العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسز: ڈپٹی پراسیکیوٹرنیب سردارمظفر کےدلائل جاری

نیب پراسیکیوٹر سردار مظفرنے معزز عدالت کو بتایا کہ العزیزیہ ریفرنس میں استغاثہ نے27گواہوں کی فہرست جمع کرائی نیب کی طرف سے7گواہان کوترک کردیاگیا۔
العزیزیہ ریفرنس میں18گواہان کےبیانات مکمل ہوچکےہیں،اس میں19ویں گواہ پرجرح جاری ہے،فلیگ شپ میں18گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی گئی،فلیگ شپ ریفرنس میں16گواہوں کابیان قلمبندکیاجاچکاہے،فلیگ شپ ریفرنس میں2گواہان کوترک کردیا گیا۔
سماعت کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹرنیب سردارمظفر نے عدالت کو بتایاکہ درخواست ہائیکورٹ سےمستردہونےپرسپریم کورٹ سےرجوع نہیں کیا،تینوں ریفرنسزایک ہی نوعیت کےنہیں ایک کیس میں فیصلہ دینےکےبعدوہی جج دوسراکیس نہیں سن سکتا، اس طرح توایک جج پوری زندگی ایک نوعیت کاایک ہی کیس سنےگا۔
سردارمظفر نے بتایا کہ درخواست میں مؤقف اختیارکیاگیاتینوں ریفرنسزمشترکہ ہیں، یہ ریفرنسزسپریم کورٹ کےحکم پراحتساب عدالت میں دائرکیےگئے۔
ایون فیلڈریفرنس مکمل ہوچکاجس میں3ملزمان کوسزاہوچکی ہے،ایون فیلڈریفرنس میں5ملزم نامزدتھے،3نےکارروائی کاسامناکیا،نوازشریف،مریم نواز،کیپٹن(ر)صفدرکوسزاہوچکی ہے،ایون فیلڈمیں حسن اورحسین نےعدالتی کارروائی کاسامنا نہیں کیا،عدالت حسن اورحسین کواشتہاری قراردےچکی ہے۔
سردارمظفر نے مزید کہاکہ ایون فیلڈمیں5،فلیگ شپ،العزیزیہ ریفرنس میں3،3ملزمان نامزدہیں،تینوں ریفرنسزمشترکہ نہیں ہیں جس پر وکیل نے کہاکہ جج ایک کیس کےبعدکوئی کیس نہیں سن سکتاتوکوئی جج دوسراکیس سن ہی نہ سکے،یہ روایت پروان چڑھ گئی توہرکیس کیلئےنیاجج تعینات کرناپڑےگا ۔
اس موقع پر ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی طرف سےمختلف عدالتی فیصلوں کےحوالے بھی پیش کیے گئے ۔
سینیٹرپرویزرشیداوربیرسٹرظفراللہ عدالت میں موجود رہے ۔

پنھنجي راءِ لکو