خیبرپختونخوامیں اسپتالوں کی ابتر حالت کے زمہ دار عمران خان کے کزن ہیں ، چیف جسٹس

سپریم کورٹ میں سرکاری اسپتالوں میں سہولیات کی عدم فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کی ۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ خیبرپختونخوامیں اسپتالوں کی حالت ابتر ہے،عمران خان کےکزن برکی ذمہ دارہیں ۔
چیف جسٹس نے کہاکہ اسپتالوں کےبورڈآف ڈائریکٹرزنےعدالتی حکم عدولی کی،ایبٹ آبادکمپلیکس کےآپریشن تھیٹرمیں چائےکی کیتلی پڑی تھی،پشاورکاٹراماسینٹرغیر فعال تھا ۔
جس پربورڈممبرفیصل سلطان نے بتایا کہ بورڈنےبہتری کی پوری کوشش کی جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پختونخواحکومت5سال کیاکرتی رہی؟شوکت خانم توبہترین ہےسرکاری اسپتال کیوں نہیں؟
دوسری جانب سپریم کورٹ میں سیمنٹ فیکٹریوں کےپانی استعمال سےمتعلق کیس کی سماعت کل تک لے لیے ملتوی کردی گئی ہے ۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ بیسٹ وےسیمنٹ اربوں روپےکاپانی مفت استمعال کررہاہے، بیسٹ وےنےپانی کےاستمعال کاایک روپیہ نہیں دیا، پاکستان میں پانی کی قلت ہے، چکوال میں پانی کاقحط پڑگیاہے، غالباًبیسٹ وےوالےبڑے لوگ ہیں، مسلسل عدالتی احکامات کی حکم عدولی کررہےہیں، عدالت سےتعاون ہی نہیں کیاجارہا ۔
چیف جسٹس کا کہنا تھاکہ بیسٹ وےکےساتھ لوکل انتظامیہ بھی ملی ہوئی ہے، کلزبیسٹ وےکےسربراہ اوراعلیٰ انتظامیہ پیش ہو، سمینٹ فیکٹریوں کو20,20کروڑواجبات کروانےکاکہہ دیتےہیں،روزانہ کامعلوم نہیں کتنےکیوسک پانی استعمال ہوتاہے، ایک ماہ کےاندر پانی کی قیمت اداکریں یافیکٹریاں بندکردیں ۔
چیف جسٹس نے اپنے ریماکس میں کہاکہ چکوال کی لوکل آبادی کوقدرتی چشموں سےمحروم نہیں کرسکتے، سمینٹ فیکٹریاں اپنےمتبادل پانی کابندوبست کریں۔
عدالت نے پانی کے استعمال کے بارے میں عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر دو سیمنٹ فیکٹریوں کے دو چیف ایگزیکٹوز کو کلطلب کرلیا ہے چکوال کی مقامی انتظامیہ کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی ۔

پنھنجي راءِ لکو