’15 جنوری سے حلقہ بندیوں پر کام کا آغاز ہوجائے گا’

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں کے لیے 5 کمیٹیاں تشکیل دی جاچکی ہیں جن میں سے 4 کمیٹیاں صوبوں کے لیے اور پانچویں وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ (فاٹا) اور اسلام آباد کے لیے ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے دوران حلقہ بندیوں کے حوالے سے کئی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا، الیکشن کمیشن نے ادارہ شماریات اور صوبائی حکومتوں سے 10 جنوری تک میپ سمیت دیگر متعلقہ معلومات طلب کرلیں۔
الیکشن کمیشن کے اعلیٰ حکام کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کے دوران تمام حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں جس کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں کو دی گئی ہے جبکہ الیکٹورل رولز پر نظر ثانی کا عمل جنوری کے پہلے ہفتے میں شروع کیا جائے گا جو 5 مئی 2018 تک جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 75 لاکھ قومی شناختی کارڈ رکھنے والے افراد ووٹ دینے کے لیے رجسٹر نہیں تھے تاہم الیکشن کمیشن نے گھر گھر جاکر اس کی تصدیق کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کی ذمہ داری بھی صوبائی حکومتوں پر عائد کی گئی ہے اور اس کام کا آغاز جنوری کے پہلے ہفتے میں ہوگا اور اسے اپریل کے آخر تک مکمل کرلیا جائے گا۔

قبل ازیں اجلاس کے دوران ملک میں تمام ریوینیو حدود کو منجمد کرنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا گیا کہ آج سے 2018 کے ہونے والے عام انتخابات تک اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکے گی۔

اس اعلیٰ سطح کے اجلاس کی سربراہی چیف الیکشن کمیشنر ریٹائرڈ جسٹس سردار محمد رضا نے کی۔

اپنا تبصرہ لکھیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.