امریکہ کا انسانی حقوق کونسل چھوڑنے کا اعلان

اقوام متحدہ کے حکام نے بتایا کہ امریکا نے کونسل پر اسرائیل سے جانبدار رویہ اختیار کرنے کا الزام لگاتے ہوئے رکنیت سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا۔
امریکہ کی اقوام متحدہ میں سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق ’منافقانہ‘ ہے اور ’انسانی حقوق کا مذاق بنا‘ رہی ہے۔
امریکہ نے اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق پر اسرائیل مخالف ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کونسل کا ممبر رہنے کے فیصلے پر نظرثانی کر رہا ہے۔
امریکا کی جانب سے کونسل میں تبدیلیوں کا مطالبہ نہیں سنا گیا انہی تمام صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدگی کا اعلان کیا گیا ہے۔
دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا بھی کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اسرائیل کے خلاف محاذ بنالیا ہے، انسانی حقوق کونسل اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین، کیوبا اور وینزویلا انسانی حقوق کی پامالی میں خود ملوث ہیں، انسانی حقوق کونسل منافقت پر مبنی قراردادیں لارہی ہے، کونسل کے رکن ممالک خود بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔
انسانی حقوق کونسل کو چاہیے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں پر توجہ دیں، رکن ممالک کا خود انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونا ہرگز درست نہیں ہے۔

پنھنجي راءِ لکو