|
 |
|
|
|
|
|
|
Telephone:- 1-514-970-3200 |
Email:-jawwab@gmail.com |
|
|
تاریخ اشاعت:۔07-09-2010
|
خطرناک لاشیں
باب
پنجم |
تحریر۔۔۔------------
ابن صفی |
جولیا نافٹنر
واٹر کے فون کی گھنٹی بجی! لیکن ریسیور اٹھانے سے پہلے اس نے گھڑی کی
طرف دیکھ کر بُرا سا منہ بنایا! گیارہ بجنے والے تھے!
"ہیلو!۔۔۔۔" اس نے ماؤتھ پیس میں کہا!
"صفدر!" دوسری طرف سے آواز آئی۔
"ہاں! بھئی کیا خبر ہے! مجھ سے کئی بار تفصیل مانگی جا چکی ہے!" اس نے
کہا۔ "یہ بتاؤ کہ شاہد اور ہلدا ملے کیسے تھے! ایکس ٹو کا خیال ہے کہ
کیفے کاسینو میں اس کا اندازِ گفتگو دوستوں کا سا تھا۔
"آہا۔۔۔۔تو کیا میرے علاوہ کوئی اور بھی اس معاملے کو دیکھ رہا ہے۔"
"مجھے اس کا علم نہیں ہے۔" جولیا نے کہا۔
"آہا۔۔۔۔ٹھیک، یہ عمران صاحب بھی کیفے کاسینو میں نظر آئے تھے۔"
"ارے چھوڑو یہ قصہ، وہ کہاں نہیں نظر آتا۔" جولیا نے کہا۔ "مجھے ان
دونوں کی ملاقات کی تفصیل بتاؤ۔"
"تفصیل احمقانہ ہے، پتہ نہیں کیوں یہاں کے سارے آفیسر خود کو عمران کے
رنگ میں رنگنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آج ان شاہد صاحب نے بھی اسی قسم کی
ایک حرکت فرمائی تھی، ہلدا کوئی چیز خریدنے کے لئے ایک دوکان پر رکی
تھی اور قیمت ادا کرنے کے لئے اپنا وینٹی بیگ کھولا تھا، پھر آگے بڑھ
گئی۔ شاہد صاحب نے جھٹ اپنی جیب سے دس دس کے دو نوٹ نکالے اور اسکی طرف
جھپٹے، اسے روک کر کہا کہ دیکھئے آپ کے بیگ سے شاید یہ روپے گر گئے تھے۔
اس نے وینٹی بیگ کھول کر اپنی رقم کا جائزہ لیا اور کہا کہ وہ روپے اس
کے نہیں ہو سکتے۔ آپ نے بالکل عمران ہی کے سے انداز میں بے حد پریشانی
ظاہر فرمائی اور اس سلسلے میں اپنے بچپن اور آغوشِ مادر تک پہنچ گئے۔
والدہ محترمہ کے دو چار قول دہرائے جو بچپن ہی میں ان کے گوش گزار کئے
جاتے رہے تھے، مثلاً کہیں کوئی چیز پڑی ہو تو ہر گز نہ اٹھاؤ۔۔۔۔۔۔۔۔چور
کے ساتھ حشر کے دن آگ میں ڈال دیئے جائیں گے اور بھی پتہ نہیں کیا کیا۔
میں کہتا ہوں کہ اگر ہلدا کی جگہ تم ہوتیں تو شاید ایک آدھ تھپڑ رسید
کر دیتیں مگر وہ تو اس سے بھی زیادہ خبطی پن کا مظاہرہ کرنے لگی تھی۔
اس نے اس سے کہا تھا کہ وہ کئی سال سے کسی ایمان دار آدمی کی تلاش میں
ہے، لیکن آج تک ایک بھی نہ مل سکا اور یہ اسکی خوش قسمتی ہی تھی کہ
شاہد جیسے آدمی سے راہ چلتے ملاقات ہو گئی، اس خوشی میں وہ اسے چائے
پلانا چاہتی ہے اور اسکے بعد بھی وہ اس سے اکثر ملتی رہنا پسند کرے گی۔
اسطرح دونوں کیفے کاسینو میں پہنچے تھے، پھر پتہ نہیں کہ عمران صاحب
کیسے نازل ہوئے اور اسکا تعاقب کرتے ہوئے کیفے کاسینو کی پشت والے
شبینہ پوسٹ آفس تک گئے۔ ہلدا نے وہاں سے کسی کو فون کیا تھا اور اسکے
بعد آپ بھی ٹیلی فون بوتھ میں تشریف لے گئے تھے اسکے بعد سے پھر کہیں
نہیں دکھائی دیئے۔"
"تم اسکے بعد اسکا تعاقب کرتے رہے تھے۔"
"ہاں۔۔۔۔۔۔۔۔وہ ہسپتال ہی کے ایک کمرے میں رہتی ہے، وہیں واپس گئی تھی،
اسکا اور کوئی گھر نہیں ہے، مگر اب مجھے کیا کرنا ہے؟"
"یہ معلوم کر کے بتاؤں گی، اچھا بہت بہت شکریہ۔"
اس نے سلسلہ منقطع کر دیا، تھوڑی دیر تک کچھ سوچتی رہی پھر ایکس ٹو کے
نمبر ڈائیل کئے اور اسے صفدر کی رپورٹ سنانے لگی، اسکی آواز سے تھکن
ظاہر ہو رہی تھی، ایکس ٹو کو رپورٹ دینے کے بعد اس نے ایک طویل انگڑائی
لی اور مسہری پر گر گئی۔
|
جاری
ہے |
   |
 |
 |
 |
 |
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
 |
E-mail:
Jawwab@gmail.com |
|
|
|