سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ڈاکٹر طاہر القادری کی جماعت پاکستان عوامی تحریک کی آل پارٹیز کانفرنس کا لاہور میں آغاز ہوچکا ہے۔
آل پارٹیز کانفرنس میں پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم ، پاک سرزمین پارٹی، جماعت اسلامی، مجلس وحدت المسلمین سمیت دیگر مذہبی جماعتوں کے نمائندے جبکہ وکلا، قانونی ماہرین، سماجی رہنما اور اقلیتی رہنما بھی شریک ہیں۔۔
کانفرنس کے آغاز پر پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے خطاب کا آغاز کرتے ہوئے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا۔
اپنے خطاب میں طاہر القادری کا کہنا تھا کہ آج کے قومی ایجنڈے میں 2 اہم چیزیں شامل ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن اور مجھے کیوں نکالا۔ یہ دونوں چیزیں پاکستان کے حال اور مستقبل سے جڑی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کہ یہ تاثر غلط ہے کہ میں نے جماعتوں کو متحد کیا ہے۔ تمام جماعتیں اظہار رائے رکھتی ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سب متفق ہیں۔ ’تمام جماعتوں کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقدس خون اور انسانیت نے جمع کیا ہے‘۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ شریف برادران نے ماضی میں پیسوں کے ذریعے لوگوں کو خریدا۔ ’نواز شریف آج نظریاتی ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، نواز شریف کو ان کا ماضی دکھانا چاہتا ہوں‘۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ماضی میں غیر جمہوری سرپرستوں کے ذریعے الیکشن لڑا۔ انہوں نے ماضی میں رہنماؤں کو پیسوں کے ذریعے خریدا۔ نواز شریف نے سیاست میں لوگوں کو خریدنے کا کلچر ڈالا۔
طاہر القادری نے کہا کہ نواز شریف کا نظریہ یہ ہے کہ منتخب وزیر اعظم کا بیٹھنا گوارا نہ تھا۔ انہوں نے 3،3 لاکھ اقلیتی رہنماؤں اور 6،6 لاکھ دیگر رہنماؤں کی بولی لگائی۔ ’آپ خود کو کیسے جمہوری کہتے ہیں حکومتیں گرانے کے لیے پیسے لیے۔ چھانگا مانگا میں رہنماؤں کو بلایا گیا اور انہیں قید رکھا یہ آپ کی جمہوریت ہے۔ آپ وہ ہیں جنہوں نے ماضی میں سپریم کورٹ پر حملہ کیا‘۔
کانفرنس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کو انصاف دلوانے کے لیے لائحہ عمل کا اعلان ہوگا جبکہ کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔
