بنگلا دیشی بورڈ وعدہ کرنے کے بعد رنگ بدلنے لگا

ڈھاکا(آن لائن نیوز اردو پاور) بنگلا دیشی بورڈ وعدہ کرنے کے بعد رنگ بدلنے لگا، ہائی پرفارمنس اسکواڈ پاکستان بھیجنے کی تصدیق سے انکار کر دیا، بی سی بی کے نظام الدین چوہدری نے کہا کہ جونیئر ٹیم کے ٹور کا صرف جائزہ لینے کی بات ہوئی تھی، اس کا پاکستانی کے دورہ بنگلا دیش سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان نے کولمبو میں بنگلہ دیشی بورڈ صدر نظم الحسن سے ملاقات کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ وہ اپنا ایک ہائی پرفارمنس اسکواڈ پاکستان بھیجنے پر راضی ہو گئے، یہ دورہ جولائی میں ہوگا جس میں مہمان سائیڈ پاکستان کی ہائی پرفارمنس ٹیم سے مقابلہ کرے گی، انہوں نے یہ بھی عندیہ دیا تھا کہ اس ٹیم کے 1،2 ٹورز کے بعد بنگلا دیش اپنی سینئر ٹیم بھی پاکستان بھیجنے پر راضی ہوجائے گا، مگر اب بی سی بی نے جونیئر ٹیم بھیجنے کے معاملے پر بھی رنگ بدلنا شروع کردیا ہے۔
بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چوہدری نے کہاکہ کولمبو میں ہمارے صدر نظم الحسن کی پی سی بی چیئرمین شہریار خان سے ملاقات ہوئی جس میں انھوں نے واضح طور پر کہا کہ ہم اپنی قومی ٹیم کو سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے پاکستان بھیجنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، جونیئر ٹیم کے ٹور پر بھی انہوں نے یہ کہا تھا کہ اس حوالے سے امکانات کا جائزہ لیں گے، ساتھ میں یہ بھی واضح کر دیا تھا کہ اس کا رواں سال جولائی میں پاکستان ٹیم کے دورہ بنگلہ دیش سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب بنگلا دیش نے کوئی وعدہ کرکے اسے توڑا ہو، ماضی میں بھی کئی مرتبہ ٹیم بھیجنے کا وعدہ کرکے بی سی بی نے اپنا فائدہ اٹھالیا، پھر جب ٹیم بھیجنے کا وقت قریب آیا تو کبھی سیکیورٹی اور کبھی اپنی عدالتوں کا سہارا لے کر جان چھڑا لی۔

پنھنجي راءِ لکو