زبیدہ آپا اب ہم میں نہیں رہیں

مزیدار کھانوں کی ترکیبیں اور باورچی خانے و امور خانہ داری سے جڑے مسائل کا سادہ ٹوٹکوں سے حل بتانے میں مہارت رکھنے والی، نہایت نفیس طبعیت کی مالک اور مشرقی روایات کی امین، شفیق میزبان زبیدہ طارق المعروف زبیدہ آپا رضائے الہی سے انتقال کر گئی ہیں.
معروف مصنف اور ادیب انور مقصود جو کہ زبیدہ طارق کے بھائی بھی ہیں نے میڈیا سے گفتگو میں زبید آپا کی انتقال کی خبر تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ چند دنوں سے بیمار تھیں اور مقامی اسپتال میں زیرعلاج بھی تھیں تاہم آج مختصر علالت کے بعد خالق حقیقی سے جا ملیں.
اُن کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ زبیدہ آپا کی نمازجنازہ آج بعد نماز جمعہ سلطان مسجد ڈیفنس میں ادا کی جائے گی، زبیدہ آپا نے ایک بیٹے حسین طارق اور بیٹی صبا طارق کو سوگوار چھوڑا ہے.
زبیدہ طارق 4 اپریل 1945 کو بھارت کی ریاست حیدرآباد میں پیدا ہوئیں وہ دس بہن بھائی تھے جن میں معروف مصنفہ ثریا بجیا، انور مقصود اور شاعرہ زہرہ نگاہ نے بھی شہرت کے آسمان کو چھوا، ان کے بالوں کے انداز، جیولری اور خوبصورت لباس میں مشرقی رنگ نمایاں تھا۔
زبیدہ طارق نے فنون لطفیہ کے ایک الگ ہی شعبے کو چنا اور وہ امور خانہ داری کی ماہر کی صورت میں سامنے آئیں جہاں وہ مزیدار کھانوں سے دستر خوان سجاتیں اور گھریلو مسائل کا عام ٹوٹکوں سے حل بھی بتاتیں جس نے انہیں خواتین میں کافی مقبول بنادیا تھا۔
زبیدہ طارق نے کھانے بنانے کے مختلف پروگراموں میں میزبانی کے فرائض بھی انجام دیئے جس کے دوران وہ خواتین کو امور خانہ داری سے متعلق مخلتف مسائل کے حل بھی بتاتیں اور دھیرے دھیرے وہ باورچی خانے اور گھر کے ہر مسائل کے حل رکھنے والی زبیدہ آپا کے نام سے مشہور ہو گئیں۔

پنھنجي راءِ لکو