اھتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کر تے ہو ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہ نیب ایک ڈکٹیٹرکابنایا ہوا کالا قانون ہے ،اس کا واحد مقصد سیاستدانوں کو ہدف بنانا تھا سیاستدانوں کوبلیک میل کرنےکےلئےیہ قانون بنایاگیا۔
نوازشریف نت کہاکہ خدشہ ہے2018کےالیکشن سےپہلےاس قانون کاغلط استعمال کیاجائےگا،مارشل لاءکےادوارمیں جتنےبھی قوانین آئےان کوختم کردیناچاہیے،سب جانتے ہیں میں سگنل لینے والا بندہ نہیں۔
موجودہ اسمبلی کی مدت میں2ماہ رہ گئےہیں،ووٹ امپائرکی انگلی سےنہیں لوگوں کےانگوٹھوں سےملیں گے،جمہوریت کےلیےقیمت اداکی اورکربھی رہاہوں،انتخابات میں ایک دن اور ایک گھنٹے کی بھی تاخیر نہیں چاہتے ۔
اداروں کےساتھ بیٹھنےوالی بات جمہوریت اورقانون کےلیےکی تھی،جمہوریت کےلیےبہت قربانیاں دی ہیں اوردےرہےہیں،ہم وہ نہیں جو ایمپائر کی انگلی کی طرف دیکھیں،ہم انگوٹھےکی طاقت پر یقین رکھتے ہیں ۔
ماضی میں جوہوتارہاوہ اب کسی صورت نہیں ہونے دیں گے، 70سال سےیہی کھیل کھیلاجارہاہے اب لوگ بھی کہہ رہےہیں اب یہ مزیدنہیں ہوناچاہیےآئین اورقانون کےساتھ کھڑےہیں اورکھڑےرہیں گے
نگران وزیراعظم کےلیےوزیراعظم شاہدخاقان عباسی سےبات ہوئی ہے،چاہتےہیں سیاستدان مل بیٹھ کرنگران وزیراعظم کا فیصلہ کریں ۔
انھوں نے مزید کہاکہ جب میموگیٹ زرداری پربناتومجھے ساتھ نہیں دیناچاہیےتھا، میرےخیال میں میموگیٹ اسکینڈل میں مجھےنہیں جاناچاہیےتھا نیب2002کےانتخابات سےقبل بری طرح استعمال کیاگیا،ایسےقوانین کوملیا میٹ کردینا چاہیے، اس بات کااحساس آج تجربات کےبعدہورہاہے، مارشل لاءادوارکےقوانین ایک ہی بارختم کردینےچاہئیں، نیب سےبہترقانون لایاجاسکتاہے، ہماری ایک آئیڈیالوجی اورسوچ ہےجس کی قیمت اداکررہےہیں
