سپریم کورٹ نے سیمنٹ فیکٹریوں کو میٹھے پانی کے استعمال سے روک دیا

سپریم کورٹ آف پاکستان میں کٹاس راج مندر کیس کی سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ سیمنٹ فیکڑیوں نےچکوال کےعلاقےمیں اربوں کاپانی استعمال کیا،قوم کااتنا بڑاسرمایہ سیمنٹ فیکٹریاں لوٹ رہی ہیں،اربوں روپےکاپانی سیمنٹ فیکڑیاں پی گئی، سیمنٹ فیکٹریوں کوزیر زمین پانی کےخشک ہونےکاخیال نہیں،سیمنٹ فیکٹریوں کےمالکان بیرون ملک بیٹھےہیں،نجی سیمنٹ فیکٹریوں کےمالکان کھاتےپاکستان سےہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت پنجاب نےفیکٹریوں کےلیےپانی کی قیمت مقررنہیں کی،سیمنٹ فیکٹریوں سےپانی کےاستعمال کی قیمت لیں گے،سیمنٹ فیکٹریوں سےپانی کی قیمت وصول کرکےڈیمزفنڈمیں دیں گے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ سیمنٹ فیکٹریوں سےپانی کی قیمت کاتعین کریں گے،نجی فیکٹریاں متبادل پانی کےنظام کےلیےسیکیورٹی رقم جمع کرائیں، نجی فیکٹریاں600ملین اور400ملین کی رقم جمع کرائیں۔
عدالت نے سیمنٹ فیکٹریوں کو میٹھے پانی کے استعمال سے روک دیا اور سماعت 31 جولائی تک ملتوی کردی۔

اپنا تبصرہ لکھیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.