خواجہ حارث کی واجد ضیاء پرجرح

سماعت کے آغاز پر جے آئی ٹی کے سربراہ نے حلف اٹھایا انکا کہنا تھا کہ جو کچھ کہوں گا سچ کہوں گا، کچھ نہیں چھپاؤں گا۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پر جرح کے دوران نیب پراسیکیوٹر سردارمظفرعباسی نے کہا کہ جو دستاویزعدالتی ریکارڈ کا حصہ نہیں اس پرجرح کیوں کررہے ہیں۔
واجد ضیاء نے سماعت کے دوران عدالت کو بتایا کہ عبداللہ قائد اہلی اورطارق شفیع پارٹنرتھے، پروفیشنل لائسنس کی 2016 میں تصدیق کرائی۔
جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ پروفیشنل لائسنس کی نوٹری پبلک دبئی کورٹ سے تصدیق کرائی گئی، پاکستان قونصل خانے نے بھی پروفیشنل لائسنس کی تصدیق کی اورپروفیشنل لائسنس پرایڈریس، ای میل ، فون نمبرواضح تھا۔
استغاثہ کے گواہ نے عدالت کو بتایا کہ قطری شہزادے کو لکھا اپنے خط کی تصدیق کے لیے متعلقہ ریکارڈ لے آئیں، ہمیں کوئی شک نہیں کہ حماد بن جاسم نے خط نہیں لکھے۔
دوسری جانب نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت آج دن 2 بجے ہوگی جہاں مریم نواز کے وکیل امجدپرویز اپنے حتمی دلائل کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

اپنا تبصرہ لکھیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.