چیف جسٹس نے خواجہ سراؤں کو 15 روز میں شناختی کارڈ کی فراہمی سے متعلق کمیٹی قائم کردی

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ کا اجرانہ ہونے پرسماعت کے دوران ایک کمیٹی قائم کرتے ہوئے فوری طورپرسفارشات طلب کرلیں۔
خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ ون ونڈو طریقے سے بننےچاہیں اور سپریم کورٹ اقدامات آن لائن مانیٹر کرے گی میں سپروائز کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا جائے کہ خواجہ سراؤں کے تحفظ کیلئے کیا اقدامات کیے جائیں؟
خواجہ سراؤں کے تحفظ کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جائے گی اور جب تک عدالت سے تحفظ نہیں ملے گا معاملات حل نہیں ہوسکتے۔ خواجہ سراؤں کے ساتھ بد تمیزی، چھیڑ چھاڑ برداشت نہیں کی جاسکتی ہے۔
ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ جن خواجہ سراؤں کے پاس شناختی کارڈ ہیں انہیں ووٹ کا حق ملنا چاہیے اور اسمبلی میں مخصوص نشست کا تعین ان کی آبادی پر منحصر ہے۔ خواجہ سرا معاشرے کا اہم حصہ ہیں۔
میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ریاست کام کرتی ہے یا نہیں عدلیہ جو کرسکی اس پرعمل کروائیں گے اور خواجہ سراؤں کیلئےایسا نظام بنائیں گے کہ ان کو حق دہلیز پر ملے۔ خواجہ سراؤں سے بد تمیزی اور برے سلوک پر ہمیں بطور معاشرہ شرم آنی چاہیے۔

پنھنجي راءِ لکو