ہوا تھا۔ سعید نے جواب دیا۔
آپ انہیں اسی چوراہے پر چھوڑ کر آگے بڑھ گئے تھے۔
جی نہیں میں اس وقت آگے بڑھا تھا جب وہ دونوں ایک ٹیکسی میں بیٹھ گئے
تھے۔
لڑکی نے ٹیکسی ڈرائیور کو کہاں کا پتہ بتایا تھا۔
میں نہیں سن سکا تھا! اس نے اکتا کر ناخوشگوار لہجے میں کہا۔
اگر یہ معلوم ہوتا کہ دوسرے دن اسکی برہنہ لاش نظر آئیگی تو ضرور سننے
کی کوشش کرتا۔
عمران نے سوچا ممکن ہے یہ آدمی اخبارات میں اپنا نام دیکھنے کا شائق ہو
اور جو کچھ بھی اس نے بتایا ہے اس میں سرے سے صداقت ہی نہ ہو! پھر بھی
وہ اس سے لڑکی کا حلیہ پوچھ ہی بیٹھا۔
میرا خیال ہے کہ وہ غیر معمولی طور پر خوبصورت تھی! اس سے زیادہ میں
اور کچھ نہ بتا سکونگا۔
یہی بہت ہے کہ وہ غیر معمولی طور پر حسین تھی۔ عمران نے ٹھنڈی سانس لے
کر کہا۔
اگر نہ ہوتی تو ہم یا آپ اس کا کیا بگاڑ لیتے۔ اچھا تکلیف دہی کی معافی
چاہتا ہوں۔