مائیکل فیلپ نے اولمپکس کا 2ہزار سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا

امریکا کے شہرہ آفاق ایتھلیٹ مائیکل فیلپ نے اولمپک میں نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے 2 ہزار سال سے زائد پرانا ریکارڈ توڑ دیا اور ریو اولمپکس میں چوتھا گولڈ میڈل اپنے نام کر لیا۔

امریکی پیراک نے 200 میٹر کے انفرادی مقابلے کے فائنل میں فتح حاصل کر کے اپنے کیریئر کا 22واں سونے کا تمغہ جیتا جبکہ یہ ریو میں ان کا چوتھا گولڈ میڈل ہے۔

اس فتح کے ساتھ ہی انہوں نے تاریخ کے سب سے بہترین ایتھلیٹ سمجھے جانے والے قدیم یونان لیونیڈز آف رہوڈز کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

وہ اس کامیابی کے ساتھ ہی لگاتار چار اولمپک گیمز میں ایک ہی مقابلہ تواتر سے جیتنے والے تاریخ کے پہلے پیراک بن گئے ہیں۔

اس سے قبل انہوں نے 2004، 2008 اور 2012 کے اولمپکس میں بھی اس ریس میں کامیابی حاصل کی تھی۔

جمعرات کو ہونے والے مقابلے میں انہوں نے جاپان کو کوسوکے ہگینو اور چین کے وینگ شُن کو شکست سے دوچار کیا۔ اولمپک ویب سائٹ کے مطابق 2 ہزار 160 سال قبل 164 سے 152 قبل مسیح کے دوران لیونیڈز نے 12 فتوحات حاصل کی تھیں اور انہیں ان کے عہد کے بڑے ایتھلیٹ بھی ہیرو مانتے تھے۔

تاہم اب مائیکل فیلپ نے نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے اپنا نام بھی اس فہرست میں درج کرا لیا ہے۔

اولمپک کی تاریخ صدیوں پرانی ہے جب آٹھویں صدی قبل مسیح میں پہلی مرتبہ اولمپک گیمز کا انعقاد قدیم یونان میں کیا گیا اور تقریباً 1200 سال تک چوتھی صدی عیسوی تک جاری رہے۔

جدید اولمپک کی تاریخ زیادہ پرانی نہیں اور 1894 میں اولمپک کمیٹی کے قیام کے بعد 1896 میں پہلی مرتبہ جدید اولمپک گیمز کا انعقاد کیا گیا تھا۔

اب تک مائیکل فیلپ اپنے کیریئر میں کُل 26 میڈل جیت چکے ہیں اور جمعے کو 100 میٹر کے مقابلے میں شرکت کر کے ممکنہ طور پر وہ میڈلز کی تعداد 27 تک پہنچا دیں گے۔

31 سالہ پیراک ریو اولمپکس کے بعد ریٹائر ہو جائیں گے لیکن ان کی فارم اور عزم کو دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ ریو میں اپنا پانچواں سونے کا تمغہ جیت لیں گے۔

پنھنجي راءِ لکو