امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے سینئر عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ یکم مئی سے پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت ’جوابی طور پر محدود‘ کردی جائے گی اور وہ اپنے تعینات کردہ مقام سے 40 کلو میٹر کی حدود میں رہیں گے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائس آف امریکہ ازبک سروس کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکہ کے سیاسی امور کے لیے انڈر سیکریٹری آف سٹیٹ نائب وزیرِ خارجہ تھامس شینن کا کہنا تھا کہ امریکہ یہ سب اس لیے کر رہا ہے کیونکہ پاکستان میں امریکی سفارتکاروں کو اسلام اباد کی جانب سے پہلے ہی اسی طرح کی پابندیوں کا سامنا ہے۔
امریکی نائب وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ سفارتکاری میں اس طرح کے اقدامات معمول کی بات ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں تعینات امریکی سفارت کاروں کو اپنے مقام سے دور سفر کرنے سے قبل پاکستان کی حکومت کو مطلع کرنا پڑتا ہے۔
