سمندری گھونگھے کے زہر سے درد کا دیرپا علاج

یوٹاہ(آن لائن نیوز اردو پاور) کینیڈا کے ماہرین نے سمندری گھونگھے کے زہر میں ایک ایسا مادّہ دریافت کیا ہے جو نہ صرف درد ختم کرتا ہے بلکہ اس کا اثر لمبے عرصے تک برقرار بھی رہتا ہے۔
یہ مادہ ایک پیپٹائیڈ ہے جو ’’کونس ریگیئس‘‘ نامی چھوٹے سمندری گھونگھے کے زہر میں قدرتی طور پر موجود ہوتا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اپنی درد کش خصوصیات کے باوجود یہ مادّہ درد ختم کرنے والی مروجہ دواؤں سے یکسر مختلف ہے جن میں عام طور پر ’’اوپیوئیڈ‘‘ (opioid) نامی مرکبات استعمال کیے جاتے ہیں۔
اوپیوئیڈ مرکبات ہمارے اعصاب کو سُن کرتے ہوئے درد کی شدت میں کمی لاتے ہیں لیکن ان کے اثرات صرف ایک دن تک ہی رہتے ہیں جب کہ اگر ان کی زیادہ مقدار استعمال کرلی جائے تو یہ موت کی وجہ بھی بن سکتے ہیں۔ صرف امریکا میں اوپیوئیڈز کی زائد مقدار لینے کے باعث روزانہ 90 افراد ہلاک ہوجاتے ہیں اور اسی وجہ سے ماہرین چاہتے ہیں کہ ان کا کوئی بہتر متبادل تلاش کیا جائے جو ان جان لیوا اثرات سے پاک بھی ہو۔

پنھنجي راءِ لکو